1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی کی مقبولیت ٹرمپ سے بھی زیادہ، لیکن فیس بُک پر

2 مئی 2018

ایک تازہ تحقیقی جائزے کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بُک پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دنیا بھر میں پہلے، جب کہ امریکی صدر عالمی رہنماؤں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہونے کے باوجود مودی سے بہت پیچھے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2x2uL
USA Trump und Modi im Weißen Haus
تصویر: Reuters/K. Lamarque

فیس بُک پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مداحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور گزشتہ ایک برس میں گیارہ فیصد مزید اضافے کے ساتھ مودی کا فیس بک پیج پسند کرنے والوں کی مجموعی تعداد 43.2 ملین ہو چکی ہے۔ دنیا بھر میں سربراہان حکومت و مملکت میں سے فیس بُک پر دوسرے نمبر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیں جن کے مداحوں کی تعداد 23.1 ملین ہے۔ یوں مودی ٹرمپ کی نسبت اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بہت آگے ہیں۔ تاہم ٹوئٹر پر ٹرمپ کو فالو کرنے والوں کی تعداد 51.4 ملین اور مودی کے فالوورز کی تعداد 42.3 ملین ہے۔

وزیراعظم مودی کے ساٹھ فیصد ٹوئٹر فالوورز جعلی

’صدر ٹرمپ نے اپنا ہیلتھ لیٹر خود لکھوایا تھا‘

یہ تحقیقی جائزہ کمیونیکشن کے ایک ادارے برسون مارٹسٹیلر نے آج دو مئی بروز بدھ جاری کیا ہے جس میں یہ جائزہ لیا گیا ہے کہ دنیا کے سربراہان مملکت و حکومت فیس بُک کو کس طرح استعمال میں لا رہے ہیں۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما فیس بُک پیج بنانے والے پہلے سیاسی رہنما تھے، جنہوں نے اپنا پیج سن 2007 میں اس وقت بنایا تھا جب وہ ابھی صرف ایک سینیٹر تھے۔

مودی اور ٹرمپ کے بعد اردن کی ملکہ رانیا کا پیج لائیک کرنے والے فیس بُک صارفین کی تعداد 16 ملین سے زائد ہے۔ دیگر براعظموں کے مقابلے میں فیس بُک کے استعمال کا رجحان ایشیائی ممالک میں زیادہ ہے۔ کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہون سن کا پیج لائیک کرنے والوں کی تعداد میں ایک برس کے دوران پچاس فیصد اضافہ ہوا اور اب کے فیس بُک فینز کی تعداد 9.6 ملین ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تعداد کمبوڈیا بھر میں فیس بک صارفین کی تعداد (7.1 ملین) سے بھی زیادہ ہے۔

اس تحقیقی جائزے میں حکومتوں اور حکومتی رہنماؤں کے ساڑھے چھ سو سے زائد اکاؤنٹس کا جائزہ لیا گیا۔ ایک برس کے عرصے کے دوران امریکی صدر نے اوسطاً ہر روز پانچ پوسٹس کیں جب کہ مودی کی اوسط پوسٹس کی تعداد ٹرمپ سے بھی نصف رہی۔ صدر ٹرمپ کی پوسٹس پر ’انٹریکشنز‘ کی تعداد 205 ملین رہی جب کہ اس کے مقابلے میں مودی کے پیج پر انٹریکشنز کی تعداد 113.6 ملین رہی۔

اس جائزے مین یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دنیا میں ایسے رہنماؤں کی تعداد بھی کافی کم ہی ہے جو اپنے سوشل میڈیا پیج خود ہی چلاتے ہیں۔ زیادہ تر رہنماؤں کے سوشل میڈیا پیجز ان کی اس حوالے سے خصوصی ٹیمیں چلاتی ہیں۔

ش ح / ع ص (نیوز ایجنسیاں)

مراکش، فٹبال ورلڈ کپ اور مغرور ٹرمپ