1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویتنام میں پراسرار بیماری پھیل گئی

20 اپریل 2012

مشرقی ایشیائی ریاست ویتنام میں ایک پراسرار بیماری نے ایک چھوٹے سے ضلع میں 19 افراد کی جان لے لی ہے اور مزید 171 افراد کو متاثر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/14iHJ
تصویر: AP

مرکزی حکومت نے اس بیماری کا پتہ لگانے کے لیے بین الاقوامی ماہرین طب سے خدمات مانگ لی ہیں۔ ہنوئی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اس انفیکشن سے متاثر ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد کم عمر اور نوجوان افراد کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سب سے پہلے مریض کو تیز بخار چڑھتا ہے اس کے بعد اس کی بھوک کم ہوجاتی ہے اور اس کے ہاتھوں اور پیروں پر خارش ہونے لگتی ہے۔

متاثرین میں سے جن کا فوری علاج معالجہ نہیں ہوپاتا انہیں جگر کے مسائل لاحق ہوجاتے ہیں اور اور بالآخر جسم کے مختلف اعضاء اپنا کام کرنا چھوڑنے لگتے ہیں۔ ابھی تک اس بیماری نے کوانگ نگائی نامی صوبے کے ضلع با ٹوکو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی نے ابتدائی معلومات وہاں کی پیپلز کمیٹی کے چیئرمین لی ہان کے حوالے سے فراہم کی ہیں۔

Karte Südchinesisches Meer Besitzanspruch China
تصویر: DW

مریضوں کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ ایک سو سے زائد کو ہسپتالوں میں داخل کروایا جاچکا ہے، جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ مرکزی حکومت نے طبی ماہرین کی ایک ٹیم متاثرہ ضلعے میں بھیجی تھی مگر وہ معاملے کی کھوج لگانے میں ناکام رہی۔ انہیں بیماری کا سبب پتہ نہیں چل سکا۔ اس کے بعد ویتنام کی وزارت صحت نے عالمی ادارہ صحت اور امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز اینڈ پریوینشن سے درخواست کی ہے کہ وہ جانچ پڑتال میں تعاون کریں۔

یہ بیماری پہلی بار گزشتہ برس اپریل میں سامنے آئی تھی مگر پھر اکتوبر تک متاثرین کی تعداد کم ہوگئی۔ اب اس سال مارچ میں انفیکشن کی نئی لہر چل پڑی جس نے 27 مارچ اور پانچ اپریل کے درمیانے وقفے میں 68 افراد کو متاثر کیا اور آٹھ کی موت واقع ہوئی۔

sk/aba (ap)