1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

ہیروئین کا کنٹینر، بھارت پاکستانی کارگو قبول نہیں کرے گا

12 اکتوبر 2021

بھارت کے سب سے بڑے بندرگاہی آپریٹر نے کہا ہے کہ گجرات کی بندرگاہ پر تقریبا تین ٹن ہیروئن ضبط کیے جانےکے بعد اگلے ماہ سے افغانستان ، ایران اور پاکستان سے آنے والے سازو سامان کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/41a8y
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Woitas

آڈانی پورٹس جو کہ آڈانی صنعتی گروپ کا حصہ ہے کا کہنا ہے کہ یہ ''تجارتی ایڈوائزری'' پندرہ نومبر سے اس کے زیر کنٹرول اور تیسری پارٹی کے زیر کنٹرول ٹرمینلز پر لاگو ہوگی۔ آڈانی پورٹس کی جانب سے اس فیصلے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ تاہم یہ فیصلہ گزشتہ ماہ گجرات میں مندرا بندرگاہ پر دو کنٹینرز سے قریب تین ٹن ہیروئین پکڑے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ کنٹینرز افغانستان سے بھارت پہنچے تھے۔ ان میں موجود نشہ آور ہیروئن کی کل مالیت ڈھائی ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ بھارت کی حالیہ تاریخ میں حکام کی جانب سے تحویل میں لی جانے والی یہ سب سے زیادہ مالیت کی ہیروئن کی کھیپ ہے۔

بھارتی انتظامیہ نے ستمبر میں ہی گجرات کی بندرگاہ پر ایران سے آنے والی قریب بیس ملین ڈالر کی ہیروئین کی کھیپ پکڑی تھی۔ اس واقعہ میں ملوث چھ ایرانی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

طالبان کا اقتدار، افیون کی قیمت میں اضافہ

آڈانی پورٹس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ کنٹینرز میں موجود ٹنوں سامان کا معائنہ کرے۔ مندرا بندر گاہ بھارت کی ایک اہم تجارتی بندرگاہ ہے۔ گزشتہ سال یہاں 144 ملین ٹن سے زائد سامان پہنچا تھا۔ یہ بھارت کا سب سے بڑا کوئلے کی برآمد کا ٹرمینل بھی ہے۔

دنیا کی سب سے زیادہ افیون اور ہیروئن افغانستان سے ہی مختلف ممالک میں پہنچتی ہے۔ امریکا نے بیس سال افغانستان میں پوست کی کاشت کو کم کرنے کی کوششیں کی لیکن یہ اقدامات کامیاب نہ ہوسکے۔ روس ایران، پاکستان اور چین ہیروئن کی اسمگلنگ کی اہم گزرگاہیں ہیں۔

ب ج، ع ح