کھلی قبریں اور کھلے ذہن
7 اپریل 2010برطانیہ کی ہرٹ فورڈ شائر یونیورسٹی کی جانب سے اس ماہ کی سولہ اور سترہ تاریخوں کو ایک خصوصی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کا موضوع ہے: ’’کھلی قبریں اور کھلے ذہن، غیر مردہ (Undead)اور جدید ثقافت‘‘۔ غیر مردہ اصطلاح سے مراد جن، بھوت، روحیں اور چڑیلیں لی گئی ہیں۔
مہمانوں کو مردوں کے تابوتوں میں خوراک فراہم کرنے کا پلان بنایا گیا ہے۔ ایسے انتظامات بھی ہیں کہ شرکاء کے لئے کم از کم کچھ مقامات پر دل پکڑنے کی نوبت بھی آئے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس اہم ثقافتی کانفرنس میں ہر عمر کے شرکاء موجود ہوں گے۔
امریکی فلموں میں ڈریکولا کے مشہور کردار کو جدید دور میں خاص طور پر چڑیلوں اور جنوں سے نتھی کیا جاتا ہے۔ اس کردار کے خالق آئرلینڈ کے ایک ادیب برام سٹوکر تھے۔ ڈریکولا کے کردار کے بعد اب آج کے دور میں اس عنوان کے تحت بے شمار تخلیقات سامنے آ چکی ہیں۔
حالیہ مہینوں میں بے تحاشا فروخت ہونے والی کتاب ٹوائلائٹ ساگا: نیا چاند(Twilight Saga) کو خاص طور پر لیا گیا ہے۔ امریکی ادیبہ سٹیفنی مائرز کے چار جلدوں پر مبنی رومانی ناولوں کا یہ سلسلہ توجہ کا طالب ہے۔ اس پر بننے والی فلم کو بھی بے حد مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔ اسی طرح بھوتوں کے تناظر میں مشہور امریکی سیریل ٹرو بلڈ (True Blood)کو بھی ڈریکولا کلچر کا امین یا نیا عہد قرار دیاجاتا ہے۔ ویمپائرز سے متعلق اس ادبی کلچر میں موجودہ دور کی نوعمر لڑکیوں یا لڑکوں کے چڑیلوں اور بھوتوں سے میل ملاپ کو ایک اور انداز میں لیا گیا ہے۔ سٹیفنی مائرز کے ناول میں ایک بھوت کے ایک نوجوان لڑکی سے پیار ہو جانے کو انتہائی عمدگی سے سمویا گیا ہے۔
چڑیلوں اور بھوتوں کے حوالے سے جدید عہد میں جو ناول نگاری کی گئی ہے اور جو فلمیں بنائی گئی ہیں، ان میں یہ مخلوق خوبصورت اور گلیمرس دکھائی گئی ہے۔ یہ ماضی کی روایت سے ہٹ کر ہے۔ ان میں جذباتیت کے احساس کو ایک جداگانہ انداز میں پیش کیا گیا ہے جو خوف و ہراس پیدا کر دینے والی اس مخلوق کا ایک حسین اور رنگین پہلو ہے۔
برطانیہ میں اس کانفرنس میں کئی محققین اور پروفیسر بھی لیکچر دیں گے۔ اس کے موضوعات بھی خاصے دلچسپ ہیں، مثلا ڈریکولا زندہ جاوید ہے، جنوں اوربھوتوں کی بھوک، جن بھوت بطور فاتح، جنوں بھوتوں کی سیاست اور ان کا رومانس وغیرہ۔ اس حوالے سے میڈیا کے کردار کو بھی کانفرنس کے ایک سیشن میں شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک