1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کے شہریوں کی زندگی آسان

9 جون 2024

یورپی یونین کے پارلیمانی الیکشن کے لیے چھ تا نو جون تک ہونے والے انتخابات کے تناظر میں خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے اس امر کا ایک مفصل جائزہ لیا کہ کس طرح اس بلاک نے صارفین کی زندگی کو یک سر بدل دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4gkGl
Europäische Exportwirtschaft | Container mit EU Flagge und Weltkarte im Hintergrund
تصویر: Zoonar/picture alliance

ڈوئچے مارک، فرانک، اطالوی لیرا اور پیسیٹا کسی دور کی دھندلی یادیں بن چُکی ہیں۔ دو دہائیاں قبل، ان ممالک نے یورو کو اپنانے کے لیے اپنی قومی کرنسیوں کو خیر باد  کہہ دیا تھا۔

 آج، یورپی یونین کے 27 ارکان میں سے 20  یورو کو بہ طور کرنسی استعمال کرتے ہیں۔ یورو زون میں شامل ممالک کے درمیان اب بغیر فیس کے رقم کی منتقلی کی جا سکتی ہے جبکہ مسافروں کو اب غیر ملکی زرمبادلہ کی شرح کے بارے میں فکر کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ یورو نے یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی میں بھی ہر جگہ قبولیت حاصل کر لی ہے، جس کے شہریوں کو یورو کے نفاذ سے ابتدائی طور پر کرنسی کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ تھا۔

 جرمن زبان میں '' ٹوئیر‘‘ مہنگے یا گراں کو کہتے ہیں۔ جرمنوں نے یورو کو ''ٹوئیرو‘‘ کا عرفی نام دیا تھا۔

یوروزون کا خیرمقدم

2010  کی دہائی میں یونان  اور یورو زون کے دیگر ممالک کو متاثر کرنے والے قرضوں کے بحران نے یورو کرنسی کو اپنے سب سے بڑے امتحان میں ڈال دیا تھا لیکن یورو زون میں شامل ممالک نے اپنے پڑوسیوں کی مدد کرنے اور مانیٹری یونین کے ٹوٹنے کے خدشات کو دور کرنے کے لیے مالی امداد کے اقدامات کا آغاز کیا۔

یورو زون میں مہنگائی کے باوجود یورو مستحکم ہے
یورپی زون میں شامل ممالک کے شہریوں کو ایک کرنسی کے فوائد نظر آنے لگےتصویر: Kai Pfaffenbach/REUTERS

یورپی  باشندے اپنی پرانی کرنسی کی کمی محسوس نہیں کر رہے ہیں۔ نا ہی انہیں اس سلسلے میں کوئی احساس محرومی ہے۔  2023 کے آواخر میں ہونے والے یورپی کمیشن کے ایک سروے سے پتا چلا کہ ہے کہ یورو زون میں بسنے والے شہریوں کے   79 فیصد کا خیال ہے کہ یورو یورپی یونین کے لیے اچھی چیز ہے۔

''رومنگ فیس‘‘ کا خاتمہ      

2017 ء  میں یورپی یونین میں ''رومنگ فیس‘‘ کا خاتمہ بلاک کے رہائشیوں کی زندگی بدلنے کا سبب بنا۔ اب یورپی باشندوں کو سرحد پار کرتے وقت یہ فکر نہیں رہتی کہ سرحد پار ٹیلی فون کے استعمال کے لیے انہیں کتنا اضافی بل دینا ہوگا۔

 کیون ایون نامی ایک فرانسیسی شہری جو نیدرلینڈ میں قائم ایک اسٹارٹ اپ میں کام کرتا ہے، اُس نے اپنا فرانسیسی فون نمبر اپنے پاس رکھا، جس سے اسے مقامی سم کارڈ حاصل کرنے کی پریشانی نہیں اُٹھانا پڑی۔ وہ کہتا ہے،''یہ زندگی کو آسان بناتا ہے اور اس سے  وقت کی بہت بچت ہوتی ہے۔‘‘

ای یو کے رکن ممالک ریلیف پیکج میں کتنی رقم خرچ کر رہے ہیں؟

تمام آلات کے لیے یکساں چارجر

 ایک اور انقلابی شے جو اس سال کے آخر میں سامنے آ رہی ہے، وہ ہے تمام پورٹیبل الیکٹرانک آلات کے لیے ایک قسم کے چارجر کا استعمال۔

 یورپی بلاک میں فون، ٹیبلیٹ، اسپیکر اور دیگر پورٹیبل ٹیک فروخت کرنے والے تمام مینوفیکچررز  آئندہ USB-C پورٹ استعمال کرنے کے پابند ہوں گے۔ زیادہ تر ڈیوائسز پہلے سے ہی ان کیبلز کا استعمال کرتی ہیں، لیکن ایپل تھوڑا سا ہچکچاہٹ کا شکار تھا۔

یورپی یونین کے الیکشن میں نوجوانوں کی دلچسپی، لمحے لمحے کی خبر کے لیے موبائل فون استعمال کرتے ہوئے
یورپی یونین کے انتخابات میں نوجوان بھی دلچسپی لے رہے ہیںتصویر: MASKOT/imago images

 اس کمپنی نے 2021 ء میں کہا تھا کہ اس طرح کا ضابطہ ''جدت کو روکتا ہے‘‘ لیکن گزشتہ سال ستمبر تک اس نے نئی پورٹ کے ساتھ فون کی ترسیل شروع کر دی تھی۔

ہوائی سفر میں سہولیات کی فراہمی

یورپی یونین نے ہوائی سفر کرنے والوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔ طویل تاخیر یا پرواز کی منسوخی کی صورت میں ایئر لائنز کو مسافروں کو 250 سے 600 یورو کے درمیان معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔ اگر ضروری ہو تو کمپنیوں کو مشروبات، کھانا اور رہائش فراہم کرنے کی بھی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔

 تاہم، ایئر لائنز مسافروں کو معاوضہ دینے سے بچنے کے لیے ''غیر معمولی حالات‘‘ کا حوالہ دے سکتی ہیں، جو اکثر قانونی تنازعات کا باعث بنتی ہیں۔

2018 ء کے بعد سے، EU کا جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (GDPR) ویب سائٹس کو "کوکیز" کو انسٹال کرنے سے پہلے رضامندی طلب کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ وہ پروگرام جو انٹرنیٹ کی سرگرمیوں کو ٹریک کرتے ہیں تاکہ ٹارگٹڈ ایڈورٹائزنگ  کی جا سکے۔ اس کی بجائے، لوگوں کو اب پاپ اپ ونڈوز سے نمٹنا ہوگا جو ان سے ان کی رضامندی پوچھتی ہیں۔

ک م / ع ت( اے ایف پی)