1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف اپیل دائر کر دی

8 اگست 2023

اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ غیر قانونی ہے، عمران خان کی رہائی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نےعمران خان کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر اعتراضات ختم کر دیے۔

https://p.dw.com/p/4UtO6
Pakistans ehemaliger Premierminister Imran Khan
تصویر: Mohsin Raza/REUTERS

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں اپنی سزا کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ عمران کے وکیل نعیم پنجوتھہ کے مطابق سزا کے فیصلے کے خلاف اپیل منگل کے روز دائر کی گئی ہے۔

عمران خان کو ہفتے کے روز ٹرائل کورٹ نے 2018ء سے 2022ء کے دوران اپنی وزارت عظمی کے دور میں سرکاری تحائف کی فروخت پر تین سال قید اور پانچ سال کے لیے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

Imran Khan / Pakistans Ex-Premierminister Gefängnis
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لیے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر پولیس تعینات کی گئی ہےتصویر: DW

 اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے اور یہ کہ اس اپیل پر فیصلے تک سزا معطل کرکے چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کاحکم دیتے ہوئے انہیں دی گئی سزا کالعدم قراردی جائے۔

جیل تبدیلی کی درخواست پر اعتراضات ختم

 اسلام آباد ہائیکورٹ نےعمران خان کے وکلاء کی جانب سے ان کے مؤکل کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر دیے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے منگل کے روز اس کیس کی سماعت کی، جس دوران عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کے سامنے پیش ہوکر چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے پاور آف اٹارنی پیش کیا اور کہا کہ جیلوں کے حوالے سے رولز دستیاب ہیں۔

چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ جو بھی قانون قاعدہ ہو بتا دیجیے گا، اس کے مطابق آرڈر کر دیں گے۔انہوں نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک چیز ذہن میں رکھیں، جیلوں کے رولز میں جو سہولت ہے وہی آرڈر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو وکلا عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں ان کا بتا دیں تاکہ اس بارے میں بھی حکم جاری کیا جا سکے۔

ش ر⁄ ع ا (روئٹرز)

عمران خان کی گرفتاری، محدود پيمانے پر احتجاج