1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین میں سیاسی پناہ کے لیے ریکارڈ دس لاکھ درخواستیں

5 جولائی 2023

گزشتہ برس یورپی یونین میں سیاسی پناہ کے لیے ریکارڈ تعداد میں لوگوں نے درخواستیں دیں، ان میں سب سے زیادہ درخواستیں شام،افغانستان، ترکی،وینزویلا اور کولمبیا سے تھیں۔ یورپی یونین میں مہاجرت کے ایک نئے منصوبے پر بحث جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/4TQbb
Symbolfoto Staatenlosigkeit
تصویر: imago images/NurPhoto

یورپی یونین کی ایجنسی برائے سیاسی پناہ (ای یو اے اے) نے منگل کے روز ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سال 2022 میں یورپی یونین میں سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں ایک نئے ریکارڈ سطح یعنی تقریباً دس لاکھ تک پہنچ گئیں۔

ایجنسی نے کہا کہ گزشتہ سال 996000 درخواستیں موصول ہوئیں جو کہ سال 2021 کے مقابلے میں 53 فیصد زیادہ تھیں۔

شام، افغانستان، ترکی، وینزویلا اور کولمبیا کے لوگ سیاسی پناہ کے لیے درخواست دینے والے سب سے بڑے گروہوں میں شامل تھے۔

یورپی یونین میں پناہ کی درخواستیں، اگلے سال اور اضافہ متوقع

سیاسی پناہ کے لیے سب سے زیادہ 244000 درخواستیں جرمنی کو موصول ہوئیں۔ اس کے بعد فرانس، اسپین، آسٹریا اور اٹلی ہیں۔

یورپی یونین'شدید دباو' میں

یوکرین میں جنگ کی وجہ سے جو لوگ فرار ہو کر آئے ہیں انہیں خصوصی عارضی تحفظ کا درجہ دیا گیا ہے۔

یوکرین سے آکر یورپی یونین میں رہنے والے افراد کی تعداد تقریباً چالیس لاکھ ہے لیکن یہ گزشتہ برس سیاسی پناہ کے خواہش مند تقریباً دس لاکھ درخواست دہندگان میں شامل نہیں ہیں۔

یورپ میں پناہ گزینوں کی ریکارڈ آمد، میزبان ممالک پر ’بوجھ‘

ایجنسی نے کہا کہ پناہ کے متلاشیوں کی تعداد کی وجہ سے کئی ممالک شدید دباو میں ہیں۔ کیونکہ وہاں پناہ گزینوں کے حوالے سے مقامی باشندوں میں پہلے سے زیادہ تحفظات پائے جاتے ہیں اور وہ پناہ گزینوں کے استقبال میں پریشانی محسوس کر رہے ہیں۔

مہاجرت سے جڑے پانچ غلط مفروضے

یورپی یونین کا نیا مہاجرت منصوبہ

یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب یورپی یونین  کے رہنما ہجرت، بالخصوص کوئی قانونی طریقہ کار اختیار کیے بغیر یورپی ساحلوں پر پہنچنے والوں کے متعلق، ایک نئے منصوبے پر بحث و مباحثہ کر رہے ہیں۔

یورپی یونین نے حال ہی میں ایک ایسے منصوبے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت ملکوں کو یا تو ایک مخصوص تعداد میں تارکین وطن کو قبول کرنا ہو گا یا انکار کرنے کی صورت میں ہر ایک شخص کے بدلے میں 21000 ڈالر ادا کرنا ہو گا۔

لیکن ہنگری اور پولینڈ نے اس منصوبے پر اعتراض کیا ہے۔ ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے سرکاری ٹیلی ویژن کو گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ وہ اس منصوبے پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔

اٹلی: پناہ کے قوانین میں تبدیلی کا مجوزہ قانون

جرمن چانسلر اولاف شولس نے اس منصوبے پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ ملکوں کو کئی متبادل فراہم کرتا ہے۔

مہاجرت کا نیا منصوبہ بالخصوص تارکین وطن کی ایک کشتی حادثے کے بعد توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس حادثے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے یہ حالیہ دنوں میں بحیرہ روم میں پیش آنے والے سب سے زیاد ہ المناک سانحات میں سے ایک تھا۔ اس واقعے نے مہاجرین کے بحران کی طرف دنیا کی توجہ ایک بار پھر مبذول کرائی۔

یورپی یونین کی مائیگریشن پالیسی میں اصلاحات

 ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے پی)