1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایشیا

امریکہ اور بھارت میں 'ٹوپلس ٹو' ڈائیلاگ جاری

10 نومبر 2023

بھارت کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ اس کے دو طرفہ تعلقات میں دفاعی تعاون کو ایک 'اہم ستون کی حیثیت' حاصل ہے۔ 'ٹو پلس ٹو' کے ڈائیلاگ کے تحت ہر برس دونوں ملکوں کے وزرا ئے خارجہ اور دفاع میں اہم امور پر بات چیت ہوتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4YeLI
بھارتی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اپنے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ کے ساتھ
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات اور اسٹریٹجک مفادات میں زبردست اضافہ ہوا ہےتصویر: Manish Swarup/AP Photo/picture alliance

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اپنے بھارتی ہم مناصب ایس جے شنکر اور راج ناتھ سنگھ کے ساتھ ٹوپلس ٹو ڈائیلاگ کے تحت نئی دہلی میں اہم امور پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔

سکھ رہنما کا قتل: کینیڈا نے الزامات کا اعادہ کیا، امریکہ کو بھی گہری تشویش

بھارتی میڈیا کے مطابق جمعے کی صبح بہت سے دیگر اہم مسائل کے ساتھ ہی امریکی وفد نے بھارتی رہنماؤں کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری، دفاعی تعاون اور ہند-بحرالکاہل کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔

منی پور کے واقعات پر اب امریکہ، برطانیہ کا بھی اظہار تشویش

امریکہ اور بھارت کے درمیان ٹو پلس ٹو کے ڈائیلاگ کے تحت ہر برس دونوں ممالک کے وزرا ئے خارجہ اور دفاع میں بات ہوتی ہے۔ اس بار بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان تیزی سے پھیلتے ہوئے اسٹریٹجک تعلقات کا ایک جامع جائزہ لینے کی بھی امید ہے۔

امریکہ اور بھارت ایک ساتھ جنگی جہاز تعینات کر سکتے ہیں

واضح رہے کہ بھارت، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ مل کر کواڈ اتحاد کا حصہ ہے۔ یہ ایک ایسا گروپ ہے، جو ایشیا بحرالکاہل کے علاقے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف، خود کو ایک مضبوط گروپ کے طور پر کھڑا کرنا چاہتا ہے۔

بھارت اور امریکہ کے مشترکہ بیان پر پاکستان کا احتجاج

امریکہ کو اس بات کی بھی امید ہے کہ بھارت کے ساتھ مضبوط دفاعی تعلقات سے نئی دہلی کو روس سے بھی دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جو اب تک بھارت کو فوجی ساز و سامان فراہم کرنے والا ایک اہم ملک رہا ہے۔

امریکہ نے کیا کہا؟

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کہا، ''ہم مصروفیت کا ایک قابل ذکر سال تعمیر کر رہے ہیں۔''

اوباما نے تو 'چھ مسلم ممالک پر بمباری' کی تھی، بھارتی وزیر

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہمارے پاس اب تک کی نہ صرف سب سے مضبوط دوطرفہ شراکت داری ہے، بلکہ ایک علاقائی اور حقیقت میں ایک عالمی شراکت داری بھی ہے، جس کا مزید ثبوت رواں برس بھارت نے اپنی جی 20 کی قیادت سے دیا۔ ہمارے اپنے دفاعی ساتھیوں کے ساتھ مل کر بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔''

بھارتی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اپنے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ کے ساتھ
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ یہ پہلے سے اب کہیں زیادہ اہم ہے کہ دنیا کی دو بڑی جمہوریتیں خیالات کا تبادلہ کریں، مشترکہ اہداف تلاش کریں اور اپنے لوگوں کے لیے اسے حاصل بھی کریںتصویر: Manish Swarup/AP Photo/picture alliance

ان کا مزید کہنا تھا، ''میرے خیال میں یہ ہند بحرالکاہل سے متعلق امریکہ کی پرعزم توجہ کا مزید ثبوت بھی ہے، جو مستقبل کے لیے ہمارا خطہ ہے، مستقبل تو اصل میں ابھی ہے اور ہم اسے بھارت  کے ساتھ مل کر تعمیر کر رہے ہیں۔''

بھارتی وزیر دفاع کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بلنکن نے کہا، ''ہم جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کواڈ کے ذریعے بھی اپنی شراکت کو مضبوط کرنے سمیت ایک آزاد اور کھلے، خوشحال، محفوظ اور لچکدار ہند-بحرالکاہل کو فروغ دے رہے ہیں۔''

اس ملاقات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ یہ ''پہلے سے اب کہیں زیادہ اہم ہے کہ دنیا کی دو بڑی جمہوریتیں خیالات کا تبادلہ کریں، مشترکہ اہداف تلاش کریں اور اپنے لوگوں کے لیے اسے حاصل بھی کریں۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم نے گزشتہ ایک سال کے دوران اپنی اہم دفاعی شراکت داری کی تعمیر میں متاثر کن کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس سے ہمیں امن اور استحکام کے مقصد میں مزید تعاون کرنے میں مدد ملے گی۔ ہم اپنے صنعتی اڈوں کو مربوط کر رہے ہیں، اپنے باہمی تعاون کو مضبوط کر رہے ہیں، اور جدید ٹیکنالوجی کا اشتراک کر رہے ہیں۔''

بھارت نے کیا کہا؟

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس موقع پر دہلی میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے امریکی حکومت کی حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ستمبر میں، ''ہمارا جی 20 سربراہی اجلاس بہت کامیاب رہا، اور میں وزیراعظم مودی کی جانب سے امریکی حکومت اور صدر بائیڈن کا

 شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ اس مضبوط حمایت کے بغیر جو امریکہ نے ہمیں دی، میں ایسا نہیں کر سکتا تھا۔''

ایس جے شنکر اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی بالترتیب بلنکن اور لائیڈ کے ساتھ الگ الگ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔

اس سے قبل اس اجلاس پر تبصرہ کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ نے ایکس پر اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ''یہ اجلاس بھارت اور امریکہ کے باہمی تعلقات اور جامع عالمی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید فروغ دے گا۔''

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات اور اسٹریٹجک مفادات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ دفاع، سیکورٹی اور انٹیلیجنس کے شعبے میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے، تاہم ''دفاع ہمارے دو طرفہ تعلقات کے سب سے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔''

بھارت روس پر لگی پابندیوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے ملکوں میں سے ایک