1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ شیخ حسینہ کو ہٹانے میں ملوث نہیں، وائٹ ہاؤس

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
13 اگست 2024

امریکہ نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی میں کسی بھی قسم کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔ البتہ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی صورتحال پر وہ قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔

https://p.dw.com/p/4jOy0
شیخ حسیننہ کا پوسٹر
نگلہ دیش میں رواں ماہ کے پہلے ہفتے کے دوران طلبہ کے زبردست احتجاج اور ملک گیر پرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ استعفی دے دیا تھاتصویر: Kazi Salahuddin Razu/NurPhoto/IMAGO

امریکہ نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی میں کسی بھی قسم کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ اس طرح کے دعوے قطعی طور پر غلط ہیں۔

بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر مبینہ حملوں کے سبب سرحد پر کشیدگی

بنگلہ دیش میں رواں ماہ کے پہلے ہفتے کے دوران طلبہ کے زبردست احتجاج اور ملک گیر پرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ استعفی دے دیا تھا اور فرار ہو کر بھارت پہنچی تھیں، تبھی سے وہ نئی دہلی کی پناہ میں ہیں۔

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت معاشی اصلاحات کی متحمل ہو سکے گی؟

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھارت اور بنگلہ دیش کے مقامی میڈيا میں، شیخ حسینہ سے منسوب اس بیان کے کافی چرچے رہے ہیں، کہ اگر انہوں نے "انڈین اوشیئن میں واقع جزیرہ سینٹ مارٹن کو امریکہ کے حوالے کر دیا ہوتا، تو شاید وہ اقتدار میں برقرار" رہتیں۔

امریکہ نے اس پر کیا کہا؟

پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ شیخ حسینہ سے منسوب یہ بیان میڈیا میں گردش کر رہا ہے، کہ اگر انہوں نے امریکہ کے مطالبات تسلیم کر لیے ہوتے، تو ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں تھا اور یہ کہ انہوں نے "جزیرہ سینٹ مارٹن امریکہ کے حوالے نہیں کیا اس لیے ان کو معزول کرنے کی کوشش کی گئی؟

میانمار:ڈرون حملے میں درجنوں روہنگیا مسلمانوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات

اس پر وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرین ژاں پیئر نے جوابا کہا کہ اس میں، "ہمارا کوئی دخل نہیں تھا۔ ایسی کوئی بھی خبر یا افواہیں کہ ان واقعات میں امریکہ کی حکومت ملوث تھی سراسر غلط ہے۔ یہ سچ نہیں ہے۔"

بنگلہ دیشی قوم مذہبی اتحاد قائم رکھے، محمد یونس کی اپیل

ژاں پیئر نے مزید کہا کہ بنگلہ دیشی عوام کو اپنی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا، "یہ بنگلہ دیشی عوام کے لیے اور ان کا اپنا انتخاب ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیشی عوام کو اپنی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے اور یہی ہمارا موقف ہے۔ یقینی طور پر کوئی بھی الزام، میں نے یہاں کہا ہے اور ہم کہتے رہیں گے، قطعی سچ نہیں ہے۔"

بنگلہ دیش میں انتشار پھیلانے والوں کو کچل دیا جائے گا، م‍‍حمد یونس

انہوں نے یہ اجاگر کرتے ہوئے کہ صدر جو بائیڈن انسانی حقوق کے مسائل پر "بلند اور واضح بات کرنے میں مستقل مزاج ہیں" کہا کہ امریکہ بنگلہ دیش کی صورت حال کی نگرانی اور مشاہدہ جاری رکھے گا۔

سینکڑوں بنگلہ دیشی ہندو بھارت میں داخل ہونے کی کوشش میں

بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور اقلیتوں پر حالیہ حملوں کے خلاف وائٹ ہاؤس کے باہر ہونے والے مظاہروں پر انہوں نے کہا، "ہم یقینی طور پر صورتحال کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ میرے پاس اس سے زیادہ کہنے کو کچھ نہیں ہے۔"

