جاپان: مانع حمل کی گولیوں کا نیا آزمائشی منصوبہ
4 دسمبر 2023جاپان نے اس ہفتے ایک پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا ہے، جس میں مانع حمل کی فوری اثر کرنے والی گولیاں ڈاکٹر کا نسخہ دکھائے بغیر خریدی جا سکتی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے مہم چلانے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ناکافی ہے اور ایک محدود پیمانے پر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری اثر کرنے والی ان 'مارننگ آفٹر پلز' کی خرید و فروخت پر عائد تمام پابندیوں ختم کی جائیں۔
بھارت: مردوں کے لیے مانع حمل انجکشن کا کامیاب تجربہ
یہ گروپس ایک طویل عرصے سے جاپان میں ان گولیوں کی خرید سے متعلق قوانین پر تنقید کرتے آ رہے ہیں، جن کے تحت یہ دوائیں یا ڈاکٹر نسخہ دکھا کر ہی خریدی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان گولیوں کی دستیابی میں اس قسم کی پابندیوں کے باعث کئی خواتین ان کا استعمال نہیں کر رہیں، ان میں بالخصوص نو عمر لڑکیاں اور جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین شامل ہیں۔
مانع حمل کی گولیوں کا پائلٹ پراجیکٹ
اس تنقید کے بعد ایک تجربے کے طور جاپان میں شروع کیے گئے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت جو مانع حمل کی گولیوں فروخت کی جارہی ہیں وہ جنسی عمل کے بہتر گھنٹے بعد تک حمل کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ لیکن جنسی عمل کے بعد جتنا وقت گزرتا ہے، یہ اتنی ہی کم موثر ہوتی ہیں۔
فی الحال یہ گولیاں جاپان میں 145 فارمیسیز پر دستیاب ہوں گی۔
فرانس میں نوجوانوں کو کنڈوم مفت فراہم کرنے کا فیصلہ
جاپان فارماسیوٹیکل ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے مطابق یہ گولیاں خریدنے کے لیے خواتین کو اپنا شناختی کارڈ دکھانا ہوگا اور ان گولیوں کو فارمسسٹ کے سامنے ہی کھانا ہوگا۔
ان گولیوں کی قیمت 7000 سے 9000 جاپانی ین مقرر کی گئی ہے، جو کہ 47 سے 61 امریکی ڈالر بنتی ہے۔
جاپان میں ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر کوئی دوا خریدنے کے لیے کم از کم 16 سال کی عمر کا ہونا ضروری ہے۔ لیکن 18 سال سے کم عمر کے افراد بھی یہ دوائیں تب ہی خرید سکتے ہیں جب ان کے ہمراہ ان کی والدین میں سے کوئی ایک کوئی سرپرست ہو۔
پائلٹ پراجیکٹ پر تنقید
مانع حمل اور حمل کو ضائع کرنے کے حوالے سے کام کرنے والے گروپس کا ماننا ہے کے جاپانی حکومت کا یہ اقدام ناکافی ہے۔
’ایمرجنسی کونٹراسیپٹوز ایٹ فارمیسیز پراجیکٹ‘ کے شریک چیئرمین اسوکا سومیا کا اس بارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان گولیوں کی فروخت کا کے لیے فارمیسیز کے انتخاب کا معیار بہت سخت رکھا گیا ہے۔
"یہ گولی صرف 145 دوائیوں کی دکانوں پر دستیاب ہے، جو کہ جاپان بھر میں موجود 60,000 فارمیسیز کا صرف 0.2 فیصد ہیں۔"
ان کے مطابق نابالغ افراد کا ان گولیوں کے استعمال کا ان کے والدین کی اجازت سے مشروط ہونا بھی ان کے استعمال میں ایک رکاوٹ ہے۔
سومیا کا کہنا تھا، "کئی (لڑکیوں) کا کہنا ہے کہ ہ ممکنہ طور پر حاملہ ہونے کے بارے میں اپنے والدین سے بات نہیں کر سکتیں۔ ان کے لیے (اپنے والدین سے) اپنے جنسی تعلقات اور حاملہ ہونے سے متعلق خدشات کے بارے میں بات کرنا مشکل ہوگا۔"
ان کا کہنا تھا کہ اب وزرات صحت سے دوبارہ درخواست کی گئی ہے کہ ان گولیوں کی دستیابی کو تمام فارمیسیز پر تیزی سے یقینی بنایا جائے۔
م ا/ر ب (اے ایف پی)