1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستایران

ايرانی صدارتی انتخابات، فيصلہ دوسرے مرحلے ميں

29 جون 2024

ايرانی صدارتی انتخابات ميں کوئی بھی اميدوار فيصلہ کن برتری حاصل کرنے ميں کامياب نہ رہا۔ اب آئندہ ملکی صدر کے انتخاب کے ليے اليکشن کا دوسرا مرحلہ منعقد ہو گا۔

https://p.dw.com/p/4heyx
Iran | Präsidentenwahl
تصویر: IRNA Agency

اليکشن کميشن کے ترجمان محسن اسلامی نے ہفتے انتيس جون کو ايک پريس کانفرنس ميں نتائج کا اعلان کيا، جسے سرکاری ٹيلی وژن پر نشر کيا گيا۔ 

جمعے کو منعقدہ صدارتی اليکشن ميں مجموعی طور پر ساڑھے چوبيس ملين ووٹ ڈالے گئے جب کہ ٹرن آؤٹ ملکی تاريخ ميں سب سے کم، صرف 39.9 فيصد رہا۔ اصلاحات پسند اميد وار مسعود پزشکیان کو 10.4 ملين ووٹ ملے جب کہ 9.4 ملين افراد نے مغربی ممالک کے ساتھ مذاکراتی عمل کا حصہ رہنے والے سعيد جليلی کے حق ميں ووٹ ڈالا۔ ابتدائی نتائج ميں ان دونوں اميدواروں کے مابين کانٹے کا مقابلہ جاری رہا مگر کوئی بھی فيصلہ کن برتری حاصل نہ کر سکا۔ اس کے علاوہ ملکی پارلیمان کے موجودہ اسپیکر محمد باقر قالیباف کے حق ميں 3.3 ملين افراد نے ووٹ ڈالا جب کہ سابق وزیر داخلہ مصطفی پور محمدی کو دو لاکھ چھ ہزار ووٹ ملے۔ 

Iran | Wahlen
تصویر: Majid Asgaripour/WANA/REUTERS

ان نتائج کی روشنی ميں اب دو اميدواروں مسعود پزشکيان اور سعيد جليلی کے مابين صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ پانچ جولائی کو ہو گا۔ 

ايران کی تاريخ ميں صدارتی اليکشن کا دوسرا مرحلہ صرف ايک مرتبہ منعقد ہوا، سن 2005 ميں، جب محمود احمد نژاد اور اکبر ہاشمی رفسانجانی مد مقابل تھے۔

ابراہیم رئیسی کی گزشتہ ماہ ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کے بعد ایران ميں اٹھائیس جون کو نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ اس الیکشن میں قريب 61 ملین ووٹرز حق رائے کے اہل تھے اور ملکی شوریٰ نگہبان نے چھ امیدواروں کو اپنی قسمت آزمانے کی اجازت دی تھی۔ جلیلی اور پزشکیان کے علاوہ دیگر امیدواروں میں پارلیمان کے موجودہ اسپیکر محمد باقر قالیباف، ابراہیم رئیسی کے نائب امیر حسین غازی زادہ ہاشمی، سابق وزیر داخلہ مصطفی پور محمدی اور تہران کے موجودہ میئرعلی رضا زاکانی شامل تھے۔

ایران: نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری

جمعے کو ہونے والا ایرانی صدارتی انتخاب، چھ امیدوار کون کون؟

ایران کا نیا صدر کون ہو گا؟

دريں اثناء پاکستان کی سرحد سے متصل ایران کے جنوب مشرقی صوبے سيستان بلوچستان ميں جمعے کو رات گئے ايک پر تشدد واقعہ پيش آيا۔ اليکشن کارکنان کی گاڑی کو نامعلوم حملہ آوروں نے نشانہ بنايا اور اس حملے ميں دو سکيورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اب تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہيں کی ہے۔ سنی عليحدگی پسند جنگجو گروپ جيش العدل اس صوبے ميں کافی فعال ہے اور اکثر پرتشدد کارروائيوں ميں ملوث رہتا ہے۔ ايران اور امريکا نے اس گروپ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست ميں شامل کر رکھا ہے۔

ايران ميں يہ اليکشن ايک ايسے وقت پر ہو رہا ہے، جب يہ ملک شديد اقتصادی بحران،مغربی ممالک کے ساتھ کشيدگی اور علاقائی بحرانوں ميں گھرا ہوا ہے، اور غزہ جنگ کے دوران خطے میں کشیدگی عروج پر ہے۔

ایران میں نئے صدر کا انتخاب، حالات تبدیل ہو سکیں گے؟

ع س / م ا (ڈی پی اے)