1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لڑکا بن کر لڑکيوں کو ’جنسی عمل‘ کے ليے پھنسانے والی لڑکی

10 جنوری 2020

ايک برطانوی عدالت آج ايک لڑکی کے خلاف دھوکا دہی کے فوجداری الزام کے تحت فیصلہ سنا سکتی ہے۔ اس لڑکی پر الزام ہے کہ اس نے سماجی رابطوں کی ويب سائٹ پر لڑکا بن کر درجنوں لڑکيوں کو بے وقوف بنایا اور ان کا جنسی استحصال کیا۔

https://p.dw.com/p/3W0JM
Symbolbild | Frau mit Laptop
تصویر: imago images/Westend61

اکيس سالہ جيما واٹس پر الزام ہے کہ اس نے سوشل ميڈيا پر جيک ويٹن  کے فرضی نام سے  اپنا پیج بنایا اور اپنی عمر سولہ برس ظاہر کی۔ اس پیج کے ذریعے اُس نے چودہ برس تک کی عمر کی لڑکی سے بھی تعلقات استوار کیے۔ جیما واٹس نے درجنوں لڑکیوں کے ساتھ دوستانہ مراسم بڑھا کر انہیں اپنی جنسی تسکین کے لیے استعمال کیا۔

اکیس سالہ واٹس پر گزشتہ برس نومبر میں سات مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے اور ان میں چار ایسی لڑکیاں شامل تھیں جن کی عمریں چودہ اور پندرہ برس کی تھیں۔ پولیس نے اپنی تفتیش میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ واٹس ایک تجربہ کار جنسی شکاری ہیں۔

جو الزامات عائد کیے گئے ہیں ان میں جنسی استحصال کے ساتھ ساتھ کم عمر بچیوں کی جنسی ترویج اور اُن کی گرومنگ کرنا شامل ہیں۔ پولیس کے تفتیش کاروں نے یہ امکان ظاہر کیا ہے کہ کئی اور نامعلوم لڑکیاں اُس کی چنگل میں پھنس چکی ہوں گی لیکن ان کے حوالے سے تفصیلات دستیاب نہیں ہو سکی ہیں۔

جیما واٹس نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ایسی تصاویر استعمال کیں، جن میں فرضی جیک ویٹن اسیکٹ بورڈ پر کرتب دکھاتا پھرتا ہے۔ ویٹن بیگی ٹراؤزرز پہنے ہوئے ہے اور اُس کے لمبے بال ہیں، جنہیں اُس نے پیچھے باندھ رکھا ہے۔

اپنے پیج پر فرضی جیک ویٹن دوست بننے والی لڑکیوں کو ملاقات کی ترغیب دیتا تھا۔ واٹس اپنے مقاصد کے حصول کے لیے انگلینڈ میں ٹرین کے ذریعے سفر بھی کرتی رہی۔ لڑکیوں کو ایسا یقین ہو جاتا تھا کہ وہ سولہ برس کے ٹین ایجر کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے میں کامیاب رہیں ہیں۔ ایسی ملاقاتیں چند مہینوں میں کئی لڑکیوں کے ساتھ کی گئیں۔ اُس نے کئی لڑکیوں کے والدین سے بھی ملاقات کی تھی۔

 ع ح ⁄ ا ا (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید