1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن میں امریکی نجی سکیورٹی کمپنی کی موجودگی کی اطلاعات

عدنان اسحاق15 مئی 2014

ایسی اطلاعات ہیں کہ سلامتی کے ایک نجی امریکی ادارے کے کئی سو اہلکار مشرقی یوکرائن میں باغیوں کے خلاف ملکی افواج کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اگر یہ بات سچ ہے تو یوکرائن کے تنازعے کے شدت اختیار کرنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/1C0er
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن اخبار ’بلڈ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ’’سلاویانسک میں ہونے والی لڑائی میں اکیڈمی (Academi) نامی ایک امریکی نجی سکیورٹی کمپنی کے تقریباً چار سو اہلکار یوکرائن کی فوج اور پولیس کا ساتھ دے رہے ہیں‘‘۔ بلڈ کی یہ رپورٹ جرمن خفیہ ادارے بی این ڈی کی جانب سے حاصل ہونے والی معلومات پر مبنی ہے۔

’اکیڈمی‘ کا تعلق بلیک واٹر نامی کمپنی سے ہے۔ سابق امریکی فوجیوں کی جانب سے قائم کی گئی بلیک واٹر اب فعال نہیں ہے۔ بلیک واٹر نے عراق اور افغانستان میں امریکی فوج کا ساتھ دیا تھا۔ بلیک واٹر کو اس کے انتہائی جارحانہ رویے، عام افراد پر تشدد اور شہریوں کے قتل کے الزامات کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

Blackwater Skandal, Mitarbeiter einer privaten Sicherheitsfirma
تصویر: AP

اس سال مارچ کے اوائل میں بھی روس نواز علیحدگی پسندوں کی جانب سے مشرقی یوکرائن میں ’اکیڈمی‘ کی سرگرمیوں کے حوالے سے خبریں سامنے آئی تھیں۔ تاہم بلڈ اخبار کے مطابق جرمن خفیہ ادارے نے 29 اپریل کو اس حوالے سے برلن حکومت کو آگاہ کر دیا تھا۔

اسی دوران واشنگٹن میں امریکی حکومت نے ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ایک ترجمان لورل لوکاس کے مطابق یہ رپورٹ غلط ہے۔ ساتھ ہی سکیورٹی کمپنی ’اکیڈمی‘ نے بھی یوکرائن میں اپنے اہلکاروں کی موجودگی کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کمپنی کی نائب سربراہ سوزین کیلی نے بتایا کہ ’’اکیڈمی کے اہلکار یوکرائن میں کہیں بھی اور کسی بھی کارروائی میں حصہ نہیں لے رہے اور نہ ہی فی الحال ایسا کوئی منصوبہ ہے‘‘۔

بلڈ اخبار کی اس رپورٹ کی ابھی تک کہیں سے بھی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ جرمن خفیہ ادارے بی این ڈی نے بھی اس تناظر میں کوئی بیان دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جرمن یوکرائنی پارلیمنٹیرینز کے گروپ کے کارل جارج ویلمان نے اس حوالے سے کہا ’’میں اسے کسی پروپیگنڈے کا ایک حصہ کہوں گا۔ میرے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ایسا ممکن بھی نہیں ہے‘‘۔ دوسری جانب جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے نیلز آننین کے بقول ’’مجھے اس بارے میں علم نہیں ہے۔ لیکن عراقی جنگ کے دوران حاصل ہونے والے تجربے کی بنیاد پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایسا ممکن ہے۔ اگر ایسا ہے تو یہ ایک بہت بڑی حماقت ہو گی۔ اور اگر واقعی کسی امریکی نجی کمپنی کے فوجی یوکرائن میں لڑ رہے ہیں تو انہیں فوری طور پر واپس بلایا جانا چاہیے کیونکہ اس سے بحران اور بھی شدید ہو سکتا ہے‘‘۔

امریکی حکومت نے امریکی نجی سکیورٹی اہلکاروں کی مشرقی یوکرائن میں موجودگی کی خبروں کو مسترد تو کر دیا ہے تاہم اس کے باوجود بہت سے سوال ابھی جواب طلب ہیں۔