1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس نے جنگ میں پہلی مرتبہ ہائپر سونک میزائل استعمال کیا

19 مارچ 2022

روس نے یوکرینی جنگ میں اپنا جدید ترین کینژال ہائپر سونک میزائل داغنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ میزائل آواز کی رفتار سے بھی دس گنا تیزی سے سفر کرتے ہوئے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور کوئی دفاعی نظام اسے روک نہیں سکتا۔

https://p.dw.com/p/48jEj
Russland Ukraine Krieg | Explosion in Lemberg
تصویر: AP Photo/picture alliance

روس نے یوکرینی جنگ میں اپنا جدید ترین کینژال ہائپر سونک میزائل داغنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ میزائل آواز کی رفتار سے بھی دس گنا تیزی سے سفر کرتے ہوئے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور کوئی دفاعی نظام اسے روک نہیں سکتا۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کینژال ہائپر سونک میزائلوں کے ذریعے یوکرین میں اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ روس نے آج تک کسی بھی جنگ میں ان جدید ترین اور ہدف کو انتہائی درستی کے ساتھ نشانہ بنانے والے ہائپر سونک میزائلوں کو استعمال نہیں کیا۔

اس حوالے سے آج ہفتے کے روز روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا، ''ہائپر سونک میزائلوں سے لیس کینژال ایوی ایشن میزائل سسٹم نے ڈیلیاٹن ایوانو فرانکیوسک کے علاقے میں بہت بڑے زیر زمین ویئر ہاؤس کو تباہ کیا جہاں یوکرینی افواج کے میزائل اور دیگر ایوی ایشن ہتھیار موجود تھے۔‘‘

سن 2018 کے سٹیٹ آف دی نیشن خطاب میں روسی صدر پوٹن نے دیگر کئی جدید ہتھیاروں کے ساتھ کینژال میزائل بھی سامنے لائے تھے۔ صدر پوٹن نے ان میزائلوں کو 'آئیڈیئل ہتھیار‘ قرار دیا تھا۔

یہ ہائپر سونک میزائل آواز کی رفتار سے دس گنا تیزی سے تقریبا دو ہزار کلو میٹر تک کی دوری پر مار کر سکتے ہیں۔ دنیا میں اس وقت تک موجود کوئی بھی دفاعی نظام ان میزائلوں کو روک نہیں سکتا۔

روس نے جس ہدف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے وہ ایوانو فرانکیوسک شہر کے قریب واقع ہے۔ یہ علاقہ نیٹو کے رکن ملک رومانیہ کے قریب ہے جس کے ساتھ اس کی 50 کلومیٹر طویل سرحد ملتی ہے۔

امریکی فوجی بلغاریہ میں نیٹو کے جنگی گروپ کا حصہ بنیں گے

بلغاریہ کے وزیر اعظم کیریل پیٹکوف کا کہنا ہے کہ امریکہ نے بلغاریہ میں تعینات نیٹو کے عسکری گروہ کے لیے سٹرایئکر بکتر بند گاڑیوں سے لیس اپنی انفنٹری کمپنی بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

پیٹکوف نے یہ اعلان صوفیہ میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے بعد کیا۔ پیٹکوف کا کہنا تھا، ’’یہ نیٹو میں ہمارے تمام اتحادیوں کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے۔‘‘

یہ امر بھی اہم ہے کہ سرد جنگ کے دوران بلغاریہ کا شمار روس کے قریبی اتحادیوں میں ہوتا تھا۔ تاہم موجودہ صورت حال میں بلغاریہ نے اپنی سرزمین پر نیٹو کے 1,000 فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیٹو اپنے مشرقی محاذ پر عسکری موجودگی میں اضافہ کر رہا ہے۔

اس ضمن میں وزیر اعظم پیٹکوف نے کہا، ’’میں اس اعلان کی اہمیت واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بلغاریہ نے نیٹو کا کثیر الملکی جنگی گروہ قائم کیا ہے۔ یہ ایک اہم قدم ہے اور ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔‘‘

تاہم بلغاریہ نے یوکرین کو عسکری معاونت فراہم کرنے سے انکار کیا اور صرف انسانی بنیادوں پر مدد جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔

زاپروژیا میں کرفیو کا اعلان

یوکرینی فوج نے ملک کے جنوبی شہر زاپروژیا میں 38 گھنٹوں کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

شہر کے نائب میئر اناتولی کورتیف نے کرفیو کا اعلان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا، ’’شہری اس وقت باہر نہ نکلیں۔‘‘

نائب میئر نے یہ بھی بتایا کہ جمعے کے روز شہر کے نواحی علاقوں میں گولہ باری کے نتیجے میں نو افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے تھے۔

روسی فوجوں نے زاپروژیا کے جوہری توانائی کے پلانٹ پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اس پلانٹ کو دو ہفتے پہلے گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ش ح/ع ح (اے پی، دی پی اے، روئٹرز)