1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

اسرائیل حماس جنگ: ویسٹ بینک میں جنین کی مسجد پر فضائی حملہ

22 اکتوبر 2023

اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے کے شہر جنین میں فلسطینی دہشت گرد تنظیموں حماس اور جہاد اسلامی کے ’’دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والوں‘‘ کو نشانہ بنانے کے لیے ایک مسجد پر فضائی حملہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4XrsZ
جنین میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد کا ایک منظر
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے جنین میں اس حملے میں حماس اور جہاد اسلامی کے ’دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والوں‘ کو نشانہ بنایاتصویر: Mohammad Ateeq/REUTERS

یروشلم سے اتوار بائیس اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ جس مسجد کو نشانہ بنایا گیا، اس کا نام الانصار مسجد تھا اور اسے ''دہشت گرد نہ صرف اپنے کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کرتے تھے بلکہ اسے دہشت گردانہ حملوں کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے ایک اڈے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔‘‘

قاہرہ امن سمٹ: اقوام متحدہ کا فوری فائر بندی کا مطالبہ

اسرائیلی فوج کے مطابق جس وقت جنین میں الانصار مسجد کو نشانہ بنایا گیا، اس وقت بھی وہاں عنقریب کیے جانے والے ایک دہشت گردانہ حملے کی تیاری کی جا رہی تھی۔ مزید یہ کہ اس فضائی حملے میں ''دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والوں‘‘ کو ہدف بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج نے یہ نہیں بتایا کہ اس حملے میں کتنی ہلاکتیں ہوئیں یا ہلاک ہونے والے کون تھے۔ یہ تاہم کہا گیا ہے کہ جن کو نشانہ بنایا گیا، وہ ''گزشتہ مہینوں کے دوران کئی دہشت گردانہ حملے کر چکے تھے۔‘‘

جنین حملے میں دو ہلاکتیں، فلسطینی وزارت صحت

مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے میں وزارت صحت نے جنین میں کیے گئے اس حملے کے بارے میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ فضائی کارروائی دو افراد کی ہلاکت کا باعث بنی۔ اس حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

مصر سے اولین امدادی ٹرک محاصرہ شدہ غزہ پٹی میں داخل

جنیں مہاجر کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد الانصار مسجد کے نیچے کمپاؤنڈ کا ایک منظر
جنیں مہاجر کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد الانصار مسجد کے نیچے کمپاؤنڈ کا ایک منظرتصویر: Mohammad Ateeq/REUTERS

غزہ ہسپتال پر حملہ، عرب ممالک غیر معمولی دباؤ کے شکار

فلسطینی ریڈ کراس تنظیم کی ریسکیو سروس نے بتایا کہ جنین کے مہاجر کیمپ میں جس جگہ الانصار مسجد کو ہدف بنایا گیا، وہ پورا علاقہ فلسطینی عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل اسی سال اسرائیلی فوج نے جنین میں چند ماہ پہلے بھی جو وسیع تر آپریشن کیا تھا، اس کا بنیادی ہدف بھی جنین کا مہاجر ہی کیمپ تھا۔

فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ دیگر بیانات میں کہا گیا ہے کہ جنین مہاجر کیمپ میں فضائی حملے کے علاوہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے میں ہی نابلوس شہر میں کی گئی ایک اسرائیلی فوجی کارروائی میں بھی ایک فلسطینی ہلاک ہو گیا جبکہ ایک دوسرے کو طوباس کے شہر میں گولی مار دی گئی۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے نابلوس اور طوباس میں دو فلسطینیوں کی ہلاکت کی آخری خبریں ملنے تک تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

یورپ: اسرائیل حماس جنگ پر تبصرہ کرنے پر مسلم فٹبالرز معطل

غزہ میں امداد کی فراہمی لیکن بمباری بھی جاری

اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں اب تک ہونے والی ہلاکتیں

اسرائیل اور فلسطینی دہشت گرد تنظیم حماس کے مابین موجودہ لڑائی سات اکتوبر کو اس وقت شروع ہوئی تھی، جب حماس کے سینکڑوں عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر اچانک حملہ کر دیا تھا۔

حماس کے عسکریت پسند اس حملے کے دوران دو سو سے زائد افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی کے علاقے میں بھی لے گئے تھے۔ ان میں سے اب تک صرف دو امریکی یرغمالی خواتین ہی کی رہائی ممکن ہو سکی ہے، جن کو حماس کے قبضے سے رہائی دلوانے کے لیے خلیجی عرب ریاست قطر نے کامیاب ثالثی کوششیں کی تھیں۔

حماس اسرائیل جنگ: غزہ کے ہسپتال پر حملے میں 500 سے زائد افراد ہلاک

اسرائیلی حکام کے مطابق دہشت گرد تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے اور اس کے بعد شروع ہونے والے لڑائی میں اب تک کم از کم 1400 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف غزہ پٹی پر اسرائیل کے جوابی اور مسلسل فضائی حملوں میں بھی حماس کے زیر کنٹرول مقامی وزارت صحت کے مطابق اس انتہائی گنجان آباد علاقے میں اب تک 4300 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

سات اکتوبر کے روز حماس کے حملے کے بعد سے اب تک ویسٹ بینک کے فلسطینی علاقے میں بھی اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں درجنوں فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

م م / ش ر (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

غزہ میں انسانی بحران کی کیفیت