ہونڈوراس: رابرٹو مشیلیٹی عبوری صدر مقرّر
29 جون 2009ملکی کانگریس کی طرف سے تقرری کے بعد مِشیلیٹیی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اتوار کی رات سے شروع ہونے والا دوروزہ کرفیو منگل کی رات تک جاری رہے گا۔
صدرکی حیثیت سے حلف اٹھانے سے قبل رابرٹو مِشیلیٹی نے کہا کہ وہ کسی بغاوت کے نتیجے میں صدر نہیں بنے بلکہ ان کی تقرری قانونی طریقے سے عمل میں آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جوکچھ بھی ہوا ہے وہ عین جمہوری طریقے سے ہوا ہے، کیوں کہ ملکی افواج نے عدلیہ کے احکامات کے مطابق کارروائی کی ہے۔
ہنڈوراس کی فوج نے اتوار کے روز ملکی صدر مانویل سیلایا (Manuel Zelaya) کو معزول کرکے انہیں ملک سے بے دخل کرتے ہوئے کوسٹا ریکا روانہ کردیا تھا۔ جس کے فوری بعد ملکی کانگریس نے سپیکر رابرٹو مِشیلیٹی کو عبوری صدر مقرر کردیا۔ کانگریس سے جاری ہوئے والے بیان کے مطابق سیلایا کی جانب سے ملکی آئین کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد متفقہ فیصلے کے تحت ہٹایا گیا ہے۔
رابرٹومشیلیٹی اسی برس نومبر میں ہونے والے انتخابات میں منتخب ہونے والے صدر کے 27 جنوری 2010 تک عہدہ سنبھالنے تک ملک کے عبوری صدر رہیں گے۔
معزول کئے جانے والے صدرسیلایا نومبر 2005 میں دوسری اور آخری چارسالہ مد ت کے لئے ملک کے صدرمنتخب ہوئے تھے۔ وہ تیسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کے لئے ملکی آئین میں ترمیم کے لئے اتوار کے روز ریفرنڈم منعقد کروا رہے تھے۔ ملک کی سپریم کورٹ نے اس طرح کے ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیا تھا مگر وہ اسکے باوجود یہ ریفرنڈم کرانے پر مصر تھے۔ فوج کی جانب سے ریفرنڈم کے دوران انتخابی سامان کی ترسیل سے انکار پر اُنہوں نے فوج کے چیف General Romeo Vasquez Velasquez کو برطرف کردیا تھا۔
فوج کی جانب سے سیلایا کو معزول کئے جانے پر بین الاقوامی رہنماؤں کی طرف سے اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے طے کرنے پر زور دیا گیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے ہونڈوراس کے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ جمہوری اقدار کا احترام کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی کے عمل کو جاری رکھیں۔ امریکی صدر نے تمام اختلافی معاملات کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ امریکی ریاستوں کی تنظیم OAS کے سربراہ کی جانب سے بھی فوجی بغاوت کی مذمت سامنے آئی، جبکہ یورپی یونین نے بھی فوجی بغاوت کے بعد صدر کی گرفتاری کو ایک قابلِ مذمت واقعہ قرار دیا ہے۔
جمہوری ہونڈوراس وسطی امریکہ کا ملک ہے۔ یہ سابق ہسپانوی کالونی تھا۔ اِس کی سرحدوں کے ایک طرف سمندر ہے تو دوسری طرف گوئٹے مالا، نکاراگوا اور السیلواڈور کے ممالک ہیں۔ اِس کا دارالحکومت Tegucigalpa ہے۔ ہونڈوراس کی اسی فی صد آبادی خطِ غربت کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