1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنيا بھر ميں تقريباﹰ تين کروڑ خواتين غلامی پر مجبور

10 اکتوبر 2020

ايک تازہ رپورٹ کے مطابق اس وقت دنيا بھر ميں انتيس ملين خواتين غلامی پر مجبور ہيں۔ موجودہ دور ميں غلامی ايسی صورتحال کو کہا جاتا ہے جس ميں کسی کے مالی فائدے کے ليے کسی دوسرے شخص کو استعمال کيا جائے۔

https://p.dw.com/p/3jjXd
Bangladesch Töpferei
تصویر: DW/M. Mostafigur Rahman

ايک تازہ رپورٹ ميں يہ انکشاف کيا گيا ہے کہ اس وقت دنيا بھر ميں انتيس ملين خواتين مختلف صورتوں ميں غلامی کر رہی ہيں۔ 'واک فری‘ نامی غير سرکاری تنظيم کی رپورٹ کے مطابق دنيا بھر ميں جبری مشقت، قرض کے بدلے کام، جبری شاديوں اور ديگر صورتوں ميں وسيع پيمانے پر عورتوں کا استحصال جاری ہے۔

غلامی کے خاتمے کے ليے سرگرم غير سرکاری تنظيم 'واک فری‘ کی شريک بانی گريس فارسٹ نے بتايا کہ رپورٹ ميں سامنے آنے والے حقائق کا مطلب يہ ہے کہ ہر 130 ميں سے ايک عورت اس صورتحال سے متاثر ہے۔ يعنی متاثرہ خواتين کی تعداد آسٹريليا کی مجموعی آبادی سے زيادہ بنتی ہے۔ انہوں نے کہا، ''اس وقت اتنے زيادہ لوگ غلامی پر مجبور ہیں کہ انسانی تاريخ ميں اب تک کسی دور ميں اتنے لوگ غلامی نہيں کر رہے تھے۔‘‘

’تشدد، جبر، جنسی استحصال‘ جرمنی میں جدید غلامی کے انداز

جدید غلامی کے شکار کروڑوں انسان، کن ممالک میں سب سے زیادہ

غير سرکاری تنظيم 'واک فری‘ کے مطابق موجودہ دور غلامی ايسی صورتحال کو کہا جاتا ہے جس ميں کسی کی ذاتی آزادی کو ختم کيا جائے اور جہاں کسی کے مالی فائدے کے ليے کسی دوسرے شخص کا استعمال کيا جائے۔  

جنسی استحصال کے متاثرين ميں خواتين کا تناسب ننانوے فيصد، جبری شاديوں کے متاثرين ميں چوراسی فيصد اور جبری مشقت کے متاثرين ميں عورتوں کا تناسب چون فيصد ہے۔ يہ اعداد 'واک فری‘ نے انٹرنيشنل ليبر آرگنائزيشن اور بين الاقوامی ادارہ برائے ہجرت (IOM) کے تعاون سے اکھٹے کيے ہيں۔

گريس فارسٹ نے مزيد بتايا کہ غلامی کی شکار خواتين کی تعداد زيادہ بھی ہو سکتی ہے کيونکہ ان اعداد و شمار ميں ايسی خواتين شامل نہيں، جن کی صورتحال وبا کی وجہ سے تبديل ہوئی ہے۔ ان کے بقول کورونا کی عالمگير وبا کی وجہ سے جبری شاديوں، کم عمری ميں شاديوں اور ملازمت کی جگہوں پر استحصال جيسے رجحانات ميں خاطر خواہ اضافہ نوٹ کيا گيا ہے۔

'واک فری‘ اور اقوام متحدہ کا 'ايوری وومين، ايوری چائلڈ‘ نامی پروگرام نئے دور ميں غلامی کے خاتمے کے ليے ايک مہم چلا رہے ہيں۔ اس مہم کے ذريعے جبری يا کم عمری ميں شادی کے رواج کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی، جو اب بھی 136 ممالک ميں قانوناً جائز ہے۔ يہ مہم کفالہ جيسے نظام کے خاتمے کی کوشش کرے گی، جس ميں ايک ملازم کو مالک سے جوڑ ديتا ہے۔

ع س / ع ت (اے پی)