1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتجرمنی

جرمن صنعت تجارتی ادائیگیوں کے لیے مہلت 30 دن کرنے کے خلاف

28 دسمبر 2023

یورپی یونین کے رکن ممالک میں اس وقت رائج طریقہ کار کے مطابق کاروباری ادائیگیوں کے لیے مقررہ مدت ساٹھ دن ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کے لیے کم وقت کی ڈیڈلائن بعض حالات میں منصافانہ نہیں ہو سکتی۔

https://p.dw.com/p/4aeoz
Haufen Banknoten von Euro Währung
تصویر: Wolfgang Filser/Zoonar/picture alliance

جرمن کاروباری صنعت نے یورپین یونین کی جانب سے تجارتی ادائیگیوں کی مدت 30 دن کرنے کی تجویز کی مخالفت کی ہے۔ جرمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر آخِم ڈیرکس نے جمعرات کو فنکے میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ''فنانسنگ کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہونا چھوٹے اور درمیانے درجے کے ریٹیلرز یا خوردہ فروشوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔‘‘

انہوں نے اس بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوے بتایا کہ ادائیگیوں کی مختصرمہلت کا مطلب ہے کہ کمپنیوں کو اکثر مالی لین دین کو حتمی شکل دینے کے لیے پہلے عبوری فنانسنگ کو محفوظ کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے لیکویڈیٹی کے واضح فرق کو اکثر قرضوں کی مد سے پورا کیا جاتا تھا۔

Deutschland Symbolbild Geldbeutel
یورپی کمشین کا کہنا ہے کہ وہ نئ پالیسی کے ذریعے کاروباری رقوم کی تاخیری دائیگیوں کا مسئلہ حل کرنا چاہتا ہےتصویر: K. Schmitt/Fotostand/IMAGO

یورپی یونین کے رکن ممالک  میں اس وقت رائج طریقہ کار کے مطابق کاروباری ادائیگیوں کے لیے مقررہ مدت 60 دن ہے۔ تاہم آخِم ڈیرکس کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تمام شراکت داروں سے مختلف امکانات پر اتفاق کیا جا سکتا ہے۔  یورپی کمیشن اس وقت ایک مختلف منصوبے کے ساتھ تاخیری ادائیگیوں کے مسئلے کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے اور یہ یقینی بنانا چاہتی ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے مستقبل میں مالی مشکلات کا شکار نہ ہوں۔

کمیشن نے رواں سال ستمبر کے وسط میں بیوروکریسی میں کمی اور آسان ٹیکسیشن کے لیے اپنے منصوبے پیش کیے تھے۔ یورپین کمیشن کے انٹرنل مارکیٹ کمشنر تھیری بریٹن نے کہا، ''اس عمل سے چھوٹے کاروبار زیادہ لچکدار ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں مشکل وقتوں میں مدد ملنے کے امکانات ہیں۔‘‘ تاحال ان تجاویز پر یورپی پارلیمنٹ میں موجود یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

 جرمنی کے وزیر انصاف مارکو بُشمان نے فنکے کو بتایا کہ وہ کمیشن کی طرف سے تجویز کردہ تبدیلیوں کے ناقد ہیں۔ ان کے مطابق، ''مالی ادائیگیوں کے لیے سخت گیر مہلت بعض حالات میں منصفانہ نہیں ہو سکتیں  اور معیشت میں معاہدے کی آزادی کے لیے بہت کم جگہ چھوڑتی ہیں۔‘‘

م ق⁄ ش ر (ڈی پی اے)

جرمن اسٹیل صنعت کو روسی گیس کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