ہم وطنوں کے سامنے پیرس اوپن چیمپئن Li کی عبرتناک شکست
3 اکتوبر 2011پہلے ہی راؤنڈ میں اُنتیس سالہ Li رومانیہ کی عالمی درجہ بندی میں اٹھاون ویں نمبر کی ایک قدرے نئی کھلاڑی مونیکا نِیکولَیسکُو سے دو سیٹ کے ایک مقابلے میں چھ چار اور چھ صفر سے ہار گئیں۔ یہ میچ 90 منٹ سے بھی کم وقت میں ختم بھی ہو گیا۔ غالباً اسی خراب کارکردگی کی وجہ سے Li تین اکتوبر کو جاری ہونے والی ٹینس کی خواتین کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی میں پانچویں سے چھٹی پوزیشن پر آ گئی ہیں۔
اس سال جون میں پیرس میں Li کی کامیابی اِس لحاظ سے تاریخی تھی کہ وہ یہ گرینڈ سلیم ٹائیٹل جیتنے والی پہلی ایشیائی کھلاڑی بن گئی تھیں۔ پیرس میں کامیابی کے بعد سے Li نے صرف پانچ میچ جیتے ہیں۔ چائنہ اوپن میں غیر سنجیدگی کے ساتھ کھیلنے کے الزام میں چینی شہری انٹرنیٹ پر اپنی اِس ٹینس سٹار کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ Li نہ صرف خود کو بہت ہی زیادہ اہم سمجھنے لگی تھیں بلکہ اُنہوں نے زیادہ محنت بھی نہیں کی تھی۔ ایک وَیب سائٹ پر Li کی شکست پر یہ تبصرہ کیا گیا کہ ’پیرس میں چیمپئن بننے کے بعد اُنہوں نے بے شمار مصنوعات کی تشہیر کے لیے معاہدے کیے اور سینکڑوں ملین ڈالر کی آمدنی حاصل کی، ایسے میں بھلا اُن کے پاس وقت ہی کہاں تھا کہ وہ کھیل کی مشق کرتیں‘۔
بلا شبہ آج کل Li کا چہرہ موٹر گاڑیاں بنانے والے ممتاز جرمن ادارے مرسیڈیز بینز سے لے کر لگژری گھڑیاں بنانے والے ادارے رولیکس اور پھر کھیلوں کا ساز و سامان تیار کرنے والے ادارے نائیک تک کئی بین الاقوامی اداروں کی مصنوعات کی چین میں تشہیر کر رہا ہے۔
پیر تین اکتوبر کو جاری ہونے والی ٹینس کھلاڑیوں کی نئی عالمی درجہ بندی میں ڈنمارک کی کیرولین ووزنیاکی بدستور پہلے نمبر ہیں۔ روس کی ماریا شاراپووا دوسرے نمبر پر ہیں۔ گزشتہ اختتام ہفتہ پر پَین پیسیفک اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں فائنل تک پہنچنے والی لیکن ہار جانے والی روسی کھلاڑی ویرا زووناریوا کی پوزیشن قدرے بہتر ہوئی ہے اور وہ چوتھے سے تیسرے نمبر پر آ گئی ہیں۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: مقبول ملک