1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کا فطرت کی بحالی کا متنازعہ قانون منظور

17 جون 2024

اس قانون کی حمایت کرنے والی آسٹرین وزیر ماحولیات کو اپنی ہی جماعت کی طرف سے قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔ اس قانون کا مقصد یورپی یونین میں شامل ممالک میں فطرت کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/4h9lo
کسانوں پر لگائی جانے والی بھاری پابندیوں پر تشویش کی وجہ سے فطرت کی بحالی کا یہ قانون متنازعہ ثابت ہوا ہے
کسانوں پر لگائی جانے والی بھاری پابندیوں پر تشویش کی وجہ سے فطرت کی بحالی کا یہ قانون متنازعہ ثابت ہوا ہےتصویر: Rainer Keuenhof/picture alliance

یورپی یونین کے ستائیس میں سے بیس رکن ممالک کے وزرائے ماحولیات نے آج پیر کے روزفطرت کی بحالی کے ایک متنازعہ قانون کی منظوری دے دی۔ اس قانون کی حمایت کرنے والی آسٹریا کی وزیر ماحولیات کو ان کی اپنی ہی جماعت کی طرف سے قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔  لیونور گیویسلرکی جماعت کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس قانون کی غیر قانونی طور پر حمایت کی ہے۔

فطرت کی بحالی کے اس قانون کا مقصد جنگلات کو دوبارہ اگانا، غیر آباد دلدلی زمین کی بحالی اور دریاؤں کو ان کے قدرتی اور آزاد بہاؤ والی حالت میں واپس لانا شامل ہے۔

کسانوں پر لگائی جانے والی بھاری پابندیوں پر تشویش کی وجہ سے یہ قانون متنازعہ ثابت ہوا ہے۔ یورپی پارلیمنٹ نے اس سال کے آغاز میں اس حوالے سے پالیسی کی منظوری دے دی تھی۔ یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے ماحولیات نے لکسمبرگ میں ہونے والی ایک میٹنگ میں اس پالیسی کی حمایت کی، یعنی اب یہ قانون کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔

فطرت کی بحالی کے اس قانون کا مقصد جنگلات کو دوبارہ اگانا، غیر آباد دلدلی زمین کی بحالی اور دریاؤں کو ان کے قدرتی اور آزاد بہاؤ والی حالت میں واپس لانا شامل ہے
فطرت کی بحالی کے اس قانون کا مقصد جنگلات کو دوبارہ اگانا، غیر آباد دلدلی زمین کی بحالی اور دریاؤں کو ان کے قدرتی اور آزاد بہاؤ والی حالت میں واپس لانا شامل ہےتصویر: picture-alliance/dpa

یونین کے ماحولیاتی امور کے کمشنر Virginijus Sinkevicius نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''ہم اب بھی حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو ختم کرنے کے راستے پر ہیں، آئیے اب مل کر کام شروع کریں اور دکھائیں کہ یورپی یونین اب بھی آگے بڑھ رہی ہے۔‘‘

آسٹرین وزیرماحولیات کی حکومت سے علیحدگی

آسٹریا کی وزیر ماحولیات گرینز پارٹی کی لیونور گیویسلر نے فطرت کی بحالی کی اس قانون کی حمایت کی اور اس کی منظوری کے لیے مطلوبہ اکثریت میں حصہ لینے کے لیے اپنے قدامت پسند مخلوط حکومتی ساتھیوں کے خلاف بغاوت کر دی۔

گیویسلر نے صحافیوں کو بتایا، ''میں جانتی ہوں کہ مجھے اس پر آسٹریا میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ اس قانون کو اپنانے کا وقت ہے۔‘‘

گیویسلر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں اسے ''فطرت کی فتح‘‘ بھی قرار دیا۔ 

آسٹریا کے وفاقی چانسلر کارل نیہامر نے اپنی کابینہ کی وزیر ماحولیات کی جانب سے فطرت کی بحالی کے اس قانون کے حق میں ووٹ دینے کو  ''غیر قانونی‘‘ قرار دیا ہے۔ نیہامر کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ''آسٹریا کو قانون کے خلاف اپنے پہلے سے متفقہ ووٹ پر قائم رہنا چاہیے۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''اس ضمن میں گزشتہ رات  چانسلر کارل نیہامر نے یورپی یونین کی کونسل کے موجودہ صدر ملک بیلجیم کو مطلع کر دیا کہ آسٹریا کی وفاقی وزیر گیویسلر کی طرف سے فطرت کی بحالی کے قانون کی حمایت غیر قانونی ہو گی۔‘‘

آسٹریا میں حکمران جماعت  آسٹرین پیپلز پارٹی (او وی پی) نے گیویسلر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سیکرٹری کرسٹیان اشٹوکر نے کہا کہ گیویسلر کے خلاف اپنی حکومتی عہدے کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا جائے گا۔

آسٹریا کی وزیر ماحولیات گرینز پارٹی کی لیونور گیویسلر
آسٹریا کی وزیر ماحولیات گرینز پارٹی کی لیونور گیویسلرتصویر: Michael Indra/IMAGO

اسی دوران جرمنی کی وزیر ماحولیات شٹیفی لیمکے نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ اس قانون کو اپنانا ''یورپ کی سمجھوتہ کرنے کی صلاحیت اور ماحولیات اور فطرت کے تحفظ کے لیے اس کی ذمہ داری پر اعتماد کا واضح اشارہ ہے۔‘‘

اٹلی، ہنگری، نیدرلینڈز، پولینڈ، فن لینڈ اور سویڈن نے اس قانون کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس معاملے پر رکن ممالک کے درمیان مذاکرات کی صدارت کرنے کے ذمے دار ملک بلیجیم نے اس معاملے پر رائے دہی سے اجتناب کیا۔

قانون میں کیا کچھ شامل ہے؟

یہ قانون 2030 تک یورپی یونین کے کم از کم 20 فیصد زمینی اور سمندری علاقوں کی ان کی قدرتی حالت میں بحالی جب کہ  2050 تک پورے قدرتی ماحول کی بحالی کے اہداف مقرر کرتا ہے۔ اس کا مقصد یورپ میں قدرتی ماحول کو درپیش زوال کو پلٹنا ہے، جس میں سے 81 فیصد خراب حالت کا شکار ہے۔

یہ قانون سازی مخصوص اہداف بھی متعین کرتی ہے، جیسا کہ دلدلی علاقوں میں زمینوں  کی بحالی، جو قدرتی ماحول کے لیے ضرر رساں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس  کے اخراج کا مقابلہ کرنے اور موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس قانون کے تحت  واضح طور پر جنگلات، گھاس کے میدانوں، گیلی زمینوں کے ساتھ ساتھ دریاؤں، جھیلوں اور زیر سمندر مونگے کی چٹانوں والے علاقوں کی بحالی کا احاطہ کیا گیا ہے۔

رکن ممالک کو 2030 تک کم از کم 30 فیصد فطرت کو  بحال کرنا ہوگا۔ یہ ہدف 2040 تک 60 فیصد اور 2050 تک 90 فیصد تک بڑھا دیا جائے گا۔

ش ر⁄ م م (روئٹرز، ڈی پی اے)