1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی کوریا کو کم جونگ ان کی بہن کی توہین آمیز دھمکیاں

25 نومبر 2022

شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان کی بہن کم یو جونگ نے جنوبی کوریا کو انتہائی توہین آمیز دھمکیاں دی ہیں۔ انہیں ملک کی دوسری طاقت ور ترین شخصیت سمجھا جاتا ہے، وہ حکمراں ورکرز پارٹی کی اعلیٰ عہدیدار بھی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4K2Pu
Nordkorea | Kim Yo Jong, die Schwester von Kim Jong Un
تصویر: Korean Central News Agency/Korea News Service/AP/picture alliance

 

شمالی کوریا کی دوسری سب سے طاقتور شخصیت کم یو جونگ نے جمعرات کے روز جنوبی کوریا کو توہین آمیز دھمکیاں دیتے ہوئے نئے ملکی صدر کو"احمق"  اور "امریکی ہڈی کے پیچھے بھاگنے والا جنگلی کتا" قرار دیا۔

شمالی کوریا کی حکمران ورکرز پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی نائب ڈائریکٹر کم یوجونگ کا یہ بیان جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے اس بیان کے دو روز بعد آیا ہے، جس میں سیول نے کہا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات پر اضافی یک طرفہ پابندیوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

شمالی کوریا نے جاپان کے اقتصادی زون میں میزائل فائر کر دیا

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر شمالی کوریا جوہری تجربے جیسی بڑی اشتعال انگیزی کرتا ہے تو وہ اس کے مبینہ سائبر حملوں کے خلاف بھی سخت اقدامات کرے گا، جو ہتھیاروں کے پروگرام کے لیے مالی اعانت کا پیونگ یانگ کا ایک نیا اہم ذریعہ ہے۔

'ہڈی کے پیچھے بھاگتے جنگلی کتے'

کم یو جونگ نے ایک بیان میں کہا، "مجھے حیرت ہے کہ جنوبی کوریائی گروپ، جس کی حیثیت امریکہ کی طرف سے دی گئی ہڈی کے پیچھے بھاگتے جنگلی کتے سے زیادہ نہیں، شمالی کوریا پر کون سی پابندیاں عائد کرے گا۔"

شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا کی جانب سے شائع بیان کے مطابق کم یوجونگ نے کہا، "کیا دلچسپ مذاق ہے! "

انہوں نے جنوبی کوریا کے نئے قدامت پسند صدر یون سک یول اور ان کی انتظامیہ کے حکام کو "احمق" قرار دیا، جو "خطرناک صورت حال پیدا کر رہے ہیں۔'' انہوں نے مزید کہا کہ جب مون جائے ان یون کے لبرل پیشرو، جو شمالی کوریا کے ساتھ مفاہمت کے خواہا ں تھے اور اقتدار میں تھے، تو جنوبی کوریا "ہمارا ہدف نہیں تھا۔"

شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان کی بہن کم یو جونگ کو ملک کی دوسری طاقتور ترین شخصیت سمجھا جاتا ہے
شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان کی بہن کم یو جونگ کو ملک کی دوسری طاقتور ترین شخصیت سمجھا جاتا ہےتصویر: Kyodo News/IMAGO

'شمالی کوریا کی دشمنی پھندے کے مترادف'

شمالی کوریا کے دوسری سب سے طاقتور ترین رہنما کا یہ بیان جنوبی کوریا میں یون مخالف جذبات کو فروغ دینے کی ممکنہ کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

کم یو جونگ نے کہا، "ہم ایک بار پھر بدتمیز اور احمقوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ پیونگ یانگ کے خلاف امریکہ اور اس کی جنوبی کوریائی کٹھ پتلیوں کی سخت پابندیاں اور دباؤ، شمالی کوریا کی دشمنی اور غصے کو بڑھاوا دینے اور ان کے لیے پھندے کے مترادف ہوں گی۔"

شمالی کوریا کے جواب میں اب امریکہ اور جنوبی کوریا نے میزائل فائر کیے

کم یو جونگ شمالی کوریا کی حکمران ورکرز پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی نائب محکمہ کی ڈائریکٹر ہیں، لیکن جنوبی کوریا کی جاسوس ایجنسیوں کا خیال ہے کہ وہ اپنے بھائی کے بعد شمالی کوریا کی دوسری سب سے طاقتور شخصیت بھی ہیں اور جنوبی کوریا اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کو سنبھالتی ہیں۔

کم یو جونگ جنوبی کوریا کے سابق صدر مون جائے ان یون کے ساتھ
کم یو جونگ جنوبی کوریا کے سابق صدر مون جائے ان یون کے ساتھتصویر: Getty Images/South Korean Presidential Blue House

کم یوجونگ کے بیان کے مضمرات

جنوبی کوریا کے سیجونگ انسٹیٹیوٹ کے تجزیہ کار چیونگ سیونگ چانگ کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کم یو جونگ نے جنوبی کوریا کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیے ہیں۔ لیکن شمالی کوریا اب بھی جزیرہ نما کوریا میں فوجی تناؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے کیونکہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات کی انچارج ہیں اور شمالی کوریا کی فوج پر ان کا کچھ اثر و رسوخ بھی ہے۔

گذشتہ ماہ جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ان 15 افراد اور 16 تنظیموں پر یکطرفہ پابندیاں عائد کردی تھیں جن پر پیونگ یانگ کے جوہری ہتھیاروں اور میزائل پروگراموں کی مالی اعانت کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔ یہ پانچ برسوں میں شمالی کوریا پر سیول کی جانب سے پہلی یک طرفہ پابندیاں تھیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بڑی حد تک ایک علامتی اقدام تھا کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مالی معاملات بہت کم ہیں۔

شمالی کوریا نے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دے دی

شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل تجربات پر سن 2006 سے اب تک اقوام متحدہ کی جانب سے 11 بار پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔ لیکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس سال ممنوعہ بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کے باوجود اس پر نئی پابندیاں عائد کرنے میں ناکام رہی ہے، کیونکہ ویٹو کا اختیار رکھنے والے دو ارکان چین اور روس نے ان کی مخالفت کی تھی۔

شمالی کوریا بارہا کہہ چکا ہے کہ اقوام متحدہ کی پابندیاں اس کے ساتھ امریکہ کی دشمنی اور جنوبی کوریا کے ساتھ اس کی باقاعدہ فوجی مشقوں کا ثبوت ہیں۔

شمالی کوریا کے جنوبی کوریا اور امریکی رہنماوں پر ذاتی حملے

شمالی کوریا کے رہنما جنوبی کوریا اور امریکی رہنماؤں پر ذاتی حملے کرتے رہے ہیں۔

کم یو جونگ نے امریکہ کا موازنہ 'بھونکنے والے خوفزدہ کتے‘ سے کیا ہے جبکہ وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 'ذہنی طور پر معذور امریکی‘ کہہ چکی ہیں۔

مارچ 2021 میں جب جنوبی کوریا کے سابق رہنما مون جے ان ابھی عہدے پر تھے تو، کم یو جونگ نے انہیں 'امریکہ کا پالتو طوطا‘  کہا تھا۔

کم یو جونگ نے منگل کو خبردار کیا تھا کہ امریکہ کو 'مزید خطرناک سکیورٹی بحران‘ کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ اس نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ شمالی کوریا کے حالیہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے کی مذمت کی جائے، جو پورے امریکہ کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ج ا/ ص ز (ایسوسی ایٹیڈ پریس)