1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیتھے پیسیفک کی کراچی کے لیے ’آخری پرواز‘

امجد علی17 جون 2014

ہانگ کانگ کی فضائی کمپنی کیتھے پیسیفک نے گزشتہ ہفتے کراچی ایئر پورٹ پر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے پیشِ نظر پاکستان کو جانے اور وہاں سے آنے والی اپنی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1CK0M
تصویر: picture-alliance/dpa

اس حملے میں دَس حملہ آوروں سمیت 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ کیتھے پیسیفک کے پاکستان میں سیلز مینیجر سہیل یونس نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے بتایا: ’’یہ فضائی کمپنی سکیورٹی وجوہات کے ساتھ ساتھ مالی وجوہات کی بناء پر بھی غیر معینہ مدت تک کے لیے پاکستان میں اپنے آپریشنز ختم کر رہی ہے۔‘‘

ابھی ایک روز پہلے پیر 16 جون کو طالبان عسکریت پسندوں نے بین الاقوامی اداروں اور فضائی کمپنیوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ یا تو پاکستان میں اپنا کاروبار بند کر دیں اور یا پھر اُن حملوں کا سامنا کریں، جو شمالی وزیرستان میں شروع کیے گئے فوجی آپریشن کے ردعمل کے طور پر کیے جائیں گے۔

اُدھر ہانگ کانگ میں، جہاں اس فضائی کمپنی کا ہیڈکوارٹر ہے، ایک ترجمان نے بتایا: ’’کاروباری وجوہات کی بناء پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہانگ کانگ سے کراچی کے لیے آخری پرواز اٹھائیس جون کو چلے گی۔‘‘

کراچی ایئر پورٹ پر دہشت گردی کی کارروائی آٹھ جون کو شروع ہوئی تھی
کراچی ایئر پورٹ پر دہشت گردی کی کارروائی آٹھ جون کو شروع ہوئی تھیتصویر: Reuters

کیتھے پیسیفک نے اپنی وَیب سائٹ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ آپریشن مکمل طور پر بند کرنے سے پہلے اس کمپنی کی چَودہ پروازیں کراچی جائیں گی اور وہاں سے روانہ ہوں گی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ایسا اُن سینکڑوں مسافروں کو پریشانی سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے، جنہوں نے رمضان کے مہینے سے پہلے پہلے سفر کا پروگرام بنا رکھا ہے‘۔ کہا گیا ہے کہ کراچی سے بنکاک اور بنکاک سے واپس کراچی کے لیے آخری پرواز 29 جون کو روانہ ہو گی۔

یونس کے مطابق اپنا مستقبل کا پروگرام طے کرنے کے لیے یہ فضائی کمپنی پاکستان کے حالات میں ہونے والی پیشرفت پر مسلسل نظر رکھے گی۔ کراچی سے کیتھے پیسیفک کی ایک ہفتے میں چار پروازیں چلتی ہیں، جو مسافروں کو دنیا کے مختلف شہروں میں لے کر جاتی ہیں اور واپس لے کر آتی ہیں۔

کیتھے پیسیفک کوئی پہلی بین الاقوامی کمپنی نہیں ہے، جس نے پاکستان کے لیے اپنی پروازیں بند کی ہیں۔ اس سے پہلے برطانوی فضائی کمپنی برٹش ایئر ویز نے 2008ء ہی میں اسلام آباد میں ایک لگژری ہوٹل پر حملے کے بعد پاکستان میں اپنے تمام آپریشنز معطل کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

کراچی ایئر پورٹ پر دہشت گردی کی کارروائی آٹھ جون کو شروع ہوئی تھی۔ اس سے پہلے کے برسوں میں بھی طالبان پاکستان میں کلیدی اہمیت کے کئی مراکز کو حملوں کا نشانہ بنا چکے ہیں، جن میں 2009ء میں راولپنڈی میں جی ایچ کیو پر اور 2011ء میں کراچی کے نیول بیس پر کیا جانے والا حملہ بھی شامل ہے۔