1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونانی جزیرے کریٹے پر پاکستانیوں اور یونانیوں کے مابین لڑائی

30 اگست 2020

یونان کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ آبادی والے جزیرے کریٹے پر تقریباﹰ دو سو پاکستانی تارکین وطن اور تیس کے قریب مقامی باشندوں کے مابین ہفتہ انتیس اگست کی رات ہونے والی لڑائی میں کم از کم دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/3hlck
تصویر: DW/R. Shirmohammadi

یونانی دارالحکومت ایتھنز سے آج اتوار تیس اگست کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ لڑائی کریٹے کے جزیرے پر ٹِمباکی نامی قصبے کے قریب ہوئی۔

یونان کے سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی نے بتایا کہ اس لڑائی کے دوران امن عامہ کی بحالی کے لیے پولیس کے مسلح دستوں کو فوری مداخلت کرنا پڑی اور وہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی نصف شب تک مقامی باشندوں اور پاکستانی تارکین وطن کے مشتعل لیکن متحارب گروپوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

بائیس پاکستانی گرفتار

مقامی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اس لڑائی کی وجہ سے 22 پاکستانیوں اور دو یونانی باشندوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے 'شدید نوعیت‘ کے اس تنازعے کی وجوہات کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق وسیع پیمانے پر یہ لڑائی اور ہاتھا پائی اس وقت شروع ہوئی جب ایک مقامی یونانی خاتون نے ایک پاکستانی شہری کو گالی دی تھی۔

Griechenland Kreta Ankunft Flüchtlinge
یونان کے اس جزیرے پر ترکی سے آنے والے تارکین وطن ماضی میں بڑی تعداد میں پہنچتے رہے ہیں مگر اب ان کی تعداد کافی کم ہو چکی ہےتصویر: Getty Images/AFP

ٹِمباکی یونانی جزیرے کریٹے کا ایک ایسا علاقہ ہے، جو زیادہ تر اپنی زرعی ہیداوار کے لیے مشہور ہے۔ سرکاری ٹیلی وژن ای آر ٹی کے مطابق اس علاقے میں زرعی شعبے میں تقریباﹰ تین ہزار غیر ملکی کارکن بھی کام کرتے ہیں۔ ان غیر ملکیوں میں اکثریت پاکستانی تارکین وطن کی ہے۔

اجرتیں کم، رہائش گاہیں بدحالی کا شکار

انسانی حقوق کے لیے سرگرم کئی تنظیموں اور تارکین وطن کے حقوق کے لیے کوشاں متعدد ملکی اور غیر ملکی اداروں کے مطابق کریٹے کے جزیرے پر غیر ملکی کارکنوں کی مجموعی حالت کافی خراب ہے۔ انہیں ان کی محنت کی اجرتیں بھی بہت کم دی جاتی ہیں اور وہ اکثر بڑے بڑے گروپوں کی شکل میں ایسی رہائش گاہوں میں رہتے ہیں، جو یا تو عمومی سہولیات کے حوالے سے رہائش کے قابل نہیں ہوتی یا پھر اتنی بڑی نہیں ہوتیں کہ وہاں بیک وقت کافی زیادہ لوگ رہ سکییں۔

اس لڑائی کے بعد یونان کے سرکاری ٹیلی وژن کے ایک رپورٹر نے ٹِمباکی سے اتوار تیس اگست کے روز بتایا کہ اس علاقے میں مقامی باشندوں اور تارکین وطن کارکنوں کے مابین حالات اتنے کشیدہ ہیں کہ حالات 'گزشتہ چند ماہ سے کافی دھماکا خیز‘ ہو چکے تھے۔

یونان کا سب سے بڑا جزیرہ

کریٹے کاجزیرہ یونان کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ آبادی والا جزیرہ ہے۔ اس کا سب سے بڑا شہر اور علاقائی دارالحکومت ہیراکلیون ہے۔ مجموعی طور پر اس یونانی جزیرے کا رقبہ تقریباﹰ ساڑھے آٹھ ہزار مربع کلو میٹر ہے اور آبادی ساڑھے چھ لاکھ کے قریب بنتی ہے۔

یورپی یونین کے رکن ملک یونان کا بحیرہ ایجیئن میں واقع یہ جزیرہ سسلی، سارڈینیا، قبرص اور کورسیکا کے بعد بحیرہ روم کا پانچواں سب سے بڑا جزیرہ ہے۔

م م / ا ا (ڈی پی اے، ای آر ٹی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں