1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین شاید مزید ایسٹرا زینیکا ویکسین نہ خریدے

19 اپریل 2021

کورونا وبا کے کنٹرول کے لیے مختلف ملکوں میں ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ یورپی یونین کے رکن ممالک میں بھی ویکسینیشن کا پروگرم شروع ہے۔ ایک ویکسین ایسٹرا زینیکا کے حوالے سے تحفظات سامنے آئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3sDHM
England | Coronavirus | Impstoff von AstraZeneca
تصویر: Yui Mok/empics/picture alliance

یورپی یونین کے انٹرنل مارکیٹ کمیشنر تھیئری بریٹوں نے فرانسیسی ٹیلی وژن کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فی الحال کچھ بھی حتمی طور پر طے نہیں کیا گیا کہ آیا ایسٹرا زینیکا ویکسین مزید خریدی جائے گی۔ انہوں نے اس تناظر میں یہ بھی کہا کہ اس وقت ترجیح اس پر ہے کہ کونسا دوا ساز ادارہ معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے ویکسین کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔

ڈنمارک نے ایسٹرا زینیکا ویکسن لگانا بند کر دی

ایسٹرا زینیکا پر تنقید

یورپی یونین کے حلقے میں ایسٹرا زینیکا پر کی جانے والی شدید تنقید کی وجہ، اس دوا ساز ادارے کی جانب سے پہلی فراہمی میں غیر معمولی تاخیر ہے۔ اس معاہدے کے تحت رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں ایسٹرا زینیکا نے یونین کے رکن ملکوں کے لیے ایک سو بیس ملین خوراکیں فراہم کرنا تھیں لیکن اینگلو سویڈش فارماسوٹیکل کمپنی نے کل مقدار کی جگہ صرف تیس ملین ٹیکے سپلائی کیے اور اس باعث ویکسین کو فراہمی میں تاخیر پیدا ہو گئی تھی۔

AstraZeneca Covid-19 Impfung
ایسٹرا زینیکا ویکسین انگلینڈ اور سویڈن کی دوا ساز کمپنیوں نے مِل کر تیار کی ہےتصویر: Yui Mok/PA Wire/empics/picture alliance

سپلائی میں تاخیر کے حوالے سے تھیئر بریٹوں کا کہنا ہے کہ دوسری سہ ماہی میں ایسٹرا زینیکا کی ایک سو اسی ملین خوراکیں فراہم کی جانی تھیں لیکن کمپنی نے صرف ستر ملین ٹیکوں کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔

یورپی یونین کو درکار ویکسین

ستائیس ممالک پر مشتمل یورپی بلاک کو مجموعی طور پر 2.3 بلین ویکسین کی خوراکیں درکار ہیں۔ اس کے لیے مختلف کمپنیوں کے ساتھ کنٹریکٹ دیے جانے کا مذاکراتی عمل شروع ہے۔ ان کمپنیوں میں جرمن ادارہ بائیو این ٹیک بھی شامل ہے۔ یہ جرمن ادارہ امریکی کمپنی فائزر کے اشتراک سے ویکسین کی پروڈکشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

ایسٹرا زینیکا کے ساتھ نیا معاہدہ کرنے کے حوالے سے یونین کے کمیشنر تھیئری بریٹوں نے صرف بات چیت جاری رکھنے کا کہا لیکن اینگلو سویڈش کمپنی کا نام نہیں لیا۔

برطانیہ: ایسٹرا زینیکا ویکسین سے بلڈ کلوٹنگ کے مجموعی کیسز اب تیس

 یورپی میڈیسین ایجنسی نے ایسٹرا زینیکا ویکسین کو بالغ افراد کے لیے محفوظ قرار دے رکھا ہے۔ کئی بڑی عمر کے افراد میں اس ویکسین کے لگانے کے بعد خون کے لوتھڑے بننے کی رپورٹیں سامنے آئی ہیں۔

ڈنمارک واحد یورپی ملک ہے، جس نے ایسٹرا زینیکا کے استعمال کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

COVID-19 Impstoffe
رواں برس سربیا کے دارالحکومت بلغراد کے ایک مرکز میں رکھی گئی کورونا کی چار مختلف ممالک میں تیار کردہ ویکسینزتصویر: Oliver Bunic/AFP/Getty Images

ایسٹرا زینیکا ویکسین کا مستقبل

یورپی یونین کے اہم رکن ملک فرانس کی وزیر صنعت اگنیس پانیئر روناشیر نے کہا ہے کہ بظاہر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن اس کا قوی امکان ہے کہ مزید ایسٹرا زینیکا ویکسین حاصل نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یورپی یونین کی سطح پر ابھی جانسن اینڈ جانسن اور ایسٹرا زینیکا فارماسوٹیکل کمپنیوں کو نئے کنٹریکٹ دینے کی بات چیت شروع نہیں کی گئی ہے۔

ایسٹرا زینیکا ویکسین کی سپلائی میں پھر رکاوٹ

دوسری جانب یورپی یونین کی صدر اروزلا فان ڈیئر لائن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ایسی منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ بائیو این ٹیک سے سن 2023 تک 1.8 بلین خوراکیں حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے اس کمپنی (بائیو این ٹیک) کو ایک با اعتماد پارٹنر قرار دیا کیونکہ اس نے اپنی سابقہ کمٹ منٹ کو پوری ذمہ داری سے مکمل کیا ہے۔

ع ح، ا ا (اے ایف پی، اے پی)