گوئٹے مالا کا ایک اور بچہ امریکی تحویل میں ہلاک
26 دسمبر 2018امریکی ریاست نیو میکسیکو کے محکمہٴ کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن (CBP) نے بچے کے ہلاک ہونے کی باضابطہ تصدیق کی ہے۔ اس بچے کی عمر آٹھ برس اور اس کا تعلق گوئٹے مالا سے تھا۔ اس بچے کی ہلاکت پر لاطینی ممالک اور امریکی حقوق کی تنظیموں نے سخت انداز میں متعلقہ حکام پر تنقید کی ہے۔ اس بچے کی ہلاکت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کو جزوی شٹ ڈاؤن کا سامنا ہے۔
امریکی صدر کی حکومت کو جزوی بندش کا سامنا، میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے فنڈر کی طلبی کے تناظر میں خیال کیا گیا ہے۔ اس جزوی شٹ ڈاؤن کا امریکی محکمہٴ کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن پر بظاہر کوئی اثر نہیں اور یہ پوری طرح فعال ہے۔ اس ادارے نے اپنے بیان میں کہا کہ بچے کی ہلاکت نصف شب کے بعد ہوئی اور اس کی وجوہات فوری طور پر بتائی نہیں جا سکتیں۔
اس بیان کے مطابق پیر چوبیس دسمبر کو بیماری کی علامات ظاہر ہوئی تھیں۔ اس بیماری کی وجہ سے بچے کو اُس کے والد کے ہمراہ ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ طبی معائنے کے بعد ڈیوٹی ڈاکٹر کے مطابق بچہ ٹھنڈ لگنے سے بخار میں مبتلا بتایا گیا۔ ہسپتال میں بچہ نوے منٹ تک نگرانی میں بھی رکھا گیا تھا۔ اس بچے نے ہسپتال سے واپس آنے کے بعد قے کرنا شروع کر دی تھیں۔
گوئٹے مالا کی وزارت خارجہ نے بچے کی ہلاکت کی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران امریکی محکمہٴ کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن نے بھی بچے کی ہلاکت پر قانونی تقاضوں کی روشنی میں حقائق جاننے کے لیے مکمل تفتیش کرانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی محکمہٴ کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن کی تحویل میں یہ دوسرا بچہ ہے، جس کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اس سے قبل ایک سات سالہ بچی اپنے والد کے ہمراہ تحویل میں لیے جانے کے بعد صدمے اور پانی کی کمی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی گئی تھی۔ یہ بچی بھی گوئٹے مالا سے تعلق رکھتی تھی۔
امریکی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کانگریس اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بچی کی ہلاکت پر امریکی محکمہٴ کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن پر شدید تنقید کی تھی کہ وہ تارکین وطن خاندانوں کے ساتھ مناسب سلوک اور برتاؤ نہیں کر رہے اور اس باعث یہ ہلاکت ہوئی تھی۔ اب دوسرے بچے کی موت پر ایسی ناقدانہ آوازوں میں مزید شدت پیدا ہونے کا یقینی امکان ہے۔