1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا برائی کا منبع ہے، سعودی فوجی طالب علم

7 دسمبر 2019

امریکا کے ایک فوجی مرکز پر فائرنگ کر کے تین افراد کو قتل کرنے والے سعودی فوجی نے قبل ازیں آن لائن اپنے ایک بیان میں امریکا کو برائی کا منبع قرار دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3UMzz
USA Pensacola Schießerei auf Marineflughafen
تصویر: Getty Images/J. Brasted

سعودی شہری امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر پینساکولا میں واقع نیول ایئر بیس پر عسکری تربیت حاصل کر رہا تھا۔ اس نے جمعہ چھ دسمبر کو اپنی کلاس میں فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ فائرنگ کے اس واقعے میں آٹھ دوسرے زیر تربیت فوجی زخمی بھی ہوئے۔

یہ شخص خود بھی پولیس کی جوابی کارروائی میں مارا گیا۔ زخمی ہونے والوں میں دو انتظامی اہلکار بھی شامل ہیں، جو فائرنگ کے واقعے کے فوری بعد عسکری تربیتی مرکز پہنچے تھے۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی جائے واردات پر پہنچ گئی تھی۔

سائٹ انٹیلیجنس گروپ نے عسکری تربیت حاصل کرنے والے سعودی شہری کا نام سیکنڈ لیفٹیننٹ محمد شمرانی بتایا ہے۔ سائٹ کے مطابق اُس نے فائرنگ کرنے سے قبل آن لائن اپنا مختصر بیان بھی جاری کیا تھا۔ اس میں اُس نے واضح کیا کہ وہ برائی کے خلاف ہے اور سارا امریکا اس وقت برائی کا منبع بن چکا ہے۔

USA Eingang zur Marine-Flugstation Pensacola
فلوریڈا کے شہر پینساکولا کےنیول ایئر اسٹیشن پر کئی غےیرملکی تربیتی فوجی موجود ہیںتصویر: Reuters/U.S. Navy/P. Nichols

شمرانی نے مزید تحریر کیا کہ وہ امریکیوں کے خلاف نہیں لیکن جس طرح روزانہ کی بنیاد پر مسلمانوں اور انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ اِن کی حمایت و تائید کا سلسلہ امریکا نے جاری رکھا ہوا ہے، وہ قابل نفرت ہے۔

اس بیان میں سعودی شہری نے امریکی کی مذمت اس لیے بھی کی کہ وہ اسرائیل کی حمایت کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس بیان میں شمرانی نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے ہلاک کر دیے گئے لیڈر اسامہ بن لادن کے کسی بیان کا بھی حوالہ دیا۔

سعوی عرب کے شاہ سلمان نے اس واقعے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر گفتگو بھی کی۔ شاہ سلمان نے امریکی صدر کو بتایا کہ اس قابل مذمت فعل میں ملوث شہری کسی بھی صورت میں سعودی عوام کی نمائندگی کے قابل نہیں ہے۔ شاہ سلمان کا بیان سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی نے جاری کیا ہے۔

USA Schißerei in der Marineluftstation Pensacola
پینساکولا کے فوجی مرکز پر فائرنگ کے بعد پولیس اور دوسرا ایمرجنسی عملہتصویر: picture-alliance/AP Photo/WEAR-TV

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق سعودی شاہ سلمان نے انہیں فون کر کے پنساکولا میں مارے جانے والے جنگجوؤں کے خاندانوں اور دوستوں کے لیے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور تعزیت کی۔

پینساکولا کے نیول ایئر اسٹیشن کے کمانڈنگ افیسر ٹموتھی کنسالا نے بتایا کہ سعودی فوج کا سیکنڈ لیفٹیننٹ محمد شمرانی امریکا میں ہوابازی کی تربیت حاصل کر رہا تھا اور وہ کئی سو غیر ملکی شہریوں میں سے ایک تھا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق شوٹنگ کے بعد چھ دیگر سعودی شہریوں کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان میں تین وہ بھی ہیں جو فائرنگ کے اس سارے واقعے کی فلم بندی کر رہے تھے۔ امریکی حکام نے اس واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

ع ح ⁄ ا ب ا (اے ایف پی)