1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہنیپال

لینڈ سلائیڈنگ کے سبب دو مسافر بسیں دریا میں جا گریں

12 جولائی 2024

نیپال کے وسطی حصے میں لینڈ سلائیڈنگ کے سبب دو بسیں دریا میں جا گریں۔ ان بسوں پر کم از کم 60 افراد سوار تھے۔

https://p.dw.com/p/4iDAi
Nepal Unglück l Heftige Monsunregen l Vermisstensuche nach Busunglück
تصویر: Rajesh Ghimire/AFP/ via Getty Images

نیپال کے وسطی علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں دو مسافر بسیں دریا میں بہہ گئیں جن پر کم از کم 60 افراد سوار تھے۔ مسلسل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے امدادی کارروائیاں مشکلات کا شکار ہیں۔

تین زندہ بچ جانے والے افراد بظاہر تیر کر محفوظ مقام پر پہنچے تھے۔ امدادی کارکنوں کو تاہم آج صبح تک بسوں کا کوئی سراغ نہیں ملا تھا، جو ممکنہ طور پر تریشولی نامی دریا میں گری تھیں۔

نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ سے کم ازکم سترہ افراد ہلاک

نیپال میں فضائی حادثہ، درجنوں افراد ہلاک

یہ واقعہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پیش آیا جب یہ دونوں بسیں مقامی وقت کے مطابق صبح تین بجے سِمالتال کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ کر دریا میں جا گریں اور تیز پانی کے ساتھ بہہ گئیں۔ یہ مقام کھٹمنڈو سے 120 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ یہ بسیں دارالحکومت کھٹمنڈو کو نیپال کے جنوبی حصوں سے جوڑنے والی اہم شاہراہ پر سفر کر رہی تھیں۔

دریا میں گرنے والی بسوں کی تلاش کا کام
پولیس اور فوج کے جوان ربڑ کی کشتیوں کا استعمال کرتے ہوئے تلاش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔تصویر: Nepal Armed Police Force/AP Photo/picture alliance

ایک حکومتی منتظم کھیما نانادا بھوسل کے مطابق کئی مقامات پر مزید لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے علاقے میں جانے والے راستے بند ہو گئے ہیں۔ مزید یہ کہ تلاش کے عمل میں مدد کے لیے اضافی امدادی کارکن اور سیکیورٹی فورسز علاقے میں بھیجی گئی ہیں اور پولیس اور فوج کے جوان ربڑ کی کشتیوں کا استعمال کرتے ہوئے تلاش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ایک بس میں کم از کم 24 افراد سوار تھے جبکہ دوسری بس میں کم از کم 42 افراد تھے۔

بھوسل نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والے تینوں افراد کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تینوں مبینہ طور پر بس سے چھلانگ لگا کر تیر کر کنارے پر پہنچے، جہاں مقامی لوگوں نے نکال کر انہیں قریبی اسپتال پہنچایا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آج جمعہ 12 جولائی کی صبح اسی شاہراہ پر مذکورہ مقام سے کچھ فاصلے پر ایک اور بس بھی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آئی، جس کے نتیجے میں اس بس کا ڈرائیور ہلاک ہو گیا، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی اور جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔

پوکھرا میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ جھونپڑی
جمعرات کی شب پوکھرا کے قریب مٹی کے تودے گرنے سے ایک جھونپڑی ان کے نیچے دب گئی جس سے سات افراد پر مشتمل ایک خاندان ہلاک ہو گیا۔تصویر: Yunish Gurung/AP Photo/picture alliance

نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل نے اس حادثے کی خبر پر افسوس کا اظہار کیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے حالیہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ پر اپنی تشویش کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں مزید لکھا کہ متعدد سرکاری ادارے لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

جمعرات کی شب پوکھرا کے قریب مٹی کے تودے گرنے سے ایک جھونپڑی ان کے نیچے دب گئی جس سے سات افراد پر مشتمل ایک خاندان ہلاک ہو گیا۔ جب یہ واقعہ پیش آیا تو یہ لوگ سو رہے تھے۔ اس لینڈ سلائیڈنگ سے اس  آس پاس کے تین اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

مون سون کے موسم میں جون سے ستمبر تک نیپال میں بہت زیادہ بارشیں ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے اکثر ہمالیہ کی اس پہاڑی ریاست میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آتے ہیں۔

ا ب ا/ش ر (ایسوسی ایٹڈ پریس)