ہاکی لیگ کے لیے بہترین مثال آئی پی ایل، فیئر ویدر
23 مئی 2011انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن FIH کے چیف ایگزیکٹو کیلی فیئر وَیدر نے نئی دہلی میں خبر ایجنسی روئٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ہاکی کی ایسی کسی بھی لیگ کو کامیاب بنانے کے لیے ضروری ہو گا کہ کلبوں کی سطح پر اس ٹورنامنٹ کا نظام الاوقات کسی ملک کے شیڈول یا کسی بین الاقوامی ٹورنامنٹ سے متصادم نہ ہو۔ کیلی فیئر وَیدرنے کہا کہ ہاکی کے کسی بھی نئے ٹورنامنٹ کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ اس کھیل کے شائقین کے لیے اتنی ہی تفریح کا باعث بنے جتنی کہ IPL کرکٹ کے شائقین کے لیے بنتی ہے۔
اپنے اس انٹرویو میں ایف آئی ایچ کے چیف ایگزیکٹو نے یہ تصدیق بھی کر دی کہ ہاکی کا ایسا کوئی بھی ٹورنامنٹ انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن کے سرکاری کیلنڈر میں شامل ہو گا۔
FIH کے اس اعلیٰ عہدیدار نے یقین ظاہر کیا کہ اس ٹورنامنٹ کے لیے مختلف ملکوں میں ہاکی کے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جانا چاہیے اور FIH اور ہاکی انڈیا کے درمیان پارٹنر شپ کے ساتھ ہاکی کی ایسی کسی بھی نئی پروفیشنل لیگ کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے۔
کیلی فیئر وَیدر کے مطابق ایف آئی ایچ کے رکن ملکوں میں ہاکی کے کھیل کی نگران قومی تنظیمیں اس مجوزہ لیگ میں بڑی دلچسپی اور جوش و خروش کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اب تک کے اندازوں کے مطابق یہ ٹورنامنٹ چھ ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا اور اس طرح کے اولین مقابلوں کا انعقاد بھارت میں جنوری 2013 سے شروع ہو سکے گا۔
کیلی فیئر وَیدر ماضی میں جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کے لیے کھیلنے کے علاوہ جنوبی افریقی ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس ہاکی لیگ کے فارمیٹ سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ تاہم ان مقابلوں کے لیے ٹیموں کے ممکنہ فرنچائز مالکان کی تعداد کافی زیادہ ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک