1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

روس نے لاکھوں یوکرینی شہری جبری جلاوطن کر دیے، امریکی الزام

8 ستمبر 2022

امریکہ کے مطابق ان کارروائیوں کا مقصد ُان افراد کی شناخت کرنا ہے، جو روسی قبضے کے عزائم سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ماسکو نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے روس کو بدنام کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4GZsu
Ukraine-Kieg | Flüchtlinge aus Mariupol sind in Saporischschja angekommen
تصویر: Leo Correa/AP Photo/picture alliance

امریکہ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں میں لاکھوں عام شہریوں سے پوچھ گچھ کرنے اور  انہیں حراست میں لے کر زبردستی روس بھجوانے میں ملوث ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے بدھ کے روز  روس کی ''فلٹریشن پوائنٹس‘‘ پر بات چیت کے لیے بلائے گئے سلامتی کونسل کے اجلاس کو بتایا کہ روسی حکام ''ہولناکیوں کے سلسلے‘‘ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے پاس 'قابض روسی حکام‘ کے یوکرینی شہریوں کے ساتھ جابرانہ سلوک کے شواہد موجود ہیں۔ گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ جلاوطن یوکرینی شہریوں کی تعداد نو سے سولہ لاکھ کے درمیان ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ تخمینہ روسی حکومت سمیت متعدد ذرائع سے حاصل کیا گیا ہے۔ جلاوطنوں میں سے بہت سے افراد کو مشرقی روس کے دور دراز اور الگ تھلگ علاقوں میں بھیجا گیا۔

تھامس گرین فیلڈ نے کہا، ''ان کارروائیوں کا مقصد ُان افراد کی شناخت کرنا ہے، جو روس کے مطابق اس کے قبضے کے عزائم سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اس بات کے بڑھتے ہوئے اور قابل اعتماد شواہد موجود ہیں کہ یوکرین کی طرف جھکاؤ کی وجہ سے روسی قبضے کو خطرے میں ڈالنے والے افراد کو 'غائب‘ کر دیا جاتا ہے یا ان کی حراست کو طویل کر دیا جاتا ہے۔‘‘

Ukraine-Konflikt | USA | Sitzung des UN-Sicherheitsrates
اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈتصویر: Carlo Allegri/REUTERS

امریکی سفیر نے مزید کہا کہ جنگ سے فرار ہونے والے عام یوکرینی شہری متعدد ''فلٹریشن پوائنٹس‘‘سے گزرنے پر مجبور ہیں، جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے اور ان کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔

انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا،''یہ تجربہ ہر ایک کے لیے مختلف ہے، جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ روس کے حملے کے بارے میں انہیں کتنا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ کچھ کو یوکرین کے روسی زیر قبضہ علاقوں میں رہنے کی اجازت ہے۔ کچھ کو زبردستی روس جلاوطن کر دیا جاتا ہے، کچھ جیلوں میں بھجوا دیے جاتے ہیں اورکچھ صرف غائب ہو جاتے ہیں۔‘‘

روس نے یوکرین میں 'بڑے پیمانے' پر کلسٹر بم استعمال کیے، رپورٹ

روس کا رد عمل

روس نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے مغرب کی جانب سے روس کو بدنام کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔ روس کے اقوام متحدہ میں سفیر واسیلی نیبینزیا نے کہا ہے کہ 37 لاکھ سے زائد یوکرینی مشرقی یوکرین میں روس یا روس کے زیر انتظام علیحدگی پسند علاقوں میں گئے ہیں اور وہ ''فلٹریشن کے طریقہ کار کے بجائے رجسٹریشن کے طریقہ کار‘‘ سے گزرے ہیں۔ انہوں نے اس عمل کی پولینڈ اور یورپی یونین کے دیگر ممالک میں یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے نافذ کردہ عمل سے تشبیہ دی ہے۔

واسیلی نیبینزیا کے مطابق، ''وہ (یوکرینی شہری) روس میں آزادانہ اور رضاکارانہ طور پر رہ رہے ہیں اور کوئی بھی انہیں اپنے ملک میں آنے جانے سے نہیں روک رہا۔‘‘

Russian Ambassador Speaks To The Media About War Atrocities In Ukraine
روس کے اقوام متحدہ میں سفیر واسیلی نیبینزیاتصویر: picture alliance / NurPhoto

بچوں کی زبردستی جلاوطنی کے الزامات

یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے ''قابل بھروسہ الزامات‘‘ہیں کہ روسی فورسز یوکرینی بچوں کو جنگ کے علاقے سے نکال کر زبردستی روس لے گئی ہیں اور انہیں روس کے اندر گود لینے والے والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  اقوام متحدہ کے معاون سیکرٹری جنرل برائے انسانی حقوق ایلز برانڈز کیہرس نے سلامتی کونسل کو بتایا، ''ہمیں تشویش ہے کہ روسی حکام نے والدین کی دیکھ بھال کے بغیر بچوں کو روسی شہریت دینے کے لیے ایک آسان طریقہ کار اپنایا ہے اور یہ بچے روسی خاندانوں کی طرف سے گود لینے کے اہل ہوں گے۔‘‘

ش ر، اا (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

یوکرین میں تباہ شدہ اسکول دوبارہ کھولنے کی کوششیں