1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پاکستان کے دورے پر

9 ستمبر 2022

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے اسلام آباد پہنچتے ہی عالمی برادری سے سیلاب کے متاثرین کی مدد کی اپیل کی ہے۔ وہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے ساتھ ہی متاثرین سے ملاقات کریں گے۔

https://p.dw.com/p/4Gbzu
Pakistan António Guterres besucht Lahore
تصویر: Press information Department of Pakistan

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش جمعے کی اولین سماعتوں میں پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے، جن کا ہوائی اڈے پر وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزارت خارجہ کے دیگر سینیئر حکام نے استقبال کیا۔

سیکرٹری جنرل کے اس دو روزہ دورے کا مقصد تباہ کن سیلاب کی صورت حال پر پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی بارشوں سے سیلاب میں جون سے اب تک تقریباً ایک ہزار تین سو سے بھی زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کیا امداد پاکستانی سیلاب متاثرین تک پہنچ رہی ہے؟

گوٹیرش کا بیان

اقوام متحدہ کے سربراہ اپنے اس دورے کے دوران سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے ساتھ ہی متاثرین سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر حکومتی و فوجی حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

 اسلام آباد پہنچتے ہی سیکرٹری جنرل نے اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے پاکستان میں اپنی آمد کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ''سیلاب کے سبب ہونے والی تباہ کاریوں کے بعد، میں یہاں پاکستانی عوام کے ساتھ اپنی گہری یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے پاکستان پہنچ چکا ہوں۔''

انہوں نے اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے لیے امداد کی اپیل کرتے ہوئے مزید کہا، ''ایک ایسے وقت جب پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہ کاریوں سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے، میں عالمی برادری سے بڑے پیمانے پر تعاون کی اپیل کرتا ہوں۔''

سیکرٹری جنرل نے اپنے اس دورے سے کچھ روز پہلے ہی سیلاب سے متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی مدد کے لیے فوری طور پر 16 کروڑ امریکی ڈالر کی ہنگامی فنڈنگ کی اپیل کی تھی۔ ایک تخمینے کے مطابق ان سیلابوں سے کم سے کم دس ارب امریکی ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔

UN-Generalsekretär Antonio Guterres
اقوم متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیلاب کے سبب ہونے والی تباہ کاریوں کے بعد، وہ یہاں پاکستانی عوام کے ساتھ اپنی گہری یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے پاکستان پہنچے ہیں تصویر: Pedro Nunes/REUTERS

ماحولیات سے متعلق تنبیہ

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے سربراہ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے حوالے سے سخت قسم کی تنبیہ بھی جاری کی تھی۔ اس وقت انہوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ''آئیے ہم اپنے سیارے کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کی طرف لے جانے سے گریز کریں۔ آج پاکستان ہے۔ کل، یہ آپ کا بھی ملک ہو سکتا ہے۔''

لاکھوں سیلاب زدہ، حاملہ پاکستانی خواتین کو طبی مدد کی ضرورت

اب تک اقوام متحدہ کے اداروں اور کئی ممالک پاکستانی سیلاب زدگان کے لیے امداد کے درجنوں طیارے بھیج چکے ہیں۔ ادھر امریکہ نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے 30 ملین امریکی ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی سفیر کا دورہ اسلام آباد

پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز ہی وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے دورے پر آنے والے ایک امریکی سفارت کار ڈیرک چولیٹ سے کہا ہے کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اپنی جنگ تیز کرنی چاہیے تاکہ ملک میں مزید مہلک سیلابوں سے بچا جا سکے۔

چولیٹ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے اور امدادی بندوبست کے سلسلے میں صلاح و مشورے کے لیے اسلام آباد پہنچنے تھے۔ اس میں اب تک 1,391 افراد ہلاک نیز 33 لاکھ سے بھی زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور 50 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔

چولیٹ نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ یہ سکیورٹی تعلقات کے لحاظ سے امریکہ اور اسلام آباد کے درمیان میں ''آگے کی جانب ایک قدم'' ہے۔

دیہی علاقوں میں سیلاب متاثرین کو کن کن مسائل کا سامنا ہے؟

 ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے شریف اور دیگر حکام سے ملاقاتوں میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ واشنگٹن کس طرح پاکستان کے امدادی کاموں میں مدد کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی امریکی امداد کے حوالے سے مزید اعلانات ہوں گے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، نیوز ایجنسیاں)

  

پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ خواتین سب سے زیادہ مشکل میں