جزیرہ سینٹ مارٹن
جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک نقطہ نظر سے بنگلہ دیش کی بہت اہمیت ہے، خاص طور پر انڈین اوشیئن، جہاں چین اور امریکہ رسائی کے لیے جد و جہد کر رہے ہیںتصویر: Al Ehsan/DW

 ان کا مزید کہنا تھا کہ "جب کسی بھی قسم کے انسانی حقوق کے معاملے کی بات آتی ہے تو، صدر بائیڈن عوام میں اور نجی طور پر بھی اونچی آواز میں اور واضح بات کرنے میں مستقل مزاج رہے ہیں اور وہ ایسا کرتے رہیں گے۔"

شیخ حسینہ کے بیان کی نفی

اس دوران شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ان کی والدہ نے امریکہ سے متعلق اس طرح کا بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈيا میں ان سے منسوب ایسا بیان درست نہیں ہے۔

بنگلہ دیش کے سیاسی حالات اور بھارت کو درپیش چیلنجز

انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا، "اخبار میں شائع ہونے والا میری والدہ سے منسوب حالیہ استعفیٰ کا بیان مکمل طور پر جھوٹا اور من گھڑت ہے۔ میں نے ان کے ساتھ اس کی تصدیق کی ہے اور انہوں نے ڈھاکہ چھوڑنے سے پہلے یا اس کے بعد ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔"

کیا پاکستان میں بنگلہ دیش جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں؟

واضح رہے کہ شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں بنگلہ دیش میں ہونے والی سیاسی افراتفری میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا تھا۔

سینٹ مارٹن جزیرے کی اہمیت

کولکتہ میں مقیم سیاسی تجزیہ کار شبھوجیت باگچی کہتے ہیں کہ امریکہ ایک زمانے سے انڈین اوشیئن میں واقع جزیرہ سینٹ مارٹن کو حاصل کرنے کے لیے بنگلہ دیش پر دباؤ ڈالتا رہا ہے، تاہم شیخ حسینہ نے چین اور امریکہ دونوں یہاں سے دور رکھا۔

انہوں نے ڈی ڈبلیو اردو سے بات چیت میں کہا، "امریکہ وہاں اپنا فوجی اڈہ قائم کرنا چاہتا ہے۔ دوسری طرف چین بھی انڈین اوشیئن میں رسائی چاہتا ہے اور شیخ حسینہ نے بھارت کی ایما پر دونوں ملکوں کو کئی برسوں سے روک کے رکھا۔"

بنگلہ دیش: فوج کی قیادت یا حمایت والی حکومت قبول نہیں، طلبہ رہنما

باگجی کہتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک نقطہ نظر سے بنگلہ دیش کی بہت اہمیت ہے، خاص طور پر انڈین اوشیئن، جہاں چین اور امریکہ رسائی کے لیے جد و جہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خاص طور جزیرہ سینٹ مارٹن بڑی اہمیت کا حامل ہے، جہاں سے پورے خطے پر نظر رکھی جا سکتی ہے۔

باگچی کہتے ہیں کہ چین کے مسئلے پر بھی شیخ حسینہ نے بھارت کی بہت مدد کی۔ "چین انڈین اوشیئن میں بحری بیڑوں کے قیام کے لیے رسائی چاہتا ہے، جسے شیخ حسینہ نے بھارت کی ایما پر اب تک روکے رکھا۔"

انہوں نے بتایا کہ امریکہ بھی اس علاقے میں آنے کی کوشش میں ہے اور اپنے فوجی اڈے کے لیے وہ بھی رسائی چاہتا ہے، تاہم "بھارت یہ نہیں چاہتا، اس لیے حسینہ نے اسے بھی اجازت نہیں دی۔ یہ "ایک بڑی وجہ تھی کہ بھارت نے ہر حال میں شیخ حسینہ کا ساتھ دیا۔"

وہ کہتے ہیں کہ نئی دہلی کو لگتا تھا کہ بنگلہ دیش میں شاید کوئی دوسری حکومت ایسا نہ کر پائے اور وہ چین یا امریکہ کے دباؤ کے سامنے جھک جائے۔ اس سے، "بھارت کے مفاد کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے۔"

مجھے آئی ایس آئی پر شبہ ہے، سجیب واجد