1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن نے کریمیا سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کر دیا

شامل شمس20 مارچ 2014

یوکرائن نے کریمیا سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کر دیا ہے۔ کییف حکام کے مطابق روس کی جانب سے جزیرہ نما کریمیا پر گرفت مضبوط کرنے کے بعد فوجی اہل کاروں اور ان کے اہل خانہ کو علاقہ چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BT0p
تصویر: Reuters

یوکرائن کی حکومت کی جانب سے کریمیا سے اپنے فوجیوں کے انخلاء کے اعلان سے قبل کریمیا میں روسی فوجیوں اور روس کے حامیوں نے یوکرائنی نیوی کے دو اڈوں پر قبضہ کرتے ہوئے ان پر روسی پرچم لہرا دیا تھا۔ ساتھ ہی یوکرائن کی نیوی کے سربراہ کو قیدکیے جانے کی بھی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ اس صورت حال کے بعد یوکرائن کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ روسی شہریوں کے لیے یوکرائن کے ویزے کا قانون لاگو کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

بدھ کے روز یوکرائن کے قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے سربراہ اینڈری پیروبی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوکرائن اپنی افواج کو کریمیا سے مرکزی یوکرائن منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرائن اقوام متحدہ سے مطالبہ کرے گا کہ کریمیا کو غیر فوجی علاقہ قرار دیا جائے۔ یوکرائن کی حکومت نے اس ارادے کا بھی اظہار کیا ہےکہ یوکرائن کے وہ شہری جو کریمیا میں نہیں رہنا چاہتے، انہیں علاقے سے باہر نکال لیا جائے۔

قبل ازیں روسی افواج اور غیر مسلح افراد نے کریمیا کی بندرگاہ سیواسٹوپول میں واقع یوکرائنی نیوی کےمرکزی دفتر پر دھاوا بول کر کسی بڑے مسلح تنازعے کے بغیر ہی ہیڈکوارٹر پر روسی پرچم لہرا دیا تھا۔ یوکرائن کے صدر نے کریمیا کے علیحدگی پسند حکام کو اس واقع کے دوران یوکرائن کے نیوی کمانڈر ایڈمرل سیرگئی گیڈک سمیت دیگر یرغمالیوں کو تین گھنٹوں کے اندر اندر رہا کرنے الٹیمیٹم بھی دیا تھا۔ کریمیا میں موجود روس کے حامیوں کے مطابق گیڈک کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔

کریمیا میں یوکرائن کے فوجیوں کا یہ اب تک کا یہ سب سے بڑا سرینڈر ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں روس نواز فورسز نے، جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ روسی فوجی تھے، بدھ کو نیوی ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولا تھا۔

ایک اور پیش رفت میں بدھ ہی کے روز روس نے کریمیا کے شہریوں کو روسی پاسپورٹ جاری کرنا شروع کرد یے ہیں۔ روس کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ الحاق کے بعد اب کریمیا میں رہنے والے روسی شہری ہیں۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل آندریس فوگ راسموسن کا کہنا ہے کہ روسی اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نہیں چاہتا کہ مشرقی یورپ کے ممالک یورپی یونین کے قریب آئیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید