1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: کورونا متاثرین کی تعداد 10لاکھ کے قریب

جاوید اختر، نئی دہلی
16 جولائی 2020

بھارت میں پچھلے 24 گھنٹوں میں 32 ہزار سے زائد ریکارڈ نئے کیسز کے ساتھ کورونا وائر س سے متاثرین کی تعداد تقریباً دس لاکھ ہوگئی ہے جب کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی لگ بھگ 25 ہزار پہنچ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3fOMC
Indien Coronavirus Delhi | Friedhof
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/SOPA Images/A. K. Sing

بھارتی وزارت صحت کی طرف سے جاری تازہ اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد نو لاکھ 70 ہزار 743 ہوچکی ہے۔  پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 32 ہزار 695 نئے کیسز درج کیے گئے جبکہ ایک دن میں 606 اموات کے ساتھ اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 24 ہزار 936 ہوگئی ہے۔

کورونا سے متاثرین کے لحاظ سے مغربی ریاست مہاراشٹر سرفہرست ہے جہاں دو لاکھ 75 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز درج ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد گیارہ ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ایک لاکھ 51 ہزار سے زائد کیسز کے ساتھ جنوبی ریاست تمل ناڈو دوسرے نمبر پر اور ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد کیسز کے ساتھ قومی دارالحکومت دہلی تیسرے نمبر پر ہے۔ دہلی اور تمل ناڈو میں بالترتیب 3487 اور2167 افراد کووڈ 19 سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

کرسچین میڈیکل کالج ویلور میں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر جے پرکاش مولیال نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کورونا وائر سے ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد حکومتی اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہوسکتی ہے، کیوں کہ دیہی علاقوں میں ہونے والی اموات کی اطلاعات دینے کا کوئی موثر نظام موجود نہیں ہے۔

ادھربھارتی وزارت صحت نے دعوی کیا ہے کہ کورونا وائر س سے متاثرہ مریضوں کے صحت مند ہونے کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اب تک چھ لاکھ 13 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جوکہ 63.24 فیصد ہے۔ وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت ملک میں کورونا کے علاج کے لیے 1378مخصوص ہسپتال، 3077 صحت مراکز، 10351 کیئر سینٹرز کام کر رہے ہیں۔

Indien Coronavirus
تصویر: Reuters/F. Mascarenhas

خیال رہے کہ چند ہفتے قبل عدالت عظمی نے دہلی کے ہسپتالوں کی خراب صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں مریضوں کا حال جانوروں سے بھی بدتر ہے۔

اس دوران کورونا کے نئے کیسز میں مسلسل اضافے کے مدنظر ریاست بہار میں ایک بار پھر سے لاک ڈاون نافذکردیا گیا ہے۔ ریاست بھر میں آج 16جولائی سے 31 جولائی تک لاک ڈاون رہے گا۔ اس مدت کے دوران تمام دفاتر اور مذہبی مقامات بھی بند رہیں گے۔ بہار میں پچھلے تین ہفتوں کے دوران کورونا کے معاملات میں کافی تیزی آئی ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کامرکز بنگلور، جہاں امیزون اور ایپل جیسی بین الاقوامی کمپنیوں کے دفاتر ہیں، میں حکومت نے ایک ہفتے کے لاک ڈاون کا حکم دیا ہے، جس پر منگل کی شام سے ہی عمل شروع کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مارچ میں پہلی مرتبہ ملک گیر لاک ڈاون نافذ کیے جانے کی وجہ سے تقریباً 25 لاکھ غریب مزدور بے روزگار ہوگئے تھے اور انہیں بڑے شہروں کو چھوڑ کر اپنے اپنے گاؤں لوٹنے کے لیے مجبور ہونا پڑا تھا۔ لاکھوں مزدور پیدل ہی اپنے اپنے گھروں کے لیے چل پڑے تھے اور سینکڑوں میل کا پیدل سفر طے کرنے کے دوران درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

Indien Wanderarbeiter verlassen Neu Delhi wegen der Corona Pandemie
تصویر: Reuters/A. Abidi

چھوٹے اور درمیانہ درجے کی تجارت کے وفاقی وزیر نتن گڈکری کے مطابق لاک ڈاون کی وجہ سے اگلے سال بھارت کو تقریباً 133.3 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہو سکتا ہے۔

لاک ڈاون کی وجہ سے معیشت کو مزید نقصان سے بچانے کے لیے حکومت لاک ڈاون کو منطقی بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ تقریباً ایک درجن ریاستوں میں صرف انہیں علاقوں کولاک ڈاون کے تحت رکھا گیا ہے جہاں کورونا کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اسے ’کنٹین مینٹ زون‘ کا نام دیا گیا ہے۔ مثال کے طورپر قومی دارالحکومت دہلی میں صرف بعض محلوں حتی کہ بعض گلیاں ہی کنٹین مینٹ زون میں ہیں۔

بھارتی زیر انتظام کشمیر: اسکول کالج بند، انٹرنیٹ پر پابندیاں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں