1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’صدر ٹرمپ نے اپنا ہیلتھ لیٹر خود لکھوایا تھا‘

2 مئی 2018

سن دو ہزار پندرہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تصدیق شدہ ہیلتھ لیٹر میں لکھا گیا تھا کہ ان کی ’جسمانی طاقت اور عزم غیر معمولی‘ ہیں۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹرمپ نے یہ ’خصوصی فقرے‘ خود لکھوائے تھے۔

https://p.dw.com/p/2x0V6
Donald Trump
تصویر: Getty Images/W. McNamee

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق ڈاکٹر ہارولڈ بورنسٹین نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق  لیٹر میں جو کچھ لکھا گیا تھا، وہ انہوں نے خود بول کر لکھوایا تھا۔ یہ معاملہ اس وجہ سے بھی اہم ہے کہ صدارتی امیدوار کی صحت سے متعلق کسی معتبر ڈاکٹر کا ایک تصدیق شدہ خط جمع کروانے کے بعد ہی کسی شخص کو صدارتی امیدوار بننے کی اجازت فراہم کی جاتی ہے۔

سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر بورنسٹین کا کہنا تھا، ’’ٹرمپ نے مکمل لیٹر خود لکھوایا تھا۔ وہ میں نے نہیں لکھا تھا۔‘‘

Screenshot Facebook Harold Bornstein
ڈاکٹر ہارولڈ بورنسٹین نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق  لیٹر میں جو کچھ لکھا گیا تھا، وہ انہوں نے خود بول کر لکھوایا تھاتصویر: Facebook

دسمبر دو ہزار پندرہ میں جاری کیے جانے والے ہیلتھ لیٹر میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’آج تک کے تمام صدور میں سے ٹرمپ سب سے صحت مند شخص ہیں‘۔ ڈاکٹر بورنسٹین کے دستخط والے خط میں لکھا گیا تھا، ’’مسٹر ٹرمپ کا حال ہی میں طبی معائنہ کیا گیا ہے، جس میں تمام تر نتائج مثبت آئے ہیں۔ ان کا بلڈ پریشر 110/65 ہے اور لیبارٹری کے نتائج حیران کن ہیں۔ ان کی جسمانی طاقت اور عزم غیر معمولی ہیں۔‘‘

ٹرمپ نے خود کو ’جینیئس‘ قرار دے دیا

ڈاکٹر کا سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس وقت ٹرمپ یہ خط لکھوا رہے تھے، اس وقت وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ نیویارک کے سینٹرل پارک میں گاڑی چلا رہے تھے۔

ڈاکٹر بورنسٹین ماضی میں یہ بیان بھی دے چکے ہیں کہ انہوں نے یہ خط ’انتہائی جلدی‘ میں لکھا تھا۔ بورنسٹین اس وقت بھی خبروں میں آئے تھے، جب مبینہ طور پر کیتھ شیلر نے دیگر دو افراد کے ہمراہ فروری دو ہزار سترہ میں ان کے آفس میں چھاپہ مارا تھا تاکہ صدر ٹرمپ کا میڈیکل ریکارڈ اپنے قبضے میں لیا جا سکے۔

کیتھ شیلر صدر کے پرانے محافظ ہونے کے ساتھ ساتھ اوول آفس آپریشن کے سابق ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاوس کی پریس سکریٹری سارہ ہاکبی سینڈرز نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے میڈیکل یونٹ نے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہی نو منتخب صدر کا تمام میڈیکل ریکارڈ اپنے قبضے میں لیا تھا۔

ا ا / ش ح