کیمپ ڈیوڈ معاہدہ : تیس سال
17 ستمبر 2008مصری صدر کا کہنا تھا ’’اچھی طرح سے سنئیے، میں آخری حد تک جا سکتا ہوں۔ اگر اس طرح میرا ایک بھی فرزند یا فوجی زخمی یا ہلاک ہونے سے بچ سکے۔‘‘
جب انورسادات نے نونومبر1977 کوان الفاظ کے ساتھ پارلیمنٹ سےخطاب کیا تو کوئی بھی رکن پارلیمنٹ یہ تصور نہیں کر سکتا تھا کہ اس کے بعد کیا کچھ ہونے والا ہے۔ اس کے فورا بعد مصری صدر سادات نے اسرائیل کا دورہ کیا اور اس کے زیر قبضہ علاقوں کے بدلے میں امن کی پیش کش کی ۔
کیمپ ڈیوڈ معاہدے سے اسرائیل نے اپنی جنوبی سرحدوں کو محفوظ بنا لیا جب کہ مصریوں کو اسرائیل کے حملوں سے مکمل تحفظ مل گیا۔ تاہم سیاسی سطح پراسرائیل اور مصر کے درمیان روابط کے باوجود دونوں ملکوں کے عوام ابھی تک ایک دوسرے سے کوسوں دور ہیں۔ مصر اور اسرائیل آج بھی پہلے ہی کی طرح سے ایک دوسرے کے لئے اجنبی ہیں۔ مصریوں کی اکثریت تب تک اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کی قربت کو رد کرتی ہے جب تک فلسطینی اپنی ایک آزاد ریاست حاصل نہیں کر لیتے۔ اس لئے یہ امن تو ہے لیکن سرد امن۔