1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیونس میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی مظاہروں پر پابندی

3 مارچ 2023

تیونس میں حزب اختلاف کے اتحاد 'نیشنل سالویشن فرنٹ' نے صدر قیس سعید کے ناقدین کی حالیہ گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کا منصوبہ بنایا تھا۔ ملک کی نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن نے بھی اپنے مظاہرے کا ایک الگ منصوبہ تیار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4OByM
Tunesien Tunis | Proteste gegen Präsident Kais Saied
تصویر: ZOUBEIR SOUISSI/REUTERS

تیونس میں حکام نے دو مارچ جمعرات کے روز ملک کے مرکزی اپوزیشن اتحاد 'نیشنل سالویشن فرنٹ' (این ایس ایف) کے مجوزہ احتجاج پر پابندی عائد کر دی۔ تاہم اپوزیشن نے اتوار کے روز احتجاج کے لیے اپنے طے شدہ پروگرام پر عمل درآمد کا عزم ظاہر کیا ہے۔

تیونس پارلیمانی انتخابات میں صرف گیارہ فیصد ووٹ پڑے

تیونس کے گورنر نے کہا کہ این ایس ایف نے اتوار کے روز مظاہرہ کرنے کی جو درخواست دی تھی اسے ''منظور نہیں کیا گیا کیونکہ اس کے کچھ رہنماؤں پر اس بات کا شبہ ہے کہ وہ ریاست کی سکیورٹی کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔''

تیونس میں ٹرانسپورٹ ملازمین کی ہڑتال سے زندگی مفلوج

احتجاج کس بارے میں ہے؟

اپوزیشن اتحاد نیشنل سالویشن فرنٹ نے ''سیاسی گرفتاریوں نیز عوامی اور انفرادی آزادیوں کی خلاف ورزیوں '' کے خلاف اتوار کے روز احتجاج کرنے کا منصوبہ اعلان کیا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں صدر قیس سعید کے تقریباً 20 ناقدین اور حریفوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

تیونس: یاس اور امید کے درمیان

Tunesien Tunis | Proteste gegen Präsident Kais Saied
تیونس کی معروف جنرل لیبر یونین (یو جی ٹی ٹی) نے بھی سعید کی ''ایک فرد کی حکمرانی'' کے خلاف ہفتے کے روز اپنے احتجاج کا ایک الگ منصوبہ بنایا ہےتصویر: JIHED ABIDELLAOUI/REUTERS

جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اس میں ایک بڑے میڈیا ادارے کے مالک اور ایک ممتاز کاروباری شخصیت بھی شامل ہیں۔ سن 2021  میں سعید کے اقتدار پر قبضہ کرنے یا زیادہ اختیار حاصل کرنے کے بعد سے مخالفین کے خلاف یہ سب سے بڑا کریک ڈاؤن قرار دیا جا رہا ہے۔

تیونس کے 'داخلی معاملات میں مداخلت‘: امریکی سفیر کو طلب کر لیا گیا

 حکام نے حراست میں لیے گئے افراد پر دہشت گردی، ریاست کے خلاف سازش کرنے اور حالیہ دنوں میں خوراک کی حالیہ قلت پیدا کرنے جیسے الزامات عائد کیے ہیں۔

تیونس: صدر کے سیاسی حریف کے ٹی وی چینل پر پابندی عائد

جمعرات کے روز ہی تیونس کی میڈیا نے یہ اطلاع دی کہ اسلام پسند سیاسی جماعت النہضہ کے دو ارکان صدوق شورو اور حبیب اللّوز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

النہضہ بھی اپوزیشن اتحاد این ایس ایف کا حصہ ہے، جو چند برس پہلے تک حکمران اتحاد میں شامل تھی۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں ''اپوزیشن کو دہشت زدہ کرنے'' کی کوشش ہے۔

حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ان گرفتاریوں کو ''سیاسی وجوہات کے سبب'' بتاتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ''ستانے کے لیے نشانہ'' بنانا ہے۔

ٹریڈ یونین فیڈریشن کا الگ سے احتجاج کا منصوبہ

تیونس کی معروف جنرل لیبر یونین (یو جی ٹی ٹی) نے بھی سعید کی ''ایک فرد کی حکمرانی'' کے خلاف ہفتے کے روز اپنے احتجاج کا ایک الگ منصوبہ بنایا ہے۔

ادارے نے جمعرات کے روز بتایا کہ ہسپانوی ٹریڈ یونین کے ایک سینیئر اہلکار کو تیونس کے ہوائی اڈے پر داخل ہونے سے منع کر دیا گیا۔ یو جی ٹی ٹی نے اس اقدام کو ''ٹریڈ یونین کے حقوق، آزادی اور انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔''

دو ہفتے قبل ہی کی بات ہے جب صدر قیس سعید نے یو جی ٹی ٹی کی ایک ریلی کے دوران تیونس کے کارکنوں کی حمایت میں بولنے کے بعد یورپی یونین کی ایک اعلیٰ عہدیدار ایستھر لنچ کو ملک سے نکلنے کا حکم دیا تھا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

تیونس میں سیکس ایجوکیشن، ایک ممنوع موضوع