1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایسپرن پھیپڑوں کے کینسر کےامکانات کم کرنے میں مددگار

24 اپریل 2012

نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وہ خواتین جو ہفتے میں کم از کم دو بار ایسپرن کی گولی استعمال کرتی ہیں، ان میں پھیپڑوں کے کینسر کا احتمال خاصا کم ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/14juF
تصویر: picture-alliance/dpa

اس تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ نے کبھی تمباکو نوشی کی ہے یا نہیں۔ ایسپرن کھانے سے پھیپڑوں کے کینسر کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

یہ نئی تحقیق ’لنگ کینسر‘ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ بہت سے محققین یہ کہتے ہیں کہ ایسپرن اور پھیپڑوں کے کینسر کا براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ تاہم نئی تحقیق ان پرانی تحقیقات سے رجوع کرتی ہے جن کے مطابق ایسپرن کا استعمال کئی طرح کے کینسر، جیسا کہ آنتوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔

Flash-Galerie Rauchen und Gesundheit
اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ نے کبھی تمباکو نوشی کی ہے یا نہیںتصویر: AP

اس تحقیق سے وابستہ نیشنل یونی ورسٹی آف سنگاپور کے وائی ین لم کہتے ہیں، ’’ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ ایسپرن کھانے سے ایشیائی خواتین میں پھیپڑوں کے کینسر کا شکار ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا، ’’یہ بات ابھی حتمی طور پر نہیں کہی جا سکتی کہ ایسپرن کینسر کو روک بھی سکتی ہے یا نہیں۔‘‘

اس تحقیق کے لیے تین سو اٹھانوے چینی خواتین پر تجربہ کیا گیا۔ یہ خواتین پھیپڑوں کے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں۔ اس کے علاوہ آٹھ سو چودہ نارمل خواتین پر تجربہ کیا گیا۔ لم کی ٹیم کا معلوم ہوا کہ وہ خواتین جو ایک ماہ یا اس سے زیادہ عرصے کے لیے ہفتے میں کم از کم دو بار ایسپرن کا استعمال کرتی ہیں وہ لنگ کینسر کا شکار کم ہوتی ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ کینسر کے خلاف ایسپرن کے تحفظ دینے کی وجوہات ہیں۔ ایسپرن سی او ایکس ٹو نامی اینزائم کو روکتی ہے، جو ہائی لیول ٹیومرز کا سبب بنتا ہے۔

(ss/at (Reuters

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں