1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس نے یوکرین میں 'بڑے پیمانے' پر کلسٹر بم استعمال کیے،رپورٹ

26 اگست 2022

ایک عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین میں حملے کے دوران بڑے پیمانے پر کلسٹر بم استعمال کیے ہیں کییف نے بھی، محدود تعداد میں ہی سہی، ان ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ عالمی کنونشن کی رو سے کلسٹر بموں کا استعمال ممنوع ہے۔

https://p.dw.com/p/4G4PL
Syrien | Bürgerkrieg | Splitter von Streubomben
تصویر: Ibrahim Hatib/AA/picture alliance

کلسٹر بموں کے استعمال پر نگاہ رکھنے والے ادارے 'کلسٹرمیونیشن کولیشن (سی ایم سی)' نے جمعرات کے روز جاری کردہ اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یوکرین پر فوجی کارروائی کے بعد سے روس نے بڑے پیمانے پر کلسٹر بموں کا استعمال کیا جس کی وجہ سے سینکڑوں شہری ہلاک اور بہت سے مکانات، اسکول اور ہسپتال تباہ ہوگئے۔

 سن 2008  کے ایک عالمی کنونشن کے مطابق کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال، منتقلی، تیاری اور ذخیرہ کرنا ممنوع ہے۔ حالانکہ اس کنونشن پر 110ممالک اور 13دیگر نے دستخط کر دیے ہیں لیکن روس اور یوکرین نے اس معاہدے پر اب تک دستخط نہیں کیے ہیں۔

تقریباً 100صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ ایسے وقت آئی ہے جب اس کنونشن کے فریقین 30 اگست کو جنیوا میں اس کی دسویں سالانہ میٹنگ کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

اس کنونشن پر 110ممالک اور 13دیگر نے دستخط کر دیے ہیں لیکن روس اور یوکرین نے دستخط نہیں کیے ہیں
اس کنونشن پر 110ممالک اور 13دیگر نے دستخط کر دیے ہیں لیکن روس اور یوکرین نے دستخط نہیں کیے ہیںتصویر: Patrick Pleul/dpa/picture alliance

رپورٹ میں کیا گیا ہے؟

سی ایم سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے روسی فورسز کی جانب سے کلسٹر بموں کے سینکڑوں حملوں کے دستاویزی ثبوت نیز ممکنہ یا مبینہ رپورٹیں موجود ہیں۔

دنیا بھر میں کلسٹر ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے سی ایم سی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرینی فورسز نے بھی کم از کم تین مرتبہ کلسٹر بموں کا استعمال کیا۔ تاہم اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ کییف نے اس سال دیگر ملکوں سے کلسٹر ہتھیار حاصل کیے ہیں۔

رپورٹ کے مرتبین میں سے ایک میری واریہم کا کہنا تھا، "بین الاقوامی طورپر ممنوع کلسٹر ہتھیاروں کا روس کی جانب سے یوکرین میں بڑے پیمانے پر استعمال انسانی زندگی، انسانیت کے اصولوں اور قانونی ضابطوں کی صریح توہین ہے۔"

واریہم نے کہا،"انسانوں پر کلسٹرہتھیاروں کے فوری اور طویل مدتی پڑنے والے خطرناک اثرات کی وجہ سے ان کا استعمال غیر قانونی ہے۔ تمام ملکوں کو چاہئے کہ ان ہتھیاروں کے استعمال، خواہ وہ کسی بھی سبب سے ہو، کی شدید مذمت کریں۔"

حالیہ برسوں میں یہ پہلا موقع تھا جب سن 2021 میں کلسٹر بموں سے کسی کی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ حالانکہ اس کے باقیات کی وجہ سے 147جانیں ضائع ہوئیں۔

تاہم اس سال یوکرین کی جنگ نے صورت حال تبدیل کردی۔ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق فروری اور جولائی 2022 کی مدت کے درمیان کلسٹر بموں سے کم از کم 689 افراد ہلاک ہوئے۔

کلسٹر بم کیسےکام کرتے ہیں
کلسٹر بم کیسےکام کرتے ہیں

کلسٹر بموں پر پابندی کیوں ہے؟

کلسٹر بموں کو زمین سے داغا جا سکتا ہے یا انہیں فضا سے بھی زمین پر گرایا جاسکتا ہے۔ زمین پر گرنے کے بعد اس کے کنٹینر کھل جاتے ہیں اور اس میں رکھے ہوئے ہلاکت خیز مواد ایک بڑے علاقے میں پھیل جاتے ہیں۔

کلسٹر بموں کے باقیات کو پتہ لگانا بھی مشکل ہوتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق رہتا ہے۔ کھیتوں میں اس بم کی ممکنہ موجودگی کی وجہ سے لوگ قابل کاشت زمین کا استعمال کرنے سے گھبراتے ہیں۔

رپورٹ تیارکرنے والوں میں سے ایک میریون لوڈو نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کلسٹر ہتھیار سویلین اور فوج میں کوئی تفریق نہیں کرتے یہی وجہ ہے کہ اس کا فوجی استعمال محدود ہے۔

لوڈو کا کہنا تھا،"فوجی لحاظ سے اس کی قطعاً ضرورت نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان ہتھیاروں کو ممنوع قرار دینے کا کنونشن موجود ہے۔"

ج ا / ص ز (رچارڈ کونور)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید