1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی شہزادے ہیری معصوم افغانوں کے قاتل ہیں، طالبان

7 جنوری 2023

طالبان نے کہا کہ انہیں امید نہیں کہ معصوم افغانوں کو ہلاک کرنے کا اعتراف کے باجود عالمی عدالت انصاف پرنس ہیری کو طلب کرے گی یا انسانی حقوق کے کارکن مذمت کریں گے، لیکن یہ جنگی جرائم ہیں اور تاریخ ان مظالم کو یاد رکھے گی۔

https://p.dw.com/p/4Lqem
Prinz Harry als Soldat in Afghanistan
تصویر: John Stillwell/empics/picture alliance

برطانوی شاہ چارلس کے بیٹے پرنس ہیری نے اپنی خودنوشت 'اسپیئر‘ میں اعتراف کیا ہے کہ افغانستان میں امریکی اتحادی افواج میں ہیلی کاپٹر کے پائٹ کے طور پر خدمات سرانجام دینے کے دوران انہوں نے 25 لوگوں کو مارا تھا کیونکہ ''وہ برے لوگ تھے۔‘‘

 شہزادہ ہیری نے ہلاک کیے جانے والے لوگوں کو شطرنج کے مہروں سے تعبیر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ وہ 25 انسان تھے: ''بلکہ وہ جنگ میں دشمن کے جنگجوؤں کو شطرنج کی بساط سے اٹھائے جانے والے مہروں طرح سمجھتے ہیں۔ جنہیں جنگ کی بساط سے ہٹا دیا گیا۔ برے لوگوں کا خاتمہ کر دیا گیا،پیشتر اس کے کہ وہ اچھے لوگوں کو مار دیتے۔‘‘

شہزادہ ہیری کا افغانستان میں 25 افراد کو ہلاک کرنے کا انکشاف

افغانستان کی طالبان انتظامیہ اور اعلیٰ قیادت نے برطانوی شہزادے کے اس اعتراف پر ان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

’تاریخ ان مظالم کو یاد رکھے گی‘

افغانستان میں برسراقتدار طالبان کے سینیئر رہنما انس حقانی نے برطانوی شہزادہ ہیری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا انہوں نے افغانستان میں جن لوگوں کو قتل کیا وہ شطرنج کے مہرے نہیں بلکہ انسان تھے۔

طالبان رہنما نے لکھا، ''مسٹر ہیری! جن کو تم نے مارا وہ شطرنج کے مہرے نہیں تھے، وہ انسان تھے۔ ان کے خاندان تھے جو ان کی واپسی کا انتظار کر رہے تھے۔ افغانوں کے قاتلوں میں سے بہت سے لوگوں میں آپ جیسی شائستگی نہیں ہے کہ وہ اپنے ضمیر کو ظاہر کریں اور اپنے جنگی جرائم کا اعتراف کریں۔ سچ وہی ہے جو آپ نے کہا ہے۔‘‘

انس حقانی نے لکھا ہے، ''ہمارے معصوم لوگ آپ کے فوجیوں اور سیاسی لیڈروں کے لیے گرچہ شطرنج کے مہرے تھے۔ پھر بھی، آپ کو سفید اور سیاہ ”بساط" کے اس ”کھیل" میں شکست ہوئی۔‘‘

افغانستان سے فوجی انخلا ’ایک غلطی‘ ہے، جارج ڈبلیو بُش

حقانی نے مزید لکھا ہے، ''مجھے امید نہیں ہے کہ آئی سی سی (بین الاقوامی عدالت انصاف) آپ کو طلب کرے گی یا انسانی حقوق کے کارکن آپ کی مذمت کریں گے، کیونکہ آپ کے معاملے میں وہ بہرے اور اندھے ہیں لیکن امید ہے کہ انسانی تاریخ میں ان مظالم کو یاد رکھا جائے گا۔‘‘

