1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میکسیکو میں انسانی باقیات سے بھرے 53 تھیلے برآمد

21 نومبر 2022

میکسیکو میں اکتوبر کے اواخر سے اب تک انسانی باقیات سے بھرے 53 تھیلے برآمد ہوئے ہیں ماہرین ان کی شناخت کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں صنعتی شہر گواناجواتو میں گروہی تصادم میں تقریباً 300 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4JoiX
Mexiko Gewalt in Guerrero
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Blackwell

خوشحالی، کلچر اور گروہی تصادم کے لیے مشہور گواناجواتو صوبے میں جس جگہ ایک بین الاقوامی آرٹس فیسٹیول جاری ہے اس سے کچھ ہی دور پر بابیانا مینڈوزا ایک قبر سے باقیات کی کھدائی کی جگہ پر موجود ہیں۔  32 سالہ مینڈوزا اپنے لاپتہ بھائی کی تلاش میں ہیں۔ انہیں پتہ چلا تھا کہ گواناجواتو کے ایراپواٹو میں کچھ لوگوں نے ایک کتے کو ایک انسانی ہاتھ اپنے منہ میں دبائے ہوئے دیکھا تھا۔

مینڈوزا لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے قائم ایک تنظیم کی بانی رکن ہیں۔ وہ کہتی ہیں،"اس وقت دنیا بھر سے لوگ کیراوانٹیو فیسٹیول منانے کے لیے یہاں آئے ہیں لیکن ہم لاشوں کی تلاش کے لیے کھدائی کر رہے ہیں، تاہم مجھے لگتا ہے کہ یہ شاید بے سود ہے کیونکہ کچھ لوگ کہیں دوسری جگہ مزید لاشوں کو زمین میں دبا رہے ہوں گے۔"

مینڈوزا بتاتی ہیں کہ فورینزک ماہرین کے ایک گروپ نے اکتوبر کے اواخر سے اب تک انسانی باقیات سے بھرے 53 تھیلے برآمد کیے ہیں اور ان کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

میکسیکو کا بدنام زمانہ ڈرگ لارڈ ’چھوٹا‘ اب امریکی جیل میں

ٹوئیوٹا، ہونڈا اور جنرل موٹرز جیسی غیرملکی آٹو موبائل کمپنیوں کی فیکٹریوں کا مرکز سمجھے جانے والے گوانا جواتو میں حالیہ مہینوں میں اسی طرح کے حالات میں گروہی تشدد کے شکار تقریباً300 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

حالیہ مہینوں میں  گروہی تشدد کے شکار تقریباً300 افراد کی لاشیں ملی ہیں
حالیہ مہینوں میں گروہی تشدد کے شکار تقریباً300 افراد کی لاشیں ملی ہیںتصویر: DW/M. Wattenbarger

ایک دوسرے پرغلبہ حاصل کرنے کی جنگ

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاستی دارالحکومت گواناجواتو سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع ایراپواتو سب سے زیادہ غیر محفوظ علاقوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔

گواناجواتو میکسیکو کا سب سے پرتشدد صوبہ ہے جہاں ایک دوسرے پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے مختلف گروہ ایک دوسرے سے برسرپیکار رہتے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں برس جنوری سے ستمبر کے دوران یہاں 2400 سے زائد قتل  کے واقعات پیش آئے، جو قومی تعداد کا تقریباً 10 فیصد ہے۔

مذکورہ مدت کے دوران 3000 سے زائد افراد لاپتہ ہو گئے۔

بڑے پیمانے پر خونریزی کے باوجو61 لاکھ کی آبادی والا یہ شہر سیاحوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے۔ نوآبادیاتی طرز کی اس کی عمارتیں ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہیں۔

تصادم کے باوجود زندگی رواں دواں

 گروہی تصادم اور قتل کے واقعات بالعموم سیاحتی مقامات سے ذرا دور کے علاقوں میں پیش آتے ہیں۔

ایراپواتو سے کوئی ایک گھنٹے کی دوری پر واقع اپاسیو ایل الٹو میں 9نومبر کو ایک شراب خانے میں 9 افراد کا قتل عام کر دیا گیا تھا۔

سڑک کے کنارے خون کے دھبوں کی موجودگی اور سکیورٹی ٹیپ سے جائے وقوعہ کی حصار بندی کے باوجود زندگی پوری طرح رواں دواں تھیں، گویا یہاں کچھ ہوا ہی نہیں تھا۔

بچے، منشیات ڈیلروں کے تشدد سے نکلے تو اسمگلروں کے ہاتھ میں

مقامی اخبارات نے جو تصویریں شائع کی تھیں ان میں خون سے لت پت لاشیں، ٹوٹے ہوئے شیشے اور بوتلیں دکھائی دے رہی تھیں جب کہ ایک گروہ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان بھی شائع ہوا تھا۔

گزشتہ پانچ ماہ کے دوران گواناجواتو میں قتل عام کے پانچ واقعات میں کم از کم 50 افراد ہلا ک ہوچکے ہیں۔

گواناجواتو بحرالکاہل کی بندرگاہوں اور امریکہ کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کی ایک اہم راہداری ہے
گواناجواتو بحرالکاہل کی بندرگاہوں اور امریکہ کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کی ایک اہم راہداری ہےتصویر: Imago/Xinhua

منشیات کے اسمگلنگ کی اہم راہداری

سکیورٹی امور کے ماہر ڈیوڈ ساوکیڈو کے مطابق گواناجواتو بحرالکاہل کی بندرگاہوں اور امریکہ کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کی ایک اہم راہداری ہے۔ ان کا کہنا تھا،"یہ فینٹانل اور کوکین جیسی منشیات کی سپلائی کا راستہ ہے۔"

جرائم پیشہ گروہ شراب خانوں اور جوئے خانوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جنگ میں مقامی منشیات فروختوں کی مالی مدد کر تے ہیں۔

گواناجواتو کی سکیورٹی اہلکار صوفیہ ہیویٹ کے مطابق اس ریاست میں 10میں سے 9 قتل منشیات کی تجارت کے سلسلے میں ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالانکہ حکام گرفتاریاں بھی کرتے ہیں لیکن اگر جرائم پیشہ گروہ کا قومی سطح پر مقابلہ نہیں کیا گیا تو یہ ناکافی ہوگا۔

لاطینی امریکہ میں مصنوعی منشیات کا بڑھتا استعمال

مینڈونزا کوانسانی باقیات کی تلاش کی آج کی کوشش میں کامیابی ہاتھ نہیں لگی۔ وہ مایوس کن لہجے میں کہتی ہیں۔ "مجھے (ریاستی) گورنر کے یہ جملے سن کر نفرت ہو گئی کہ وہ گواناجواتو کو محفوط بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مجھے صدر (آندریس مینویل لوپیز اوباڈور) کے ان بیانات سے نفرت ہے جب وہ کہتے ہیں کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس میں ان کی کوئی غلطی نہیں۔"

 ج ا/ ص ز (اے ایف پی)