1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسشمالی امریکہ

ہیلی کاپٹر کی حامل امریکی خلائی گاڑی مریخ پر اتر گئی

19 فروری 2021

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا ایک روور مریخ پر اتر گیا ہے۔ اس خلائی گاڑی کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ’انجینیٹی‘ نامی ایک ہیلی کاپٹر کی حامل ہے۔

https://p.dw.com/p/3paTE
Mars-Sonde Perseverance
تصویر: NASA/JPL-Caltech/AP/picture alliance

ناسا کا یہ خلائی جہاز مریخ کے لیے گزشتہ برس روانہ کیا گیا تھا۔ اس مشن کو سرخ سیارے سے پتھروں کے نمونے زمین پر لانے کے سلسلے کی پہلی کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔

گزشتہ دس دنوں میں زمین باسیوں کی جانب سے  یہ تیسرا خلائی مشن ہے، جو مریخ تک پہنچا ہے۔ اس سے قبل متحدہ عرب امارات کا ایک خلائی مشن مریخ کے مدار میں پہنچا تھا جب کہ اس کے بعد چینی خلائی گاڑی بھی سرخ سیارے کے مدار میں پہنچ گئی تھی۔ تاہم امریکا کا پَرسَیویرَینس نامی یہ خلائی روور اس لیے اہم ہے کیوں کہ یہ مریخ پر اتارا جانے والا سب سے بڑا امریکی روور ہے، جس کے ساتھ ایک  ہیلی کاپٹر بھی ہے۔

اماراتی مشن ’ہوپ‘ نے مریخ کی اولین تصویریں زمین پر بھیج دیں

قدیم زندگی کی کھوج: مريخ روور 2020 اس سال روانہ ہو گا

ناسا نے مریخ کی سطح پر گاڑی اتارنے کے عمل کو 'شو‘ کا نام دیا تھا۔ یہ گاڑی عالمی وقت کے مطابق جمعرات 18 فروری کو رات آٹھ بج کر چھپن منٹ پر کامیابی سے مریخ کی سطح پر اتری۔

مریخ کی سطح کی جانب بڑھتے ہوئے اس مشن کی رفتار بیس ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ سے بتدریج کم کی گئی۔ رفتار میں کمی کے لیے پیراشوٹ کے علاوہ ردِ رفتار انجن کا استعمال بھی کیا گیا، جس کے بعد مریخ کی سطح پر اترتے ہوئے اس روور کی رفتار تین کلومیٹر فی گھنٹہ رہ گئی تھی۔

Mars-Sonde Perseverance
اس خلائی گاڑی میں ایک ہیلی کاپٹر میں موجود ہےتصویر: NASA/JPL-Caltech/AP/picture alliance

معروف مقام

مریخ پر یہ چھ پہیوں والی گاڑی مارشین ایکویٹر کے شمال میں جیزرو کریٹر کے قریب اتاری گئی ہے۔ یہ علاقہ امریکی لینڈرز کے لیے جانا پہچانا ہے کیوں کہ اس سے قبل کیوری یوسٹی روور بھی یہیں اتارا گیا تھا۔ یہ بات اہم ہے کہ کیوری یوسٹی روور اب بھی فعال ہے تاہم وہ گیل گریٹر نامی مقام سے تین ہزار سات سو کلومیٹر دور ہے۔

یوٹوپیا پلانیٹیا نامی مقام بھی امریکی روور کے اترنے کے مقام سے زیادہ دور نہیں ہے۔ یوٹوپیا پلانیٹیا پر چین مئی میں اپنا روور اتارنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

تین مشن

گزشتہ برس جولائی میں مریخ کے لیے تین مشن روانہ ہوئے تھے۔ ان میں سے متحدہ عرب امارات کا مشن مریخ کے گرد چکر لگانے والے خلائی جہاز پر مشتمل ہے، جب کہ چین کا تیاوین ون مشن اس وقت مریخ کے گرد چکر لگا رہا ہے اور رواں برس مریخ کی سطح پر چینی روور اتارنے کی کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔

ناسا کے مشن مارس کو تلاش ہے مریخ پر زندگی کی

مستقبل کے مشنز

تاہم ایک مہنگا مگر ہدف پر ٹھیک ٹھیک پہنچنے والا امریکی مشن سب سے پہلے مریخ کی سطح پر پَرسَیویرَینس نامی روور اتارنے کے بعد اس سیارے پر پانی اور زندگی کی تلاش کا کام شروع کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ مشن مریخی چٹانوں اور پتھروں کے نمونے حاصل کر کے اپنے پاس محفوظ بنائے گا۔ اگلے دس برس میں امریکی اور یورپی مشترکہ مشن یہ نمونے حاصل کریں گے اور انہیں زمین پر پہنچایا جائے گا۔

امریکی روور انجینٹی نامی ہیلی کاپٹر کا حامل ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر اصل میں ایک تجرباتی آلہ ہے، جس کے ذریعے ناسا مریخ کے کرہ ہوائی میں پرواز اور لینڈنگ سے متعلق معلومات چاہتا ہے۔

ذوالفقار ابانی، ع ت، م م