1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا بحران کو اہم موڑ بنانے کی ضروروت ہے: مودی

11 جون 2020

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ بھارت کو ہر وہ چیز اپنے ملک میں بنانے اور تیار کرنے کی ضرورت ہے جسے وہ بیرونی ممالک سے درآمد کرنے پر مجبور ہے۔

https://p.dw.com/p/3ddQu
Indien Australien | Premierminister Narendra Modi und Scott Morrison | Virtuelle Treffen am 04.06.2020
تصویر: Getty Images/AFP/P. Singh

کورونا وائرس بحران کے سبب تباہ حال معیشت اور بے روزگاری کی ریکارڈ سطح کے درمیان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ حکومت کی سب سے اہم ترجیح معیشت کو دوبارہ بحال کرنا ہے۔ بھارتی ایوان صنعت و تجارت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جو اشیاء بھارت دوسرے ممالک سے درآمد کرنے پر مجبور ہے ان کی مقامی سطح پر پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا، "بھارت کی پالیسی اور عمل میں، خود پر انحصار کی پالیسی بہت اہم رہی ہے۔ کووڈ 19 کے بحران نے ہمیں اس سمت میں اور تيزی لانے کا درس دیا ہے۔" کولکاتا کی ورچول میٹنگ کو ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ "ہمارا عزم و حوصلہ ہی ہماری تمام پریشانیوں کا سب سے بڑا حل ہے۔"

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے بحران کے دوران بھارت سیلاب، طوفان، ٹڈیوں کے حملے اور زلزلوں سے بھی نبردآزما رہا ہے۔ "خود پر منحصر بھارت کی تعمیر کے لیے ہمیں بحران کو موقع میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس سے ہم جو مصنوعات بیرونی ممالک سے درآمد کرنے پر مجبور ہیں وہ بھارت میں تیار کرنے لگیں۔" 

کورونا وائرس کے بحران کے دوران بھارتی ترقی کے تمام دعوں کی قلعی کھل گئي ہے۔ بھارت کے صحت ٹورازم کا کے بہت تذکرے ہوئے ہیں، جس میں بیرونی ممالک کے لوگ یہاں کے اسپتالوں میں سستے علاج کے لیے آتے رہے ہیں۔ لیکن اب کورونا وائرس کے بحران کے دور میں ہر روز یہی خبر آرہی ہے کہ اسپتالوں میں بیڈز کی شدید قلت ہے اور متاثرین کو قرنطینہ کرنے کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گيا ہے۔

Indien Kalkutta | nach Zyklon Amphan | Narendra Modi, Premierminister
تصویر: AFP/PIB

دہلی اور ممبئی جیسے بڑے شہروں میں کورونا کے مریضوں کااسپتال میں داخلہ، ان کا ٹیسٹ اور قرنطینہ میں رکھنے سے متعلق تقریبا ہر روز حیران کن خبریں آتی رہی ہیں۔ طبی عملے کے لیے 'پرسنل پروٹیکٹیو ایکویپمنٹ (پی پی ایز) کی کمی بھی ایک اہم مسئلہ رہا ہے۔ بھارت میں اس طرح کی بیشتر اشیاء بیرونی ممالک سے درآمد کی جاتی رہی ہیں اور اسی تناظر میں بھارتی وزیراعظم نے خود پر منحصر ہونے کا نعرہ دیا ہے جس کی حکومت ہر موقع پر تشہیر کرتی ہے۔

نریندر مودی نے آج اپنی اسی بات کو پھر سے دہرایا اور کہا کہ صنعت کاروں کو چاہیے کہ وہ مقامی سطح پر سپلائی چین کو مستحکم کریں اور 'میک ان انڈیا' کو مضبوط کریں۔ بھارتی کمپنیوں نے بڑے پیمانے پی پی ایز کا پروڈکشن شروع کیا ہے اور اس موقع پر مودی نے اس کا خاص طور پر ذکر کیا اور کہا کہ موبائل فون جیسی دیگر اشیاء کو بھی باہر سے دارآمد کرنے کے بجائے بھارت میں بنانے کی ضرورت ہے۔

بھارت میں اس وقت بے روزگاری کی شرح ماضی کے ریکارڈ کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور معیشت بری طرح سے متاٹر ہوئي ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اگر مقامی سطح پر کمپنیاں صنعتی پیداوار بڑھائیں گي تو اس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ تاہم اس وقت مہاجر مزدور اپنی آبائی ریاستوں کو واپس چلے گئے اور صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود دوبارہ پہلے کی طرح کام کرنا آسان نہیں رہا۔ 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید