1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمن اتحاد کی چونتیسویں سالگرہ

3 اکتوبر 2024

منقسم جرمنی کے دوبارہ اتحاد کی چونتیسویں سالگرہ کے موقع پر جرمنی میں جشن کی متعدد تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اس تاریخی دن کی مناسبت سے مرکزی تقریب صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے دارالحکومت شویرین میں ہوئی۔

https://p.dw.com/p/4lN9B
BdTD Deutschland | Beginn der zentralen Feier zum Tag der Deutschen Einheit
تصویر: Jens Büttner/dpa/picture alliance

ماضی کی دونوں جرمن ریاستوں، مغربی حصے پر مشتمل وفاقی جمہوریہ جرمنی اور مشرقی حصے پر مشتمل کمیونسٹ نظام حکومت والی جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک، کے اتحاد کی امسالہ تقریبات کا آغاز شہر شویرین کے مشہور زمانہ کیتھیڈرل میں ایک سروس کے ساتھ ہوا۔

جرمنی کے شمال مشرقی صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے مرکزی شہر شویرین میں آج جمعرات تین اکتوبر کو دونوں جرمن ریاستوں کے اتحاد کی سالگرہ کی تقریبات کا آغاز مشہور زمانہ کیتھیڈرل میں ایک اکیومینیکل سروس کے انعقاد کے ساتھ ہوا۔ اس موقع پر برلن سے تعلق رکھنے والے کیتھولک آرچ بشپ ہائنر کوخ نے اپنی تقریر میں سماجی بقائے باہمی کے لیے سمجھوتے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے معاشرے میں ایک دوسرے سے سیکھنے اور مل کر آگے بڑھنے کے جذبے کے اظہار کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

جرمن دارالحکومت بون کے بجائے برلن، فیصلے کو تیس برس ہو گئے

 

Deutschland | Zentrale Feier zum Tag der Deutschen Einheit
وفاقی جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر اپنی اہلیہ کے ساتھ شویرین میں اکیومینیکل سروس میں شرکت کے لیے کیتیھڈرل میںتصویر: Georg Wendt/dpa/picture alliance

شمالی جرمنی کے پروٹسٹنٹ چرچ کی علاقائی خاتون بشپ اور ماہر مذہبیات کرسٹینا کیوہن باؤم شمڈ نے اپنے خطاب میں کہا، ''آئیے ہم سب مل کر جلد، رنگ یا جنسی تفریق سے بالا تر ہو کر ہر ضرورت مند کی عملی طور پر مدد کرنے کا بیڑا اٹھائیں۔‘‘ اس خاتون بشپ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت نفرت انگیز تقریروں اور پاپولسٹ اپوزیشن کی ضرورت نہیں بلکہ باہمی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔ کرسٹینا کیوہن باؤم شمڈ نے معاشرے میں ہر فرد کے لیے مساوی وقار کی خاطر مل کر کھڑے ہونے اور آگے بڑھنے کی اپیل بھی کی۔

منقسم جرمنی کا دوبارہ اتحاد، دنیا کے لیے ایک مثال

بشپ کیوہن باؤم شمڈ نے جرمنی میں ''جمہوریت‘‘ کے معنی کو صحیح طور سے سمجھنے پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا، ''جمہوریت کے ہنر کو دوبارہ سے سیکھنا ضروری ہے۔ ہمیں یہ دوبارہ سیکھنا ہوگا۔ ساتھ یہ بھی کہ گونا گوں چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے یکجہتی اور قابل اعتماد تعاون کی اشد ضرورت ہے کیونکہ جو کچھ ہم نے 35 سال قبل حاصل کیا، اسے ہم ضائع نہیں کر سکتے۔ معاملات کو اس رخ پر چلنے نہیں دیا جا سکتا، جس پر وہ چل رہے ہیں۔ 35 سال قبل بھی اسی شہر شویرین کے اسی کیتھیڈرل سے جرمن باشندے سڑکوں پر نکلے تھے۔‘‘

جرمن تاریخ: سن 1953 کی جی ڈی آر بغاوت

 

Deutschland | Zentrale Feier zum Tag der Deutschen Einheit
جرمن صدر، جرمن چانسلر اور متعدد وزراء نے تقریب میں شرکت کیتصویر: Jens Büttner/dpa/picture alliance

شویرین کے اس تاریخی کیتھیڈرل میں ہونے والی سروس میں دیگر سرکردہ شخصیات کے علاوہ وفاقی جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر، وفاقی جرمن پارلیمان کی اسپیکر بیربل باس، جرمن پارلیمان کے ایوان بالا کی خاتون صدر مانوئلا شویزگ اور وفاقی چانسلر اولاف شولس نے بھی حصہ لیا۔

آج جمعرات کی دوپہر جرمن اتحاد کی سالگرہ کی تقریبات ہی کے سلسلے میں صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے ریاستی تھیٹر میں بھی ایک رنگا رنگ پروگرام  کا انعقاد ہوا۔ اس تقریب سے وفاقی چانسلر شولس اور پارلیمانی ایوان بالا بنڈس راٹ کی خاتون صدر مانوئلا شویزگ نے بھی خطاب کیا۔

جرمن اتحاد کی سالگرہ کے دن کی تقریبات روایتی طور پر ہر سال وفاقی صوبوں کے نمائندہ پارلیمانی ایوان بالا یا بنڈس راٹ کی اس وقت صدارت کرنے والے جرمن صوبے کے دارالحکومت میں ہی منعقد ہوتی ہیں۔ اس وقت بنڈس راٹ کی صدارت میکلن برگ بالائی پومیرانیا ہی کے پاس ہے۔

جرمنی کا دوبارہ اتحاد، جو شاید ابھی بھی مکمل نہیں ہوا

 

ک م /م م (ڈی پی اے)