1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گلگت میں فرقہ وارانہ کشیدگی، چودہ افراد ہلاک

4 اپریل 2012

پاکستان کے شمالی علاقے گلگت میں ہونے والی فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران کم از کم چودہ افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ علاقے میں کرفیو لگا دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/14XLR
تصویر: GFDL / Pahari Sahib

پاکستانی حکومت نے گلگت کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے وہاں فوج تعینات کر دی ہے اور علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

گلگت میں کشیدگی کی وجہ دو مختلف واقعات بنے۔ منگل کے روز گلگت میں مسلح افراد نے سنیوں کے اُس گروپ پر فائرنگ کر کے پانچ افراد کو ہلاک اور باون کو زخمی کر دیا، جو ایک ہڑتال پر عملدرآمد کروانے کے لیے دکانداروں کو دکانیں بند کرنے کے لیے کہہ رہا تھا۔ دوسری طرف چیلاس میں سنیوں کے ایک ہجوم نے قراقرم ہائی وے پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور نو شیعہ مسلمانوں کو بسوں سے اتار کر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

گلگت کے ایک حکومتی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے کرفیو نافذ کرنا ضروری ہو گیا تھا۔

Pakistan Stausee Hunza
گلگت پاکستان کے دور دراز شمالی گلگت بلتستان کا دارلحکومت ہے اور یہ ایک معروف سیاحتی علاقہ بھی ہےتصویر: AP

خیال رہے کہ گلگت اور اس کے اطراف کے علاقوں میں یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ فروری میں کوہستان کے علاقے میں فوجیوں کے لباس میں مسلح افراد نے مسافر بسوں پر حملہ کر کے اٹھارہ شیعہ مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ یہ علاقہ انیس سو نوے کی دہائی میں بھی فرقہ وارانہ کشیدگی کا شکار رہا تھا۔

منگل کے واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے ایک مقامی حکومتی اہلکار نے کہا کہ اس واقعے میں ہاتھ سے پھینکے جانے والے بم کا بھی استعمال کیا گیا۔ اس اہلکار کا کہنا تھا، ’’ہم نہیں جانتے کہ حملہ آور کون تھے۔‘‘ اس اہلکار کا کہنا تھا کہ کئی ہفتوں سے گلگت میں فرقہ وارنہ تناؤ دیکھا جا رہا تھا۔

پاکستان کی انسانی حقوق کی تنظیمیں حکومت پر گلگت کی صورت حال کے حوالے سے لاپروائی برتنے پر تنقید کر ر ہی ہیں۔

واضح رہے کہ گلگت پاکستان کے دور دراز شمالی گلگت بلتستان کا دارلحکومت ہے اور یہ ایک معروف سیاحتی علاقہ بھی ہے جو کہ ہمالیہ کی پہاڑیوں سے جا ملتا ہے۔

ss/aa (AP, AFP)