کینیا: دو ہسپانوی امدادی کارکن اغوا کر لی گئیں
14 اکتوبر 2011خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مبینہ طور پر الشباب کے باغیوں نے یہ کارروائی صومالیہ کی سرحد کے ساتھ کینیا میں پناہ گزینوں کے داداب کیمپ میں کی۔ مغوی امدادی کارکن پیشے سے ڈاکٹر ہیں اور ان کا تعلق ’ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز‘ سے بتایا گیا ہے۔ کینیا کے حکام کا کہنا ہے کہ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
اغوا ہونے والی دونوں خواتین ہیں۔ ایک کا نام Montserrat Serra بتایا گیا ہے جس کا تعلق شمالی ہسپانیہ سے ہے جب کہ دوسری کا تعلق دارالحکومت میڈرڈ سے بتایا گیا ہے۔ ان خواتین کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔ ہسپانوی وزارت خارجہ کے مطابق وہ اغوا ہونے والی خواتین کے خاندان کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان کارکنوں کو بازیاب کرانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
دریں اثناء الشباب کے ایک سینئر عہدیدار نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے ان امدادی کارکنوں کے اغوا کی تردید کی ہے۔ روئٹرز کو ٹیلی فون پر دیے گئے ایک انٹرویو میں اس عہدیدار کا کہنا تھا، ’’ہم نے اغوا کے بارے میں سنا ہے مگر ہم اس میں ملوث نہیں ہیں، نہ ہی ان کو کسی ایسے علاقے میں لایا گیا ہے جو ہمارے کنٹرول میں ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ الشباب تنظیم جنوبی اور وسطی صومالیہ کے کئی علاقوں پر قابض ہیں۔ یہ علاقے کینیا کے ساتھ متصل ہیں۔
خیال رہے کہ صومالیہ میں امدادی کارکنوں کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی امدادی کارکن صومالیہ سے اغوا ہوتے رہے ہیں، تاہم کینیا میں اس نوعیت کے واقعات کم ہی دیکھنے میں آئے ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل