1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

راجر فیڈرر: ومبلڈن سے باہر

1 جولائی 2010

ٹینس کے تیسرے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ ومبلڈن میں چیک جمہوریہ کے کھلاڑی ٹوماس بردیخ نے عالمی نمبر دو راجر فیڈرر کو شکست سے دوچار کردیا۔ فیڈرر یہ میچ چار سیٹ میں ہارے۔ اس شکست کو ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا اپ سیٹ قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/O7PT
تصویر: AP

سن 2002ء کے بعد پہلی مرتبہ شائقینِ ٹینس، ومبلڈن کے فائنل میچ میں عالمی نمبردو، راجر فیڈرر کو نہیں دیکھ سکیں گے۔ اس کی وجہ کوارٹر فائنل میں ان کی چیک جمہوریہ کے کھلاڑی ٹوماس بردیخ سے چار سیٹ کے میچ میں شکست ہے۔

بردیخ اور فیڈرر کے میچ کو پینتالیس ہزار کے اجتماع نے دیکھا، جب کہ لاکھوں افراد یہ میچ ٹیلی وژن پر براہ راست دیکھ رہے تھے۔ فیڈرر اب تک چھ مرتبہ ومبلڈن میں مردوں کا فائنل میچ جیت چکے ہیں۔ اس میچ سے قبل فیڈرر ومبلڈن ٹورنامنٹ میں باون میں سے اکاون میچ جیت چکے تھے۔ ایک شکست بھی سن 2008 ءکے فائنل میچ میں ہوئی تھی۔ یہ میچ رافائل نادال نے جیتا تھا۔

Tennis Wimbledon Tomas Berdych
چیک جمہوریہ کے کھلاڑی ٹوماس بردیختصویر: AP

ٹوماس بردیخ نے سابقہ عالمی نمبر ایک کو شکست دینے کے بعد کہا کہ یہ ایک سخت میچ تھا، ناقابل یقین نتیجہ سامنے آیا ہے۔ بردیخ کا مزید کہنا تھا کہ اس سٹیڈیم میں فیڈرر جیسے عظیم کھلاڑی کے مقابلے پر کھیلنا ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔ فیڈرر کے خلاف میچ کو چیک جمہوریہ کے کھلاڑی نے اپنے کیریئر کا سب سے زوردار میچ قرار دیا۔ بردیخ نے اس جیت کو اپنی کیریئر میں بلندی کی جانب ایک بڑی جست کے برابرخیال کیا ہے۔

فرنچ اوپن اور ومبلڈن میں راجر فیڈرر کو تقریباً پہلے راؤنڈ سے لے کر اگلے مرحلوں تک پہنچنے کے لئے خاصی محنت کرنا پڑی تھی۔ کئی نا تجربہ کار کھلاڑیوں نے بھی فیڈرر کو روکنے کی ناکام کوشش ضرور کی لیکن ان میچوں کے بعد ماہرین کی رائے کو مسلسل وزن ملنے لگا ہے کہ سابقہ عالمی نمبر ایک راجر فیڈرر کا کھیل اب روبہ زوال ہو گیا ہے۔

بردیخ سے شکست کے بعد اب یہ سوال پیدا ہونے لگا ہے کہ کیا فیڈرر اگلے مہینوں میں نادال کے علاوہ بردیخ، سوڈرلنگ اور دوسرے نوجوان کھلاڑیوں کا کس حد تک مقابلہ کریں گے۔ رواں سال کے فرنچ اوپن میں فیڈرر کو رابن سوڈرلنگ نے ہرایا تھا۔ فیڈرر کو کئی سال تک ٹینس کے کھیل پر جو عروج حاصل رہا ہے اب اس پر شکستوں کے داغ لگنے لگے ہیں۔

چیک جمہوریہ کے ٹوماس بردیخ کی عالمی درجہ بندی میں پوزیشن چوتھی ہے۔ اب وہ سیمی فائنل میں سیربیا کے نوواک جوکووچ سے مقابلہ کریں گے۔ جوکووچ نے تائیوان کے ٹینس سٹار کو ہرا کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کیا ہے۔

Andy Murray Rede
اینڈی مرےتصویر: AP

دوسری جانب چوہتر سال بعد کسی برطانوی کھلاڑی کو ومبلڈن کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔ برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے فرانسیسی کھلاڑی ژو ولفریڈ سُونگا کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گئے ہیں۔ برطانوی علاقے سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی اینڈی مرے کا سیمی فائنل میں مقابلہ عالمی نمبر ایک ہسپانوی کھلاڑی رافائل نادال سے ہو گا۔ مردوں کے سیمی فائنل جمعہ کے روز شیڈیول ہیں۔

ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ میں جمعرات کو خواتین کے سیمی فائنل میچ کھیلے جائیں گے۔ پہلا سیمی فائنل میچ روس کی ویرا زووناریوا اور بلغاریہ کی سویتانا پیرونکووا کے درمیان ہوگا جبکہ دوسرا سیمی فائنل امریکی ٹینس سٹار سیرینا ولیمز اور چیک جمہوریہ کی کھلاڑی پیٹرا کویٹووا کے درمیان کھیلا جائے گا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید