1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دھماکے

2 فروری 2024

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں کم از کم دس بم اور دستی بموں کے حملے ہوئے ہیں، جن میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ادھر اسلام آباد نے کابل سے ٹی ٹی پی رہنماوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4bwot
 یہ دھماکے ایسے وقت ہوئے ہیں جب ملک میں عام انتخابات میں صرف چھ دن رہ گئے ہیں
یہ دھماکے ایسے وقت ہوئے ہیں جب ملک میں عام انتخابات میں صرف چھ دن رہ گئے ہیتصویر: Sami Khan/PPI/Newscom/IMAGO

پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں علیحدگی پسند گروپوں نے مربوط حملے کیے ہیں، جن میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم چھ دیگر زخمی ہو گئے، ان میں ایک جیل وارڈن شامل ہے۔

 کوئٹہ میں ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز جوابی کارروائی کررہی ہے۔

پولیس افسر کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سپنی میں فٹ پاتھ کے کنارے نصب ایک بم پھٹ گیا، جس سے ایک راہگیر ہلاک ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ان حملوں میں کئی تھانوں اور ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر کو نشانہ بنایا، جس میں ایک پولیس افسر اور جیل وارڈن سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے۔

بلوچستان میں 'دہشت گردوں' کے حملوں میں متعدد افراد ہلاک

یہ دھماکے ایسے وقت ہوئے ہیں جب ملک میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے دوران خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمعرات کو پاکستان الیکشن کمیشن کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ چند گھنٹے پہلے ہی ہوئی تھی۔

اس دوران ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز نے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں پیر کی رات سے اب تک کالعدم علیحدگی پسند گروپ سے منسلک کم از کم 21 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔

عسکریت پسندوں نے ان حملوں میں کئی تھانوں اور ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر کو نشانہ بنایا، جس میں ایک پولیس افسر اور جیل وارڈن سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے
عسکریت پسندوں نے ان حملوں میں کئی تھانوں اور ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر کو نشانہ بنایا، جس میں ایک پولیس افسر اور جیل وارڈن سمیت چھ افراد زخمی ہو گئےتصویر: Sherin Zara/AP/picture alliance

اہم شخصیات کو قتل کی دھمکیاں

خیبر پختونخوا کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے کہا ہے کہ گزشتہ دو ماہ میں صوبے میں کم از کم 15 اہم سیاسی شخصیات کو دہشت گردوں سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں جنوری سے اب تک دو امیدواروں کو نامعلوم افراد قتل کر چکے ہیں جس کے پیش نظر متعدد سیاسی رہنماؤں نے صوبے میں سکیورٹی انتظامات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

بلوچستان کے ضلع تربت میں دہشت گردانہ حملہ، چھ مزدور ہلاک

ایک پولیس افسر نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ آزاد امیدوار ریحان زیب خان کو ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بنایا گیا جس کا مقصد انتخابات میں افرا تفری پھیلانا ہے۔ ریحان زیب خان باجوڑ میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔

پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے دہشت گردی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے  کے لیے افغانستان سے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا
پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے دہشت گردی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے افغانستان سے اپنے مطالبے کا اعادہ کیاتصویر: Muhammet Nazim Tasci/Anadolu/picture alliance

کابل سے ٹی ٹی پی رہنماوں کی حوالگی کا مطالبہ

پاکستان نے دہشت گردی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جمعرات کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنماؤں کی حوالگی کے لیے افغانستان سے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔

بلوچستان میں پھر بم دھماکہ، پاکستان آرمی کے پانچ فوجی ہلاک

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ''ہم افغانستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کرے، ان کی قیادت اور ان افراد کو جو پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، کو پاکستان کے حوالے کرے۔''

پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے خطرات

زہرہ بلوچ کا یہ تبصرہ عسکریت پسند اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) گروپ اور القاعدہ/طالبان کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والی مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کو پیش کی گئی 33ویں رپورٹ کے پس منظر میں سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان انتظامیہ کی سرپرستی کے علاوہ، افغانستان میں مقیم ٹی ٹی پی کو القاعدہ کی پشت پناہی حاصل ہے اور اس کے ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ اور مجید بریگیڈ سے بھی روابط ہیں۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، خبر رساں ادارے)