خودورکوفسکی کا مقدمہ: عالمی برادری کی روس پر تنقید
28 دسمبر 2010امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ اس عدالتی فیصلے سے روس میں قانون کی بالا دستی کے حوالے سے سنجیدہ تحفظات جنم لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’یہ اور اس طرح کی دیگر مقدمات سے روس کا ایک منفی تاثر ابھرے گا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کا تحفظ نہیں کر رہا ہے۔‘
تیل کی صنعت سے وابستہ ارب پتی شخصیت خودورکوفسکی اور ان کے ساتھی Platon Lebedev پہلے ہی جیل میں قید تھے۔ وہ فراڈ کیس میں مجرم قرار پانے پر آٹھ سال کی سزا کاٹنے کے قریب تھے کہ اب مالی بدعنوانی اور غیر قانونی منی لانڈرنگ کے الزامات کے ثابت ہونے پر انہیں مزید پندرہ سال کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ خودورکوفسکی اور ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ الزامات سیاسی وجوہات کی بنا پر عائد کئے گئے ہیں۔
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے ماسکو کی ایک عدالت کی طرف سے سنائے گئے اس نئے فیصلے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ روس کو ایک قدم پیچھے لے گیا ہے، ’جس طرح اس مقدمے کو چلایا گیا ہے، اس سے بے حد زیادہ شکوک پیدا ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے، جو ماڈرنائزیشن کی سمت بڑھتے ہوئے ملک کو ایک قدم پیچھے لے گیا ہے۔‘ ویسٹر ویلے نے مزید کہا ہے کہ روسی ساتھیوں کے مفاد میں ہے کہ وہ اس حوالے سے سنجیدہ رویہ اختیار کریں اور قانون کی بالا دستی، جمہوریت اور انسانی حقوق کے لئے علم بلند کریں۔
یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ خودورکوفسکی کو سنائی جانے والی سزا کو مانیٹر کریں گے جبکہ یورپی پارلیمان کے سربراہ نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ روس کے نظام قانون میں ’انتظامی مسائل‘ کی نشاندہی کرتا ہے۔ یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا، ’یورپی یونین خودورکوفسکی کو سنائی جانے والی سزا اور اس سے متعلق دیگر پیش رفت کی کڑی نگرانی کرے گی۔‘
دوسری طرف فرانس نے بھی کہا ہے کہ پیرس حکومت اس حوالے سے نگرانی جاری رکھے گا اور ماسکو حکومت پر زور دے گی کہ وہ اپنے وعدوں کے مطابق قانونی نظام میں مجوزہ اصلاحات عمل میں لائے۔ برطانیہ نے بھی زور دیا ہے کہ روس میں قانون تمام تر امتیازی رویوں سے ماورا ہونا چاہئے۔
ایک دور میں روس میں امیر ترین شخصیت کا اعزاز رکھنے والے میخائیل خودور کوفسکی کو پہلے مقدمے میں سنائی جانے والی آٹھ سالہ سزا آئندہ برس ختم ہو رہی ہے تاہم اس سے پہلے ہی انہیں ایک اور الزام میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے تحفظ کی ایک تنظیم نے روسی وزیر اعظم پوٹین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ 2012ء کے صدارتی انتخابات سے پہلے بہت اثر و رسوخ رکھنے والے خودورکوفسکی کو اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ خودور کوفسکی کو کب سزا سنائی جائے گی۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل