کیا راجر فیڈرر تھک گئے ہیں؟
3 اکتوبر 2008سوئٹزر لینڈ کے راجر فیڈرر کو ٹینس کے موجودہ عہد کا بہت بڑا کھلاڑی تصور کیا جاتا ہے۔ کچھ ماہرین ٹینس اُن کو امریکی کھلاڑیوں پیٹ سمپراس، آندرے آگاسی اور سویڈن کے بی ژورن بورگ کا نعم اُلبدل سمجھتے ہیں۔ کئی ٹینس ناقدین اُن کو عظیم ترین کھلاڑی قرار دینے سے بھی گریز نہیں کر رہے لیکن کچھ کا خیال ہے کہ فیڈرر کو اپنے دور میں اُن جیسےکھلاڑیوں کا سامنا نہیں رہا جس طرح پیٹ سمپراس کو تھا۔ دوسری جانب کچھ اور ناقدین سپین کےرافیل ندال کو ہر دور کا عظیم ترین کھلاڑی قرار دینے سے چُوک نہیں رہے۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ فیڈرر ٹینس کے جتنے گرینڈ سلیم جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ بے پناہ ہیں۔ ایسا بھی خیال کیا جاتا ہے کہ اُن جتنی صلاحیتیں شاید موجودہ دور میں کسی اور کھلاڑی میں نہیں ہیں۔ اُن کے ہم عصروں میں رافیل ندال کا نام لیا جاسکتا ہے اور اُن کے حامی اُن کو ابھی سے فیڈرر سے بڑا کھلاڑی قرار دینے گریز نہیں کرتے۔
راجر فیڈرر نے اِس ماہ میں سٹاک ہوم اوپن سے دستبرداری کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ وہ مسلسل کھیلتے ہوئے بے پناہ تھکن محسوس کرتے ہوئے آرام چاہتے ہیں۔ عالمی نمبر دو راجر فیڈرر کو اِس سال کے شروع میں گلینڈولر بخار میں مبتلا ہونے کی تشخیص کی گئی تھی۔ بسا اوقات یہ بخار کوئی اتنا خطرناک یا مہلک نہیں ہوتا لیکن مسلسل ہلکے بخار کی کیفیت میں مبتلا رہنے سے انسانی جسم میں بہت زیادہ تھکن پیدا ہو جاتی ہے۔
ٹینس کھیل سے کھ وقت کے وقفے یا آرام کے اعلان کے ساتھ فیڈرر نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ابھی یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتے کہ وہ اِس سال کے دوران دوبارہ ٹینس کھیل سکتے ہیں یا نہیں۔ لیکن فیڈرر نے اِس خواہش کا ضرور اظہار کیا کہ وہ مکمل طور پر صحت یاب ہونے پر ہی کھیلیں گے اور ایک بار پھر ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
فیڈرر کو جن ٹورنامنٹ میں شرکت کرنی ہے اُن میں اِس ماہ کے آخر میں میڈرڈ ماسٹرز، سوس انڈورز، پیرس ماسٹرز اور آخری ٹورنامنٹ ٹینس ماسٹرز کپ ہے۔
سال دو ہزار آٹھ راجر فیڈرر کے لئے خوش قسمت نہیں قرار دیا جا سکتا۔ اِسی اگست کے مہینے میں اُن کو عالمی نمبر ایک کے مقام سے سپین کے رافیل ندال دھکیلنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اُس سے پہلے اُن کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ وہ مسلسل دو سو سینتیس ہفتے عالمی نمبر ایک رہے ہیں۔ وہ مسلسل چار سال سے سال کا بہترین کھلاڑی قرار دیئے جا رہے ہیں۔ پانچ پانچ بار یو ایس اوپن اور ویبلڈن جیتنے کا اعزاز بھی اُن کے پاس ہے۔ راجر فیڈرر کو سن دو ہزار آٹھ مں فرنچ اوپن اور ویمبلڈن کے فائنل میں رافیل ندال نے شکست دی تھی۔ کُل تیرہ گرینڈ سلیم جیتنے کا وہ اعزاز رکھتے ہیں۔ دونوں کے درمیان چھ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کا فائيل کھیلا جا چکا ہے جس میں اِس سال کا ویمبلڈن خاص طور سے مہارت کا شاندار نمونہ قراردیا جاتا ہے۔
راجر فیڈرر کو بچپن سے فٹ بال کے ساتھ ایک خاص قسم کی وابستگی ہے مگر وہ کرکٹ کے بھی دلدادہ ہیں۔ ابن کے پسندیدہ تفریحی مقامات میں دُبئی بھی شامل ہے۔