1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہیوکرین

یوکرین: ریلوے اسٹیشن پر راکٹ حملے میں درجنوں افراد ہلاک

9 اپریل 2022

مشرقی یوکرین میں ایک پرہجوم ریلوے اسٹیشن پر روسی راکٹ کے حملے میں باون افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوگئے۔ ایک درجن افراد کی جائے واقعہ پر ہی موت ہوگئی جبکہ مزید چالیس زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔

https://p.dw.com/p/49hO5
Ukraine-Krieg - Kramatorsk
تصویر: Seth Sidney Berry/ZUMA Press Wire/dpa/picture alliance

ڈونیٹسک کے علاقائی گورنر پاولو کائرائلینکو نے جمعے کے روز بتایا کہ کراماٹوسک ریلوے اسٹیشن پر دو راکٹ گرے۔bاس وقت محفوظ علاقوں کی جانب روانہ ہونے کے لیے ہزاروں افراد اسٹیشن پر موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 12 افراد کی جائے واقعہ پر ہی موت واقع ہو گئی جبکہ مزید 40 افراد نے ہسپتالوں میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ بچے شامل تھے۔

دھماکے کے بعد کی جو تصویریں اور ویڈیوز سامنے آئے ہیں ان میں لاشوں اور زخمیوں کو زمین پر پڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جن میں متعدد کے جسمانی اعضاء غائب تھے، ایک لاش کا سر کٹا ہوا تھا۔

گرنے والے راکٹ پر روسی زبان میں لکھا ہوا تھا،"بچوں کے لیے۔"

Ukraine Krieg | Nach dem Angriff auf den Bahnhof von Kramatorsk
تصویر: Seth Sidney Berry/ZUMA Wire/IMAGO

یوکرینی صدر نے کیا کہا؟

کراماٹوسک کے میئر نے بتایا کہ جس وقت روسی راکٹ کا حملہ ہوا اس وقت اسٹیشن پر تقریباً 4000 شہری موجود تھے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے فیس بک پر اپنے پوسٹ میں لکھا کہ کراماٹوسک ریلوے اسٹیشن کو روسی ٹوچکا یو میزائل کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا،"میدان جنگ میں کھڑے ہونے کی ہمت اور حوصلہ سے محروم (روسی) اب پاگل ہوکر شہری آبادی کو تباہ کر رہے ہیں۔ اگر انہیں سزا نہ دی گئی تو وہ رکنے والے نہیں ہیں۔"

زیلنیسکی نے اس حملے کے بعد عالمی برادری سے روس کے خلاف سخت ترین اقدامات کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا،"ہمیں اس جنگی جرم کے خلاف سخت عالمی کارروائی کی توقع ہے۔" اور یوکرینی حکام اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کریں گے کہ کس نے حملے کا حکم دیا اور اس کے لیے کون ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مغربی ممالک سے مزید ہتھیار فراہم کرنے کی بھی اپیل کی۔

زیلنیسکی نے روس پر توانائی کے شعبے پر مزید پابندی عائد کرنے اور روسی بینکوں کو عالمی نظام سے منقطع کردینے کی بھی اپیل کی۔

عالمی رہنماوں کا ردعمل

جرمن چانسلر اولاف شولس نے اس حملے کو"ظالمانہ" قرار دیا۔ انہوں نے بوچہ، ماریوپول اور یوکرین کے دیگر مقامات سے حالیہ ہفتوں میں موصول ہونے والی ایسی دیگر "وحشت انگیز" تصویروں اور رپورٹوں کا بھی ذکر کیا۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کراماٹوسک ریلوے اسٹیشن پر حملے کو "بے حسی"کی علامت قرار دیا۔ برطانوی وزیر دفاع بین ویلیسن نے اسے جنگی جرم اور اُرزلا فان ڈیئر لائن نے اسے "ظالمانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی مذمت کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسے "ہولناک ظلم" جبکہ فرانسیسی حکومت نے "انسانیت کے خلاف جرم" قرار دیا۔

Ukraine-Krieg
تصویر: Ukrainian President Volodymyr Zelenskyy's Telegram channel/dpa/picture alliance

روس کا حملے سے انکار

روس نے حملے کی ذمہ داری لینے سے انکار کیا ہے۔ کریملن کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا کہ حملے میں جس قسم کے میزائل کی نشاندہی کی گئی ہے، روس ان میزائلوں کا استعمال نہیں کرتا۔

فوجی ماہرین نے تاہم روس کے دعوے کی تردید کی ہے اور کہا کہ یوکرین پر روس کی فوجی کارروائی میں گزشتہ چھ ہفتے کے دوران ٹوچکا یو میزائلوں کا استعمال کیا جاچکا ہے۔

 ج ا/ ع ت    (اے پی، اے اے ایف پی، روئٹرز، ڈ ی پی اے)

یوکرین پر روس حملے کو ایک ماہ گزر گیا