انس حقانی کا کہنا تھا کہ شہزادے ہیری نے ہلمند میں 25 افغانوں کو ہلاک کرنے کے جس واقعے کا ذکر کیا ہے ان میں ایک بھی طالبان جنگجو نہیں تھا: ''اس سے یہ بالکل واضح ہے کہ وہ تمام عام شہری اورعام لوگ تھے۔‘‘ 

افغانستان: طالبان نے برطانوی اور امریکی شہری حراست میں لے لیے، وجہ نامعلوم

انہوں نے مزید کہا، ''یہ دراصل افغانستان میں مغربی فوجی طاقتوں کے 20 سالہ جنگی جرائم کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ انہوں نے جس طرح کے جرائم کیے ہیں اس کی یہ مکمل تصویر نہیں ہے۔‘‘

 شہزادہ ہیری نے ہلاک کیے جانے والے لوگوں کو شطرنج کے مہروں سے تعبیر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ وہ 25 انسان تھے
 شہزادہ ہیری نے ہلاک کیے جانے والے لوگوں کو شطرنج کے مہروں سے تعبیر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ وہ 25 انسان تھےتصویر: John Stillwell/empics/picture alliance

’افغان ان جرائم کو کبھی فراموش نہیں کریں گے‘

طالبان کے دیگر رہنماؤں نے بھی شہزادہ ہیری پر نکتہ چینی کی ہے اور مغربی فورسز کے ہاتھوں افغانوں کی ہلاکت کو جنگی جرائم قرار دیا۔

طالبان کی افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے پرنس ہیری کے اعتراف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے، ''افغانستان پر مغربی قبضہ حقیقتاً انسانی تاریخ کا ایک افسوس ناک دور ہے اور شہزادہ ہیری کے تبصرے قابض افواج کے ہاتھوں افغان باشندوں کو پہنچنے والے المیے کا ایک آئینہ ہیں، ان بے گناہوں کو انہوں نے کسی جواب دہی کے بغیر قتل کر دیا۔‘‘

افغان حکومت کے ترجمان بلال کریمی نے بھی پرنس ہیری کے اعتراف پر تنقید کی ہے۔

انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا، ''اس طرح کے جرائم صرف ہیری تک محدود نہیں ہیں بلکہ ہر قابض ملک کی ہمارے ملک میں اسی طرح کے جرائم انجام دینے کی تاریخ ہے۔‘‘

رواں برس افغانستان میں آٹھ ہزار شہری ہلاک یا زخمی

انہوں نے مزید لکھا، ''افغان، قابضین کے ان جرائم کو کبھی فراموش نہیں کریں گے اور جب تک زندہ ہیں اپنے مذہب اور ملک کی حفاظت کے لیے لڑتے رہیں گے۔‘‘

پرنس ہیری کا انڈرسن کوپر کو دیا گیا ایک انٹرویو اتوار کو نشر کیا جائے گا
پرنس ہیری کا انڈرسن کوپر کو دیا گیا ایک انٹرویو اتوار کو نشر کیا جائے گاتصویر: CBS/60 Minutes/AP Photo/picture alliance

برطانیہ کا تبصرہ کرنے سے انکار

برطانوی وزارت دفاع نے پرنس ہیری کے بیانات پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

برطانیہ کے شاہ چارلس اور ولی عہد ولیم کے ترجمان نے بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

افغانستان: دو امریکی فوجی ہلاک، برطانوی شہزادہ محفوظ ہے

ایک سابق برطانوی فوجی افسر ریٹائرڈ کرنل رچرڈ کیمپ نے کہا کہ پرنس ہیری نے ہلاکتوں کے بارے میں انکشاف کر کے غلط کیا۔ اس سے ان کی ساکھ خراب ہوئی ہے اور انہوں نے اپنی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے کیونکہ ان کا بیان لوگوں کو بدلہ لینے پر اکسا سکتا ہے۔

 ج ا/ا ب ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)