1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’یوکرینی حملوں میں 12 روسی سویلین ہلاک، 121 زخمی‘

12 اگست 2024

یوکرینی فورسز کی طرف سے روسی سرحد کے اندر پیش قدمی کے نتیجے میں روسی سویلین ہلاکتوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے جبکہ 121 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ بات علاقائی گورنر کی طرف سے بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4jOFd
Russland | Panzer der Ukraine in der Region Kursk
تصویر: Russian Defence Ministry/REUTERS

یوکرین نے منگل چھ اگست کو روسی سرحدی علاقے کُرسک میں اپنی فورسز بھیجی تھیں۔ روس کی طرف سے یوکرین پر دو برس سے زائد عرصہ قبل مسلط کی گئی جنگ میں یہ اب تک کی سب سے بڑی سرحد پار کارروائی تھی۔ اس حملے کے بعد ہزارہا افراد سرحدی علاقے سے نکلنے پر مجبور ہوئے اور دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ روسی سرزمین پر اس طرح کا حملہ کیا گیا۔

زیلنسکی کی بالواسطہ طور پر روس میں فوجی دراندازی کی تصدیق

 

کُرسک کے روسی خطے کے گورنر الیکسی سمرنوف نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کے دوران بتایا کہ یوکرینی فورسز کی پیش قدمی کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والے سویلین باشندوں میں 10 بچے بھی شامل ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آج پیر کے روز کہا کہ روسی افواج یوکرینی فورسز کو روسی علاقوں سے نکال باہر کریں گی۔تصویر: Evgenia Novozhenina/REUTERS

گورنر سمرنوف نے روسی صدر کو اس ملاقات کے دوران یہ بھی بتایا کہ اب تک سرحدی محاذ جنگ سے ایک لاکھ 21 ہزار افراد کو نکالا جا چکا ہے جبکہ مزید 59 ہزار کا وہاں سے نکالا جانا ابھی باقی ہے۔

روس کی طرف سے سرحدی علاقوں سے مزید شہریوں کو نکل جانے کا حکم

روسی حکام نے آج پیر 12 اگست کو مزید روسی شہریوں کو سرحدی علاقے سے نکل جانے کا حکم جاری کر دیا اور ہمسایہ ریجن بیلگورود میں بھی لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔

یوکرینی فورسز کا یہ حملہ کریملن کے لیے بالکل غیر متوقع تھا اور ماسکو کی طرف سے اسے ناکام بنانے کے لیے ریزرو فورسز، ٹینکوں، توپ خانے، ڈرونز اور فضائیہ کا استعمال بھی کیا گیا۔

ان تمام کوششوں کے باجود روسی فوج کی طرف سے اتوار 11 اگست کو تسلیم کر لیا گیا کہ یوکرینی فورسز بعض مقامات پر روسی علاقے میں 30 کلومیٹر اندر تک پہنچ جانے میں کامیاب رہیں۔

کُرسک کے علاقے کی صورتحال پر روزانہ کی بریفنگ میں روسی وزارت دفاع کی طرف سے بتایا گیا کہ یوکرینی فورسز کی طرف سے اس روسی علاقے میں بہت اندر تک پہنچ جانے کی کئی کوششوں کا راستہ روک بھی دیا گیا۔

روسی علاقے بیلگرود میں یوکرینی فورسز کی کارروائی میں تباہی کا منظر
روسی حکام نے آج پیر 12 اگست کو مزید روسی شہریوں کو سرحدی علاقے سے نکل جانے کا حکم جاری کر دیا اور ہمسایہ ریجن بیلگورود میں بھی لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔تصویر: Yevgeny Martynov/ITAR-TASS/IMAGO

تاہم یہ بھی بتایا گیا کہ کچھ یوکرینی فورسز ٹولپینو اور اوبشچی کولودیز نامی دیہات کے قریب تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ دیہات یوکرینی روسی سرحد سے 25 اور 30 کلومیٹر دور روسی علاقے میں واقع ہیں۔

ایک یوکرینی سکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ روسی حکام کی طرف سے یہ دعویٰ کہ یوکرین نے اس مقصد کے لیے ایک ہزار فوجیوں کو تعینات کیا ہے، بہت ہی کم اندازے لگائے گئے ہیں، لیکن اصل میں یہ تعداد کہیں زیادہ ہے، ہزاروں میں۔

روسی علاقے سے یوکرینی فورسز کو نکال باہر کیا جائے گا، پوٹن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آج پیر کے روز کہا کہ روسی افواج یوکرینی فورسز کو روسی علاقوں سے نکال باہر کریں گی۔

روسی سرزمین پر یوکرین کے اس سب سے بڑے حملے کے حوالے سے روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین 'اپنے مغربی آقاؤں کی مدد سے‘ ممکنہ جنگ بندی مذاکرات میں اپنی پوزیشن مضبوط بنانے اور روسی کامیابیوں کا اثر کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ملکی سکیورٹی حکام اور کُرسک ریجن کے گورنر سے آن لائن بات چیت میں پوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرینی فورسز کو اس پیش قدمی کے دوران سخت جانی نقصان کا سامنا ہے۔

ماسکو میں روسی وزارت دفاع کی طرف سے آج پیر کے روز بتایا گیا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے یوکرین کے 18 ڈرونز کو تباہ کر دیا جن میں سے 11 کُرسک کے خطے میں تباہ کیے گئے۔

یوکرین میں روسی فوجی پیش قدمی میں سستی کی وجہ کیا بنی؟

ا ب ا/م م (اے ایف پی، روئٹرز)